تازہ تر ین

ثنا یوسف کیس؛ بلال حسن کی انسٹا پوسٹ وائرل

پاکستانی ٹک ٹاکر و ڈیجیٹل کانٹینٹ کریئٹر ثنا یوسف کو مبینہ طور پر عمر حیات نامی شخص نے دارالحکومت اسلام آباد میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔

جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین اور مشہور شخصیات  کمسن ثنا کے قتل پر  اپنی پوسٹ کے ذریعے افسوس کا اظہار کرتے نظر آئے۔

ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے اپنے ہی گھر میں قتل کے افسوسناک واقعے کے بعد سوشل جہاں شوبز شخصیات اس واقعے کی مذمت کرتی نظر آئیں وہیں انفلوئنسر و فوٹو جرنلسٹ بلال حسن نے بھی اپنی ایک پوسٹ میں انوکھی بات کہہ ڈالی۔

بلال حسن نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام کا رخ کرتے ہوئے ثنا فیصل قتل کیس پر اپنے خیالات کا اظہار  کیا پاکستان میں خواتین کو درپیش پدرشاہی نطام کے مسائل مسائل اور ان پر ہونے والے تشدد کے خلاف آواز اٹھالی۔

بلال کی ویڈیو صارفین کی توجہ حاصل کرکے دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس کے کمنٹ سیکشن میں صارفین ان کے خیال سے اتفاق کرتے نظر آئے۔

انسٹاگرام پر جاری ویڈیو میں بلال حسن پاکستان میں ہونے والے خواتین کے قتل کے تناظر میں اپنی رائے کا اظہار کیا۔

بلال کا کہنا تھا کہ ‘انہیں کسی بھی پاکستانی خاتون کو اپنے خوابوں کا تعاقب کرتے ہوئے ملک چھوڑتے دیکھ کر سب سے زیادہ خوشی ہوتی ہے کیونکہ یہاں کے مرد اور ان کی ہمنوا خواتین انہیں جینے نہیں دیتیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘جب بھی ان کی جاننے والی کوئی خاتون لندن، امریکا یا دنیا کے کسی بھی ملک جاکر سوشل میڈیا پر پوسٹ لگاتی ہے کہ میں کام یا پڑھائی کے سلسلہ میں بالآخر اس ملک پہنچ گئی ہوں تو یقین جانیں میں انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں‘۔

انہوں نے کہا کہ ‘اگر میں اپنی زندگی کا سب سے خوشی کا دن بتاؤں تو وہ یہ تھا جب میری بہن ملک چھوڑ کر روانہ ہوئی تھی اور میں نے اسے دعائیں دیتے ہوئے کہا کہ جاؤ اور مجھ سے وعدہ کرو تم بھرپور زندگی جیوگی‘۔

اپنی ویڈیو کے آخر میں انہوں نے کہا کہ ‘یہ عوام قابل اور کامیاب خواتین کو بالکل پسند نہیں کرتی ان کو چاہیے سارہ خان اور ماہرہ خان جیسی عورتیں کو کہیں ہیں کہ میں لائن میں لگ کر بل نہیں بھر سکتی یا چھوٹے کپڑے پہننے سے ایسا ہوا ہوگا‘۔

اپنی ویڈیو کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ ‘ثنا یوسف صرف ایک 17 سال کی کامیاب ٹک ٹاکر تھی جس کے ہاف ملین فالورز تھے اور وہ کامیابی کے زینے چڑھتے ہوئے آگے بڑھ رہی تھی اور اسے قتل کردیا گیا اسلیے جب کوئی خاتون اس ملک سے جاتی ہے تو میں بہت خوش ہوتا ہوں‘۔

واضح رہے کہ بلال حسن جو طویل عرصے سے پاکستانیوں کی روزمرہ زندگیوں اور جدوجہد کو دستاویزی شکل دیتے رہے ہیں انہوں نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ بہت سی خواتین کے لیے اپنے ہی وطن کی سرحدوں کے اندر آزادی کا وجود نہیں ہے۔

ان کا پیغام صرف غم کا اظہار نہیں بلکہ یہ معاشرتی اصولوں کو تسلیم کرنے کی پکار ہے جو خواتین کو خاموش کرتے ہیں، ان کی آزادی کو چھینتے ہیں اور بہت سے معاملات میں ان کی جان لے لیتے ہیں۔

پوسٹ کے کمنٹ سیکشن میں صارفین  اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے بلال حسن کی بات سے متفق ہوتے ہوئے نظر آئے جہاں بہت سے نیٹیزنز کاکہنا تھا کہ ‘آپ درست کہہ رہے ہیں روز اول سے ملک میں کامیاب خواتین کے ساتھ یہی سلوک کیا جاتا رہا ہے جوکہ غلط ہے‘۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain