ہالی وڈ واک آف فیم میں اپنے نام کا ستارہ حاصل کرنے والی بھارت کی دوسری خوش نصیب شخصیت اور اداکارہ دیپیکا پڈوکون نے آخر اس اعزاز کیلئے کتنی رقم ادا کی ہے اسکی تفصیلات منظر عام پر آگئیں۔
یہ وہ اعزاز ہے جسکا ملنا ہر کسی کی قسمت میں نہیں ہوتا، ان میں وہی لوگ شامل ہوتے ہیں جنہوں نے فلم، ٹیلی ویژن، موسیقی اور دیگر شعبوں میں نمایاں کرکردگی دکھائی ہو۔
ان اعزاز کو چھ مختلف کیٹیگری میں تقسیم کیا جاتا ہے جن میں موشن پکچرز، ٹیلی ویژن، ریکارڈنگ، ریڈیو، لائیو پرفارمنس اور اسپورٹس انٹرٹینمنٹ شامل ہیں۔
لیکن کیا یہ بات سچ ہے کہ ’ہالی وڈ واک آف فیم پر ستارے خریدے جاتے ہیں؟ ایسا ہم نہیں بلکہ مختلف میڈیا رپورٹس میں یہ دعوے کیے گئے ہیں۔
لیکن حقیقت اسکے بالکل برعکس ہے کیونکہ یہ اسٹار حاصل کرنے کیلئے کسی کو بھی خریداری کا موقع نہیں دیا جاتا، بلکہ یہ ہر سال ایک ’سلیکشن پینل’ کی جانب سے منتخب کیا جاتا ہے کہ کون سی شخصیات اس اعزاز کی مستحق ہیں۔
البتہ، اس اعزاز کے بعد ایک بڑی رقم ضرور ادا کرنا پڑتی ہے لیکن یہ رقم اسٹار کی دیکھ بھال اور مرمت کے لیے ہوتی ہے، نہ کہ اس کو حاصل کرنے کے لیے۔
اس کی درخواست جمع کروانے کی فیس $250 (تقریباً 71 ہزار پاکستانی روپے) ادا کرنی ہوتی ہے اور پھر جس فنکار کو اسٹار دیا جاتا ہے، اسے ایک اسپانسرشپ فیس بھی ادا کرنا ہوتی ہے، جو اس وقت 85 ہزار امریکی ڈالر (تقریباً 73 لاکھ پاکستانی روپے سالانہ) ہے۔
اور اسی اصول کی پیروی کرتے ہوئے اداکارہ دیپیکا پڈکون کو بھی سالانہ ایک بھاری رقم ادا کرنی ہوگی، بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق واک آف فیم میں جگہ حاصل کرنے والی اداکارہ دیپیکا پڈوکون کو اب سالانہ تقریباً 73 لاکھ روپے (تقریباً 90 ہزار امریکی ڈالر) ادا کرنے ہوں گے تاکہ ان کا اسٹار برقرار رہے۔
یاد رہے کہ ہالی ووڈ واک آف فیم امریکی شہر لاس اینجلس کا ایک تاریخی مقام ہے جہاں 2700 فلمی شخصیات کے نام سے سڑک پر ستارے بنائے گئے ہیں۔
لیکن اس واک آف فیم میں امریکی باکسر محمد علی کے نام کا واحد ستارہ ہے جو زمین پر نہیں بلکہ دیوار پر آویزاں ہے کیوں کہ انہوں نے پیغمبر اسلام کا نام ہونے کے سبب اسے زمین پر نصب کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔
اب سوال یہ ہے کہ آخر کون اس ستارے کا حقدار ہوتا ہے؟ تو یہ جان لیں کہ کوئی بھی شخص جسے ’سیلیبریٹی’ سمجھا جاتا ہو، اسے نامزدکیا جا سکتا ہے۔
لیکن ایسے فنکار جو وقت کے ساتھ منظرنامے سے غائب ہو چکے ہوں یا جنہیں ’کہاں گم ہو گئے؟” کہہ کر یاد کیا جاتا ہو، انہیں یہ اعزاز نہیں دیا جاتا کیونکہ اسے حاصل کرنے کیلئے اپنے شعبے میں سرگرم رہنا ضروری ہوتا ہے۔
دیپیکا کے بارے میں مزید:
ازدواجی ازندگی کی بات کریں تو دیپیکا پڈوکون اور رنویر سنگھ سال 2018 میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے اور پھر شادی کے چھ سال بعد اس جوڑے نے 8 ستمبر 2024 کو اپنی بیٹی کا خیرمقدم کیا جسکا نام دعا پڈوکون سنگھ رکھا۔
کام کے محاذ پر اداکارہ کو حال ہی میں ناگ اشون کی ہدایتکاری میں بننے والی پین انڈیا بلاک بسٹر فلم ’کالکی 2898 اے ڈی’ میں دیکھا گیا، جس میں ان کے ساتھ پربھاس اور امیتابھ بچن بھی شامل تھے۔ وہ اس فلم کے مجوزہ سیکوئل کا بھی حصہ ہوں گی۔
علاوہ ازیں دیپیکا ایک اور بڑی پین انڈیا فلم میں بھی کام کر رہی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ اللو ارجن کے ساتھ بھی کام کریں گی، جسے ہدایتکار ایٹلی بنا رہے ہیں۔ اس فلم کا عارضی عنوان ‘AA22xA6’ رکھا گیا ہے۔