امریکا اور ایران کے درمیان تلخی اور تناؤ میں کمی کی امید پیدا ہوگئی ہے اور دونوں ممالک مذاکرات پر راضی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک سوال کے جواب میں صحافیوں کو بتایا کہ ایران اور امریکا کے مابین مذاکرات 12 اپریل کو ہوں گے۔
امریکی صدر نے اوول آفس میں اسرائیلی وزیرِ اعظم سے ملاقات کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست مذاکرات ہفتے کے روز ہونے جا رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اس امکان بھی اظہار کیا کہ اس اعلیٰ سطح کی بات چیت میں کوئی معاہدہ بھی طے پایا جا سکتا ہے۔
امریکی صدر نے دھمکی دی کہ اگر یہ مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے تو ایران بڑی مصیبت میں گھر سکتا ہے۔
تاحال ایران کی جانب سے امریکی صدر کے اس دعوے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
البتہ ایران کی جانب سے ہمیشہ یہی موقف سامنے آیا ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ براہ راست نہیں بلکہ بالواسطہ مذاکرات چاہتا ہے جس کے لیے اس نے عمان کو ثالثی بنانے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔