گلگت بلتستان کی خوبصورت وادی ہنزہ کے 342 ہوٹلز کو غیر ملکی سیاحوں کے لیے خطرناک قرار دے دیا گیا، جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق ڈپٹی کمشنر ہنزہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق نیکٹا ہدایات پر ہونے والی سیکیورٹی آڈٹ میں 204 ہوٹلز کو انتہائی خطرناک جب کہ 138 ہوٹلز کو درمیانی درجے کا خطرناک قراردیا گیا ہے۔
نوٹی فکیشن میں مزید کہا گیا کہ 45 ہوٹلز لو رسک ہیں جن میں غیر ملکی سیاح رہائش اختیار کرسکتے ہیں جب کہ خلاف ورزی کرنے والے ہوٹلز مالکان کے خلاف سخت کارروائی کے ساتھ ہوٹل سیل کردیا جائے گا۔
اس سے قبل، اسلام آباد میں غیر ملکی میڈیا کو انٹریو کے دوران وزیر دفاع نے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 26 سیاحوں کی ہلاکت بعد پڑوسی ملک بھارت کی طرف سے حملے کا خطرہ موجود ہے جس کے لیے فوج کی قوت مزید بڑھادی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس صورت حال میں کچھ اسٹریٹجک فیصلے کرنے ہوں گے اور وہ فیصلے کرلیے گئے ہیں جب کہ پاکستان ہائی الرٹ پر ہے اور ہم اس صورت میں جوہری ہتھیار استعمال کرسکتے ہیں، جب ہمارے وجود کو براہ راست کوئی خطرہ ہو۔
واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد 23 اپریل کو سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
بعد ازاں، 24 اپریل کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے اقدام کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ پاکستان کا پانی روکنا اعلان جنگ تصور کیا جائے گا اور کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔