بھارتی معروف یوٹیوبر رنویر الہٰ آبادیہ نے اپنے دوست سمے رائنا اور ساتھی یوٹیوبرز اپوروا مکھیجا اور آشیش چنچلانی کو ‘انڈیاز گوٹ لیٹنٹ’ تنازع کے بعد پیش آنے والی مشکلات کے بعد صورتحال معمول پر آنے پر مبارکباد پیش کردی۔
یوٹیوبر رنویر الہٰ آبادیہ جو ‘بیئر بائیسپس’ کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں انہوں نے حال ہی میں ایک انسٹاگرام سیشن کے دوران اپنے دوست اور ساتھی یوٹیوبر سمے رائنا کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
سمے کے ہمراہ رنویر نے اپوروا مکھیجا اور آشیش چنچلانی کا بھی ذکر کیا جو ‘انڈیاز گوٹ لیٹنٹ’ کے بڑے تنازع کے بعد اب معمول کی زندگی کی طرف لوٹ رہے ہیں۔
رنویر نے اپنے دوستوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘پکچر ابھی باقی ہے‘۔

رنویر نے اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر ایک سوال و جواب کا سیشن منعقد کیا جس میں ایک صارف نے ان سے پوچھا کہ کیا وہ انڈیاز گوٹ لیٹنٹ واقعے کے بعد سمے کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
سوال کا جواب دیتے ہوئے رنویر کا کہنا تھا کہ ‘ اس واقعے کے بعد ہم سب ایک دوسرے کے قریب آ گئے ہیں اور انسان کو اچھے اور برے وقت میں ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے، میرا بھائی (سمے رائنا) پہلے سے ہی ایک میڈیا لیجنڈ ہے اور جلد کم بیک کرے گا‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘خدا ہم سب کو دیکھ رہا ہے، بس اتنا کہنا چاہتا ہوں آپ کیلئے بہت ساری محبت اپوروا اور آشیش، پکچر ابھی باقی ہے‘۔
صرف یہی نہیں انسٹاگرام سیشن کے دوران رنویر نے اس پورے معاملے کے دوران پیش آنے والی مشکلات کے بارے میں بھی سوالات کے جوابات دیے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ ’گزشتہ دو مہینوں میں سب سے خوفناک خیال کیا تھا تو رنویر نے جواب دیا کہ ‘میری غلطی کی وجہ سے میری ٹیم کے ممبران کے خاندانوں کو مایوسی ہوئی لوگ نہیں سمجھتے کہ کتنی ملازمتیں خطرے میں تھیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘میں نے جلدی سے اپنے کریئر اور اس کے ساتھ مزید 300 سے زائد لوگوں کے کریئر کو ختم کر دیا تاہم میں نے انسانی فطرت کے بارے میں بہت گہرائی سے سیکھا کہ ہجوم لوگوں کو گرتے ہوئے دیکھنا پسند کرتے ہیں لیکن ہم آگے بڑھتے رہیں گے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اب بھی 100 فیصد ٹھیک نہیں ہوں مجھے اپنے اوپر کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ بہت سے لوگوں کی روزی روٹی میرے کام پر منحصر ہے آخر میں یہی کہوں گا کہ عاجز رہیں‘۔
واضح رہے کہ حال ہی میں رنویر، سمے اور اپوروا 15 اپریل کو مہاراشٹر سائبر سیل کے سامنے تیسری بار ‘انڈیاز گوٹ لیٹنٹ’ کیس کے سلسلے میں اپنے بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے سائبر سیل پیش ہوئے تھے۔
اسکینڈل کیا ہے؟
ناواقف افراد کیلئے، تنازع اس وقت شروع ہوا جب اپوروا سے انڈیاز گوٹ لیٹنٹ کے ایک کانٹسٹنٹ نے خواتین کی اناٹومی سے متعلق نامناسب تبصرے کیا۔
اگرچہ اس معاملے پر اپوروا کے ردعمل کو ابتدا میں حمایت حاصل ہوئی لیکن صورتحال اس وقت خراب ہوئی جب یوٹیوبر رنویر الہ آبادیہ نے شو میں اپنے فحش ریمارکس دیے۔
ہوا کچھ یوں کہ شو کے ایک ایپی سوڈ کے دوران رنویر الہ آبادیہ نے مبینہ طور پر ایک کانٹیسٹنٹ سے جسمانی اعضاء سے متعلق ایک نامناسب سوال پوچھا اور 2 کروڑ روپے کے عوض ایک غیراخلاقی حرکت کرنے کی تجویز بھی دی تھی۔
تاہم شو کے ایپی سوڈ کی کلپ وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین اس وقت برہم ہوئے جب شو کے دوران رنویر نے ایک کانٹیسٹنٹ سے سوال کیا تھا کہ کیا وہ اپنے والدین کو ساری زندگی جسمانی تعلق قائم کرتے دیکھنا پسند کریں گے یا ایک بار اس میں شامل ہوکر ہمیشہ کیلئے اسے روک دیں گے؟
رنویر الہ آبادیہ کی ڈگر پر چلتے ہوئے اپوروا کی جانب سے بھی شو کے ایک کانٹسٹنٹ کے ساتھ نازیبا گفتگو کی گئی جوکہ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی۔
اپوروا کے اسٹیٹمنٹ کو صارفین کی جانب سے زیادہ توجہ نہیں دی گئی مگر رنویر الہ آبادیہ کی جانب سے کامیڈی شو ‘انڈیاز گوٹ لیٹنٹ’ میں والدین کے بارے میں مبینہ طور پر فحش اور جارحانہ تبصرے پر اپوروا بھی پِس گئیں۔
شو کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر آن ایئر ہونے کے بعد صارفین کی جانب سے اپوروا سمیت دیگر تمام پینیلسٹ کو غیر مہذب لطیفوں اور فحاشی کو فروغ دینے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
صارفین کا کہنا تھا کہ ریمارکس کی مذمت کرنے کے بجائے ساتھی پینلسٹس، بشمول اپوروا اور سمے نے گفتگو کی حوصلہ افزائی کی جوکہ بہت غلط اقدام تھا۔