صنعتکاروں کا پٹرول ،ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ

صنعتکاروں نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے پر سخت تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کیے گئے اضافے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر احمد عظیم علوی نے اس حوالے سے کہا ہے کہ وزیراعظم کے پانچ سالہ معاشی پلان ’’ اڑان پاکستان‘‘ کے اعلان کے فوری بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ وزیراعظم کے معاشی وژن کے خلاف ہے، جس سے معاشی سرگرمیاں متاثر ہونگے، وزیراعظم فوری نوٹس لیں اور قیمتوں میں اضافہ کرنے والوں کے خلاف تحقیقات کرائیں۔

فیڈرل بی ایریا ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ محمد تحسین نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ٹیکسوں میں کٹوتی کرکے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو فوری طور پر کم کرے، اس سے خاص طور پر درمیانے اور چھوٹے درجے کے تاجر متاثر ہورہے ہیں، جو پہلے ہی کافی مشکلات کا شکار ہیں۔

حیدرآباد چیمبر آف اسمال انڈسٹری کے سابق صدر محمد فاروق شیخانی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بلاجواز اضافے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک استحصالی اقدام ہے، جس سے کاروباری افراد اور صارفین یکساں متاثر ہونگے، انھوں نے حکومت سے اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی پالیسی اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔

سوا 3 ارب کا فراڈ، ملزم کی 100 روپے کے مچلکے پر ضمانت منظور

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے 3 ارب 20 کروڑ روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ کیس میں کراچی کے نجی بینک کے برانچ منیجر شاہد حسین خواجہ کی ایک سو روپے کے مچلکوں پر ضمانت منظور کر لی۔

عدالت نے ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی کرمنل کارروائی کو اختیار سے تجاوز قرار دیتے ہوئے فیصلے کی کاپی چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بھجوانے کا حکم دیا جبکہ مجسٹریٹ کا ملزم کے ریمانڈ اور ماتحت عدالت سے ضمانت مسترد کرنے کے فیصلہ کو باعث شرم قرار دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئندہ قانون کی خلاف ورزی میں کارروائی پر ایف بی آر اور ٹیکس آفیشلز کیخلاف کارروائی کا بھی عندیہ دیا،  جسٹس بابر ستار نے کراچی کے نجی بینک کے منیجر شاہد حسین خواجہ کی ضمانت منظور کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ بینک منیجر کو پاور کمپنی کا اکاؤنٹ کھولنے میں اعانت پر گرفتار کیا گیا۔

ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے قانون کے مطابق ٹیکس پیئر پر واجب الادا ٹیکس کا تعین ہی نہیں کیا اور درخواست گزار کو لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی میں گرفتار کیا اور لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کا علم ہونے کے باوجود کرمنل کارروائی شروع کرکے اختیارات سے تجاوز کیا۔

اسٹیٹ نے درخواست گزار کے ٹیکس فراڈ کے جرم میں ملوث ہونے کا کوئی مواد پیش نہیں کیا۔ ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے درخواست گزار کے آزاری، وقار اور برابری کے آئینی حقوق مجروح کیے گئے، شرم کی بات ہے کہ ریمانڈ دینے والے مجسٹریٹ اور ضمانت مسترد کرنے والی عدالت نے سیلز ٹیکس ایکٹ کی شقوں کا خیال نہیں رکھا، عدالت توقع کرتی ہے کہ ٹرائل کورٹ اس کارروائی کی قانونی حیثیت کو مدنظر رکھے گی۔

اڑان پاکستان اہم سنگ میل، 6 ماہ میں اقتصادی اہداف حاصل کر لیں گے، شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو مستحکم، مضبوط اور خوشحال بنانے کیلیے اڑان پاکستان منصوبہ قومی ترقی میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا، اقتصادی ٹیم کی انتھک کاوشوں کی بدولت آئندہ چھ ماہ میں اقتصادی اہداف حاصل کر لیں گے.

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے دوران  ترسیلات زر35 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے جوملکی تاریخ کا بڑا اعزاز ہوگا، گزشتہ 9ماہ کے مثبت معاشی اشاریوں ، بہتر اقتصادی کارکردگی اور شفافیت کی گواہی عام آدمی بھی دے رہا ہے، پرعزم ہیں کہ نیا سال پاکستان کی ترقی اور خوشحالی  کی نوید لے کر آئے گا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا معاشی ترقی برآمدات کے فروغ سے حاصل کی جا سکتی ہے، اس کے علاوہ  کوئی چارہ نہیں، شرح نمو میں استحکام آ چکا ہے، اب ہمیں آگے بڑھنا ہے۔

معاشی ٹیم کی کاوشوں سے قومی خزانے میں72ارب روپے کے محصولات وصول ہوئے۔ دسمبر کے محصولات کا ہدف تقریباً حاصل کر لیا ہے  جو97فیصد  ہے۔ کراچی بندرگاہ پر فیس لیس آپریشن کے آغاز کیا گیا ہے، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا عمل مکمل کیا جا رہا ہے۔

کنٹینرز کی انسپیکشن کے وقت میں39فیصد کمی آئی ہے اور کاروباری حضرات کو 89 فیصد ریلیف ملا ہے۔ چینی کی افغانستان کو اسمگلنگ زیرو فیصد ہے جس سے ہم چینی برآمد کرنے کے قابل ہوئے۔ تیل کی سمگلنگ میں بھی نمایاں کمی ہوئی ہے۔ مختلف وزارتوں کی رائٹ سائزنگ، ای گورننس اور دیگر اقدامات پر عمل پیرا ہیں۔گزشتہ ماہ کے دوران احتجاج اور دھرنوں کے باوجود ہم نے کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

قومی معیشت میں میکرو استحکام لانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ حکومت کی شفافیت اور کارکردگی کی گواہی عام آدمی بھی دے رہا ہے، کسی کو بھی سکینڈل لانے کی جرات نہیں ہوئی، جو آپ سب کی امانت، دیانت اور صداقت کی گواہی دے رہی ہیں۔ اب قومی معیشت کی ترقی کی جانب بڑھنا ہوگا جس کیلئے اپنے اہداف کے حصول کو یقینی بنانا ہوگا،

پالیسیز پر عملدرآمد کرنا ہوگا، 9 ماہ کی کامیابیوں سے حوصلہ حاصل کرکے مشکلات کا سامنا کریں اور آگے بڑھیں تاکہ رواں مالی سال کے اختتام تک اہداف حاصل کئے جا سکیں۔ اقتصادی شرح نمو کیلئے ہم برآمدات پر توجہ دیں گے۔ گوادر ایئرپورٹ کو عالمی تجارت کا مرکز بنائیں گے۔

دہشت گردی نے دوبارہ سر اٹھایا ہے تاہم ہماری مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس پر قابو پانے کے لیے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں اور اپنے خون سے پاکستان کی آبیاری کر رہے ہیں، ان کا خون ضرور رنگ لائے گا۔ مسائل پر قابو پانے کیلئے جامع اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

وفاقی کابینہ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن (ری آرگنائزیشن) ایکٹ کے سیکشن3 (7)میں ترامیم پر قانون سازی کی اصولی منظوری دیدی۔ انفارمیشن گروپ کے افسران کی بیرون ملک پاکستانی سفارتی مشنز میں بطور پریس آفیسرز تعیناتی کے حوالے سے قواعد و ضوابط کی منظوری کی سفارش کر دی۔

ان قواعد و ضوابط کے نتیجے میں تعیناتی کے عمل کو مزید شفاف اور میرٹ پر مبنی بنایا جا سکے گا۔ اجلاس میں لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز ٹھٹھہ کی رجسٹریشن، شناخت کی منظوری دی گئی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں زندگی بچانے والے میڈیکل آلات کی قیمتوں کے تعین کیلئے کمیٹی کی تشکیل نو، نیشنل فوڈ سیفٹی، اینیمل اینڈ پلانٹ ہیلتھ اتھارٹی بل کو پارلیمنٹ بھیجنے کی بھی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 17دسمبر 2024 کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کردی تاہم سٹیزن شپ ایکٹ میں ترامیم کی توثیق مؤخر کر دی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 18دسمبراورکابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی ادارہ جات کی 24دسمبر کے اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔

وزیراعظم نے ہدایت کی  کہ گوادر بندرگاہ سے پچھلے تین ماہ میں پبلک سیکٹر درآمدات کی تفصیلات وفاقی کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کی جائیں۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے مہنگائی کی شرح81 ماہ کی کم ترین سطح پر آنے پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ دسمبر 2024ء میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد پر آنا خوش آئند ہے۔ میکرو اکنامک استحکام حاصل کرلیا ہے لیکن یہ صرف آغاز ہے ،ہم نے اڑان پاکستان جیسے منصوبے کا آغاز کیا۔

غربت 7 فیصد بڑھ گئی، مزید 1.3 کروڑ پاکستانی غریب ہو گئے، ورلڈ بینک

ورلڈ بینک نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ 2024 کے دوران پاکستان میں غربت کی شرح25.3 فیصد رہی، جوکہ 2023 کے مقابلے میں7 فیصد زائد اور ایک سال کے دوران مزید 1.3کروڑ پاکستانی غربت کا شکار ہوئے۔

عالمی بینک کی جاری رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ شرح غربت وبائی امراض، سیلاب اور میکرو اکنامک بحرانوں سے پیدا معاشی ہلچل کی عکاس ہے۔

2019 میں کورونا بحران کے دوران پاکستان میں غربت 21.9 فیصد سے بڑھ کر 24.6 فیصد ہو گئی، بحران ختم ہونے کے بعد شرح غربت مسلسل 2 سال کمی سے 2022 میں 17.1 فیصد پر آگئی۔

تاہم 2023 کے دوران بد ترین سیلاب نے انفرا اسٹرکچر کو تباہ کر دیا جس سے  زرعی پیداوار میں کمی، ریکارڈ مہنگائی اور معاشی بحران کیساتھ غربت میں ایک بار پھر بڑھ گئی۔

رپورٹ کے مطابق مزدوروں کی آمدنی غربت میں کمی کا بنیادی محرک رہی ہے، لوگ عام دنوں میں بہتر آمدنی والے روزگار کی طرف منتقل ہوتے ہیں، بہتر آمدنی منفی اثرات کو ٹالنے میں ایک کشن کا کام کرتی ہے۔

2019 میں کورونا ختم ہونے کے بعد جس طرح شرح غربت میں بتدریج کمی آئی، اسی طرح 2023  کی بدترین مہنگائی کے بعد 2024 میں معیشت کی بحالی کا عمل شروع ہوا، جس کے باعث امکان ہے کہ 2025 میں شرح غربت کم ہو کر18.7 فیصد رہ جائے گی۔

فیس لیس اسسمنٹ سسٹم سے کسٹمز ڈیوٹی و ٹیکسز وصولی میں ریکارڈ اضافہ

ایف بی آر اصلاحات پروگرام کے تحت پاکستان کسٹمز میں پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر متعارف کردہ فیس لیس اسسمنٹ سسٹم کے مثبت نتائج سامنے آنے لگ گئے ہیں۔

فیس لیس ایسسمنٹ سسٹم کی بدولت دسمبر 2024 میں کسٹمز ڈیوٹی ودیگر ٹیکسوں کی وصولیوں کے حجم میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

چیف کلکٹر کسٹمز اپریزمنٹ جمیل ناصر کے مطابق دسمبر 2024 میں کسٹمز ڈیوٹی وٹیکسوں کی مد میں 287ارب روپے کی وصولیاں ہوئیں جبکہ دسمبر 2023 میں 226.27 ارب روپے کی وصولیاں ہوئی تھیں۔

انھوں نے بتایا کہ دسمبر 2023 کے 67 ارب روپے کے مقابلے میں دسمبر 2024 کے دوران 27 فیصد کے اضافے سے صرف کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 86 ارب روپے کی وصولیاں ہوئیں۔

جمیل ناصر کے مطابق کسٹمز فیس لیس اسسمنٹ سسٹم کے تحت اب تک 14 ہزار درآمدی گڈز ڈیکلریشن کی تیزرفتار ایسسمنٹ اور کلیئرنس ہوئیں۔

جمیل ناصر نے مزید کہا کہ متعارف کردہ فیس لیس اسیسمنٹ سسٹم امپورٹرز کی سہولت اور معیشت کے استحکام کا باعث ہے۔

تاپسی کے شوہر کی ان دیکھی شادی کی جھلک

سابق بیڈمنٹن کھلاڑی میتھیاس بو نے اپنی اہلیہ و اداکارہ تاپسی پنو کے ہمراہ اپنی کورٹ میریج کی اَن دیکھی تصویر شیئر کرکے 2025 کو خوش آمدید کہتے ہوئے سال 2024 کو الوداع کیا۔

فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر میتھیاس نے اپنے اور تاپسی کی جانب سے شادی کے کاغذات پر دستخط کرتے ہوئے ایک مونوکروم تصویر پوسٹ کی۔

اپنی انسٹاگرام پوسٹ کو کیپشن دیتے ہوئے میتھیاس کا کہنا تھا کہ‘سال 2024 میرے لیے واقعی خوشگوار اور  میری زندگی کے سب سے اہم سالوں میں سے ایک تھا‘۔

میتھیاس کا کہنا تھا کہ ‘2024ء ان کیلئے ایک ایسا خوش قسمت سال ثابت ہوا جب ان کی دیرینہ گرل فرینڈ تاپسی پنوں ان کی اہلیہ بنیں اور  خاندان کشادہ ہوا‘۔

اپنے مداحوں کو نئے سال کی مبارکباد دیتے ہوئے میتھیاس کا کہنا تھا کہ ‘میں اپنے تمام مداحوں کو نئے سال کی بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں، آنے والا سال آپ سب کیلئے بہت بہت مبارک ہو‘۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس تاپسی پنو اور میتھیاس بوئے کی شادی ادے پور میں ہوئی ہے جس میں ان کے خاندانی افراد اور قریبی دوستوں نے شرکت کی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق شادی کے فنکشنز 21 سے 24 مارچ کے درمیان منعقد کیے گئے تھے جس میں مہندی اور سنگیت کے فنکشنز شامل تھے تاہم جوڑے کی طرف سے شادی پر تاحال کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔

بشریٰ انصاری نے جاوید شیخ سے شادی کا راز کھول دیا

بشریٰ انصاری اور جاوید شیخ کا شمار پاکستانی شوبز انڈسٹری کے لیجنڈ اداکاروں میں ہوتا ہے، حال ہی میں وہ انتہائی مقبول ڈرامے ‘کبھی میں کبھی تم’ میں شگفتہ اور افتخار کا کردار ساتھ نبھاتے نظر آئے۔

یہ دونوں پی ٹی وی کے دنوں سے ایک ساتھ کام کرتے ہیں اور بہت گہرے دوست بھی ہیں، حال ہی میں انہوں نے نجی ٹی وی چینل ‘سماء’ کے مارننگ شو میں ساتھ شرکت کی، اس دوران بشریٰ انصاری نے ایک دلچسپ واقعہ بھی شیئر کیا۔

بشریٰ انصاری نے انکشاف کیا کہ ان کے سینئر اداکار قاضی واجد مرحوم نے ایک بار ان کی اور جاوید شیخ کی جوٹی بنانے کی کوشش کی تھی، اداکارہ کا کہنا تھا کہ ‘قاضی واجد کو میری طلاق کا علم تھا، انہوں نے ایک دن انتہائی رازداری کے ساتھ مجھے تجویز دی کہ تم جاوید سے شادی کرلو، ، تم دونوں ایک ساتھ بہت جچو گے، یہ سُن کر میری ہنسی نکل گئی، میں نے کہا قاضی بھائی یہ کیسی باتیں کررہے ہیں، میں نے فوراً یہ تجویز مسترد کردی کہ ایسا کبھی نہیں ہونے والا’۔

سینئر اداکارہ نے مزید بتایا کہ ‘میں نے جاوید کو فون کیا کہ تمہارا رشتہ آیا ہے، قاضی بھی تمہارا رشتہ کروا رہے ہیں، یہ سُن کر جاوید نے کہا ہیں؟ اچھا؟ کہاں؟ میں نے کہا مجھ سے شادی کرنے کا کہہ رہے ہیں، یہ سُن کر جاوید بھی ہنس پڑا تھا’۔

بشریٰ انصاری نے کہا کہ ‘قاضی واجد ہمیں کہنے لگے کہ تم دونوں بہت بدتمیز ہو، میں نے کہا بات سنیں، میں تو انسان سے چمٹ جاتی ہوں لیکن یہ (جاوید) تو ایک ڈالی پر بیٹھا دوسری پر اترا، یہ تو ہاتھ میں ہی نہیں آئے گا، میں نہیں جارہی اس کے پیچھے’۔

شو کے دوران ایک موقع پر جاوید شیخ نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ ‘مجھے تو بشریٰ ابھی بھی بڑی پیاری لگتی ہے’۔

بابر اور شاہین کا زوال: نئی ٹیسٹ رینکنگ نے چونکا دیا!

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ٹیسٹ پلیئر رینکنگ جاری کر دی۔

جاری کردہ تازہ ترین رینکنگ میں انگلینڈ کے جو روٹ کی پہلی پوزیشن برقرار ہے۔ جبکہ انگلینڈ کے ہی ہیری بروک دوسرے اور نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔

بھارت ک یشسوی جیسوال ایک درجہ ترقی کے بعد چوتھے نمبر پر اور آسٹریلیا کے ٹریوس ہیڈ ایک درجہ تنزلی کے بعد پانچویں نمبر پر پہنچ گئے۔

(تصویر: آئی سی سی)

(تصویر: آئی سی سی)

پاکستان کے سعود شکیل اور آسٹریلیا کے اسٹیو اسمتھ تین، تین درجے ترقی کے بعد بالترتیب چھٹے اور ساتویں نمبر پر آگئے۔

جبکہ کمنڈو مینڈس، جنوبی افریقی کپتان ٹیمبا بووما اورنیوزی لینڈ کے ڈیرل مچل دو، دو درجے تنزلی کے بعد بالترتیب آٹھویں، نویں اور دسویں نمبر پر پہنچ گئے۔

پاکستان کے سابق کپتان بابر اعظم دو درجہ تنزلی کے بعد 17 ویں نمبر پر پہنچ گئے۔

دوسری جانب ٹیسٹ بولرز کی فہرست میں بھارت کے جسپریت بمراہ کی ٹاپ پوزیشن برقرار ہے۔

(تصویر: آئی سی سی)

(تصویر: آئی سی سی)

آسٹریلیا کے جوش ہیزل ووڈ اور کپتان پیٹ کمنز ایک، ایک درجہ ترقی کے بعد بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر پہنچ گئے۔

جنوبی افریقا کے کیگیسو رباڈا دو درجہ تنزلی کے بعد چوتھے، جنوبی افریقا کے مارکو جینسن چھ درجہ ترقی کے بعد پانچویں، نیوزی لینڈ کے میٹ ہینری، آسٹریلیا کے نیتھن لائن، سری لنکا کے پرابتھ جے سوریا، پاکستان کے نعمان علی اور بھارت کے رویندرا جڈیجا ایک، ایک تنزلی کے بعد بالترتیب چھٹے، ساتویں، آٹھویں، نویں اور دسویں نمبر پر آگئے۔

پاکستان کے شاہین شاہ آفریدی ایک درجہ تنزلی کے بعد 18ویں پوزیشن پر آگئے۔

ساجد خان: الزامات کے طوفان میں زندگی سے لڑائی!

2018 میں فلم “ہاؤس فل 4” کی شوٹنگ کے دوران فلمساز ساجد خان پر جنسی ہراسانی کے الزامات نے انکی زندگی میں ایک طوفان برپا کر دیا تھا۔

مختلف خواتین کے الزامات نے ان کی زندگی اور کیریئر کو تہس نہس کر دیا۔ #MeToo تحریک کا ہدف بننے کے بعد انہیں میڈیا،عوام اور فلم انڈسٹری کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

پچھلے 6 سالوں سے خاموش رہنے کے بعد 54 سالہ فلمساز نے اب اپنی زندگی کے اس مشکل دور کے بارے میں بات کی ہے۔

ساجد خان نے انکشاف کیا کہ ان چھ سالوں میں انہوں نے کئی بار خودکشی کے بارے میں سوچا، یہ وقت بہت مشکل تھا، میں کام سے محروم ہوگیا اور آمدنی نہ ہونے کے باعث مجھے اپنا گھر بیچنا پڑا اور کرائے کے مکان میں منتقل ہونا پڑا۔ میری ماں جن کا انتقال 2024 میں ہوا، میری سب سے بڑی سپورٹ تھیں،آج وہ ہوتیں تو مجھے دوبارہ کھڑا ہونے کی کوشش کرتے دیکھ کر خوش ہوتیں۔

ساجد خان نے اپنے ماضی کے رویے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ابتدائی کیریئر میں میں شہ سرخیاں بنانے کے لیے سنسنی خیز باتیں کرتا تھا، آج جب اپنے انٹرویوز دیکھتا ہوں تو سوچتا ہوں کہ وقت کی مشین لے کر جا کر خود کو روک دوں، میری بدتمیزی نے لوگوں کو ناراض کیا اور کام بند ہونے کے بعد زندگی پر سوالات اٹھنے لگے۔

ساجد خان نے کہا کہ ان پر میڈیا کے ذریعے یکطرفہ مقدمہ چلایا گیا، انہوں نے بتایا کہ میری ماں نے ہمیشہ مجھے خواتین کا احترام کرنا سکھایا، میں نے کبھی کسی عورت کی بےعزتی نہیں کی اور نہ کبھی کروں گا لیکن اس عرصے میں میں نے خود کا تجزیہ کیا اور اپنی زندگی اور بات چیت کے انداز کو بدلنے کا فیصلہ کیا۔

ساجد خان کا کہنا تھا کہ کوویڈ کے بعد انٹرٹینمنٹ انڈسٹری بہت بدل گئی ہے، جب بھی میں پروڈکشن ہاؤسز کے پاس گیا تو انہوں نے کہا کہ آپ کا نام #MeToo میں جڑا ہوا ہے اور ہم آپ کو سائن کرنے میں ہچکچاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انہیں ایک فلم پر کام شروع کرنا ہے لیکن انڈسٹری کی بے یقینی کا سامنا اب بھی ہے

ساجد خان نے کہا کہ میں نے خود کو سمجھایا کہ یہ میری زندگی کی کتاب نہیں، صرف ایک باب ہے، میں نے اپنی بہن فرح اور اپنی ماں کے لیے خودکشی کا ارادہ ترک کیا تھا۔

ایکتا کپور: گناہ کا بوجھ دل پر بھاری!

ایکتا کپور جو بھارت کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی سب سے مؤثر شخصیات میں سے ایک ہیں، وہ اپنے بیٹے روی کپور کی سنگل مدر ہیں، وہ 2019 میں سروگیسی کے ذریعے روی کی ماں بنی تھیں، اس پروسیجر میں باپ کا ہونا لازمی نہیں ہے۔

اس سے متعلق ایکتا کپور نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ماں بننے کی خوشی کے باوجود وہ اکثر اس غم کا ذکر کرتی ہیں جو ان کے بچے کی زندگی میں ایک باپ کی عدم موجودگی کے سبب محسوس ہوتا ہے۔

حال ہی میں ایک ایونٹ کے دوران انہوں نے سنگل مدر ہونے کے جذباتی چیلنجز اور اس کے ساتھ آنے والے احساسِ جرم کے بارے میں بات کی۔

ایکتا کپور نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنے بیٹے کے ساتھ کیسے بات کرتی ہیں حالانکہ وہ ابھی بہت چھوٹا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ اکیلی والدہ ہونے کے جذباتی پہلوؤں سے نمٹنے کی جدوجہد کرتی ہیں، انہوں نے کہا کہ میرے پاس بہت سے لوگ تھے جو ہمیں مشورے دے رہے تھے، میں نے اپنے بچے سے بات بھی کی، میں نے اپنے 7 ماہ کے بچے کو بتایا کہ تمہارا کوئی باپ نہیں ہے اور میں تمہارے ساتھ سیکھ رہی ہوں، دماغ میں ایک گناہ کا احساس ہوتا ہے اور میں ایک کامل ماں نہیں بن سکوں گی۔

اس سے قبل ایکتا کپور نے یہ بھی ذکر کیا تھا کہ ماں بننے کا ان کا سفر آسان نہیں تھا، انہوں نے بانجھ پن کے ساتھ اپنی 7 سال طویل جدوجہد کے بارے میں کھل کر بات کی۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے ڈاکٹروں نے انہیں کئی فرٹیلیٹی آپشنز دیے تھے اور ماں بننے کی خواہش میں انہوں نے 36 سال کی عمر میں اپنے بیضے محفوظ کرنے کا فیصلہ کیا۔

حال ہی میں افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ وہ دوبارہ سروگیسی کے ذریعے ماں بننے جا رہی ہیں، تاہم ایکتا کپور کے قریبی ذرائع نے ان افواہوں کو فوری طور پر مسترد کر دیا اور کہا کہ یہ رپورٹس جھوٹی ہیں۔

1975ء میں تجربہ کار اداکار جیتندر اور شوبھا کپور کے گھر پیدا ہونے والی ایکتا کپور نے بامبے اسکاٹش اسکول سے تعلیم حاصل کی اور متھی بائی کالج سے گریجویشن مکمل کی۔

انہوں نے 17 سال کی عمر میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور فیچر فلم ساز کیلاش سوریندر ناتھ کے ساتھ انٹرن شپ کی، بعد میں انہوں نے کئی بلاک بسٹر ڈرامے لانچ کیے، جن میں ’کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘، ’کہانی گھر گھر کی‘، ’کہیں کسی روز‘، ’کسوٹی زندگی کی‘، ’پوتر رشتہ ‘اور ’بڑے اچھے لگتے ہیں’ شامل ہے۔