تازہ تر ین

روسی فوجی بیس پر حملہ، 40 جوہری طیارے تباہ:یوکرینی دعویٰ

یوکرین نے روس پر اب تک کا سب سے خوف ناک حملہ کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ سائبیرییا میں ایئربیس پر جوہری صلاحیت کے حامل بمبار طیاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس میں 40 سے زائد طیارے تباہ ہوگئے ہیں۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق روس میڈیا نے بتایا کہ یوکرین نے سائبیریا میں قائم فوجی مرکز پر دور تک مار کرنے اور جوہری صلاحیت کے حامل بمبار طیاروں کو نشانہ بنایا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سوشل میڈیا میں اس حوالے سے گردش کرنے والی تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ ایرکوٹسک کے شمالی بیلایا ایئربیس پر روسی اسٹریٹجک بم بار طیاروں پر فائر کیا ہے، ان طیاروں کا کام دور سے اپنے ہدف پر جوہری بم گرانا ہے۔

یوکرین کی خفیہ ایجنسی کے عہدیداروں نے بتایا کہ یوکرین کی ایجنسی ایس بی یو نے روسی ایئربیس پر 40 سے زائد طیاروں پر بڑے پیمانے پر ڈرون حملے کیے ہیں۔

یوکرینی عہدیداروں نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ روس کے تباہ ہونے والے طیاروں میں ٹی یو-95 اور ٹی یو-22 اسٹریٹجک بم بار شامل ہیں، جن کو روس طویل رینج پر یوکرین کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ روس کے 4 ایئربیسز پر حملے کیے گئے ہیں اور اس میں 41 روسی جنگی جہازوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ایس بی یو نے بیان میں کہا کہ اس حملے روس کو 7 ارب ڈالر کے نقصان کا تخمینہ ہے کیونکہ نشانہ بننے والے روس کے مرکزی ایئرفیلڈز پر 34 فیصد اسٹریٹجک کروز میزائل بردار موجود تھے۔

ایرکوٹسک کے گورنر ایگور کوبزیو نے بتایا کہ ضلع اوسولکی میں ایک گاؤں سریڈنی کے قریب فوجی بیس پر ڈرون حملہ ہوا ہے لیکن انہوں نے اسٹریٹجک ایوی ایشن کا ذکر نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ سائبیریا میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا حملہ ہے اور فائر ہونے والے ڈرونز کی درست تعداد معلوم نہیں ہے، ڈرونز کو ایک ٹرک سے فائر کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق روس کا بیلایا یا سریڈنی ایئربیس سریڈنی کے گاؤں کے قریب ہے جہاں ٹی وی-22 ایم سپرسونک لانگ رینج اسٹریٹجک بم بار موجود ہیں۔

یوکرین کے حملے سے متعلق مزید بتایا گیا کہ روس کے شمالی ریجن مورمانسک میں بھی یوکرین نے ڈرون حملہ کیا ہے، مرمانسک ریجن میں واقع اولینیا ایئربیس اسٹریٹجک ایوی ایشن کا مرکز ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain