وزیر اعظم شہباز شریف پیر کے روز سعودی عرب پہنچ گئے تاکہ ریاض میں نویں ایڈیشن آف فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو (FII9) میں پاکستان کی نمائندگی کر سکیں۔
وزیر اعظم سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر سعودی عرب کا دورہ کر رہے ہیں اور اس دورے کے دوران ایک اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔
وفد میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ اور وزیر اعظم کے معاونین طارق فاطمی اور بلال بن ثاقب شامل ہیں، جیسا کہ وزیر اعظم کے دفتر (PMO) کے بیان میں کہا گیا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے، جہاں ان کا استقبال ریاض کے نائب گورنر محمد بن عبدالرحمن بن عبدالعزیز، سعودی عرب کے پاکستان میں سفیر نوّاف بن سعید المالکی اور پاکستان کے سعودی عرب میں سفیر احمد فاروق نے کیا۔
وزیر اعظم آج صبح لاہور سے ریاض روانہ ہوئے۔
کانفرنس کے لیے دعوت نامہ، جس پر ولی عہد کے دستخط تھے، اگست میں وزیر اعظم شہباز شریف کو سعودی عرب کے سفیر نوّاف بن سعید المالکی نے دیا تھا۔
FII9 میں عالمی رہنما، سرمایہ کار، پالیسی ساز اور جدید خیالات کے حامل افراد شریک ہوں گے تاکہ “خوشحالی کی کنجی: ترقی کے نئے مواقع کے دروازے کھولنا” کے موضوع پر بات چیت کی جا سکے۔ موضوعاتی مباحثے عالمی چیلنجز اور مواقع پر روشنی ڈالیں گے، خاص طور پر جدت، پائیداری، اقتصادی شمولیت اور جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں جیسے اہم موضوعات پر۔
دفتر خارجہ (FO) نے ایک بیان میں کہا کہ اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم سعودی قیادت سے ملاقات کریں گے تاکہ تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور انسانی وسائل کے شعبوں میں تعاون کے مواقع تلاش کیے جا سکیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ “ان ملاقاتوں میں خطے اور عالمی سطح کے ایسے امور پر بھی بات ہوگی جو باہمی دلچسپی اور تشویش کا باعث ہوں۔”
سمٹ کے دوران، وزیر اعظم دیگر شریک ممالک کے رہنماؤں اور بین الاقوامی اداروں کے سربراہان سے بھی ملاقات کریں گے۔
دفتر خارجہ کے مطابق یہ ملاقاتیں پاکستان کی سرمایہ کاری کی صلاحیت اور پائیدار ترقی کے شعبے میں تعاون کی تیاری کو اجاگر کریں گی، جو “سوچیں، تبادلہ کریں، اور عمل کریں” کے ماڈل کے مطابق ہے۔






































