’یہ کسی کتے سے بھی زیادہ فرمانبردار ہے۔۔۔ کاش ایسے ہی اور بے وقوف آ جائیں۔‘
یہ بات ایک نئے ویڈیو گیم میں ایک خاتون شیخی بگھارتے ہوئے کہتی ہیں، جس نے چین میں صنفی تعصب پر ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے۔
لائیو ایکشن گیم ’ریونج آن گولڈ ڈِگرز‘ میں مرد کھلاڑی ایسے کردار کردار ادا کرتے ہیں جو چالاک عورتوں کے جال میں پھنس جاتے ہیں اور وہ ان کے پیسے کے پیچھے ہوتی ہیں اور مرد کا ردِعمل کہانی کا رخ طے کرتا ہے۔
یہ گیم جون میں ریلیز ہوتے ہی چند گھنٹوں میں گیمنگ پلیٹ فارم سٹیم کی سیلز لسٹ میں سرفہرست آ گئی لیکن اس کے فوراً بعد اس سے متعلق تنازع بھی کھڑا ہو گیا۔ کچھ لوگوں نے اسے خواتین کے خلاف توہین آمیز دقیانوسی تصورات کو مضبوط کرنے والا قرار دیا جبکہ اس کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ گیم لوگوں کو جذباتی فراڈ سے خبردار کرتی ہے۔