الیکشن کمیشن نے گوشوارے جمع نہ کرانے والے ارکان اسمبلی کی فہرست جاری کردی

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ایک فہرست جاری کی گئی ہے، جس میں عطا تارڑ اور مولانا فضل الرحمٰن کا نام بھی شامل ہے۔

ای سی پی نے ایسے ارکان اسمبلی کے ناموں کی فہرست جاری کی گئی ہے ، جنہوں نے تاحال اپنے گوشوارے جمع نہیں کروائے، جن میں وفاقی وزیر عطا تارڑ اور جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا نام بھی شامل ہے۔

فہرست کے مطابق رانا محمود الحسن،حامد خان ،انوار الحق کاکڑ اور ایمل ولی خان نے الیکشن کمیشن میں گوشوارے جمع نہیں کرائے۔ اسی طرح سردار یوسف،شہرام خان ،انجم عقیل ،شیخ آفتاب ، عقیل ملک اوردانیال چوہدری بھی گوشوارے نہ جمع کرانے والوں میں شامل ہیں۔

علاوہ ازیں شیخ وقاض اکرم، عطا اللہ تارڑ ،میاں اظہر،زین قریشی،اعجاز الحق ،طارق بشیر چیمہ بھی گوشوارے جمع نہ کراسکے۔ اویس لغاری،جمشید دستی،خورشید شاہ ،مولانا فضل الرحمان،محمود اچکزئی،اختر مینگل اور فاروق ستار نے بھی سالانہ گوشوارے جمع نہیں کرائے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق حافظ فرحت عباس، خواجہ عمران نذیر سمیت 208اراکین پنجاب اسمبلی نے اپنے سالانہ گوشوارے جمع نہیں کرائے۔

سال نو کا جشن منانے پر بھارتی کرکٹرز تنقید کی زد میں

آسٹریلیا میں پے در پے شکستوں اور ناقص کارکردگی کے باوجود بھارتی ٹیم کے کھلاڑی سال نو کا جشن منانے سڈنی پہنچ گئے۔

بارڈر گواسکر ٹرافی کے 5ویں اور آخری ٹیسٹ کیلئے بھارتی ٹیم آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں موجود ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سیریز کے آخری میچ سے قبل بھارتی کھلاڑیوں نے سڈنی میں سال 2025 کا شاندار استقبال کیا، جس کی تصاویر مڈل آرڈر بیٹر سرفراز خان نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر شیئر کیں۔

تصاویر منظر عام پر آنے کے بعد بھارتی ٹیم کے مداحوں نے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا اور تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سال نو کا جشن منانے سے بہتر تھا کہ ٹیم پریکٹس کرتی اور مورال بلند کرتی۔

وائرل ہونیوالی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سرفراز خان کے علاوہ شبھمن گل، رشبھ پنت، محمد سراج، ہرشیت رانا کو سڈنی اوپیرا ہاؤس میں سال نو کا استقبال کررہے ہیں۔

دوسری جانب میلبرن ٹیسٹ میں ذلت آمیز شکست کے بعد بھارتی ٹیم کے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کھیلنے کی امیدوں کو بڑا دھچکا لگا ہے اور انکے فائنل کھیلنے امیدیں اب دیگر ٹیموں کے نتائج پر منحصر کررہی ہیں۔

ٹیسٹ میچ میں شکست کے بعد بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما کا ٹیسٹ کیرئیر بھی اختتام پذیر ہونے کے دھانے پر ہے جبکہ ڈریسنگ روم اور قیادت کیلئے ٹیم میں پھوٹ پڑچکی ہے۔

سالِ نو کا خوشگوار آغاز؛ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن بن گیا

پاکستان آج یکم جنوری 2025 سے آٹھویں بار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے ذمے داریاں نبھائے گا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان رواں برس جولائی میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت بھی کرے گا۔

علاوہ ازیں پاکستان دولت اسلامیہ (داعش) اور القاعدہ جیسی تنظیموں پر پابندیاں عائد کرنے والی سلامتی کونسل کی کمیٹی میں بھی ایک نشست حاصل کرے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس جون میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 193 ارکان میں سے 182 نے پاکستان کو اگلے دو برس کے لیے سلامتی کونسل میں ایشیا بحرالکاہل کی دو نشستوں میں سے ایک کے لیے منتخب کیا تھا۔

پاکستان کو یہ اعزاز آٹھویں بار حاصل ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل رکن ممالک کو ویٹو پاور حاصل ہے۔

تاہم غیر مستقل رکن کی بھی اپنی ایک حیثیت ہوتی ہے کیوں کہ کونسل میں اتفاق رائے سے کام کیا جاتا ہے۔

پاکستان اپنی غیر مستقل رکنیت سے غزہ، افغانستان، شام، اور لبنان کی موجودہ صورت حال میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

انسانی اسمگلنگ؛ ایف آئی اے کے 13 اہلکاروں کیخلاف مقدمات، 35 نوکری سے فارغ

انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے کے 13 اہلکاروں کیخلاف مقدمات درج کرلیے گئے جب کہ 35 کو نوکری سے فارغ کردیا گیا۔

وزیراعظم کی ہدایت پر کشتی حادثے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، اسی سلسلے میں انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے کے 13 اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔

تحقیقات کے سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر نے اردلی روم کا انعقاد کیا، جس میں کشتی حادثات میں ملوث 49 اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائیوں پر سماعت کی گئی اور کشتی حادثات میں ملوث 4 انسپکٹرز، 10 سب انسپکٹرز ، 2 اے ایس آئی، 5 ہیڈ کانسٹیبل اور 14 کانسٹیبلز کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔

ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر نے کہا ہے کہ کشتی حادثات میں غفلت اور لاپروائی برتنے میں ملوث اہلکاروں کی ادارے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ ملوث اہلکاروں کے خلاف انضباطی کاروائی کو یقینی بنایا جائے گا۔

فرقہ وارانہ کشیدگی میں امریکا کی مکروہ سیاست ملوث ہے، مولانا سے ایرانی سفیرکی ملاقات

مولانا فضل الرحمان نے ایران کے سفیر ڈاکٹر رضاامیری سے ملاقات میں کہا کہ اسلامی دنیا میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں امریکا اور دیگر کی مکروہ سیاست ملوث ہے۔

پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ میں ملاقات کی۔

ایرانی سفیرڈاکٹر رضا امیری نے وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے موقع پران کی صحت و تندرستی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اورملاقات میں ایران پاکستان تعلقات، علاقائی صورت حال بالخصوص غزہ میں جاری ناجائز صہیونی ریاست کی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ایرانی سفیر نے کہا کہ فلسطین کی حمایت پر جے یو آئی کی کاوشوں اور پاکستان بھر میں شایان شان غزہ یک جہتی مظاہروں کے انعقاد پر سلام پیش کرتا ہوں۔

ڈاکٹر رضا امیری مقدم کا کہنا تھا کہ علمائے کرام بالخصوص آپ جیسے مدبر اور حکیم سیاسی رہنما سے تبادلہ خیال اور صلاح مشورہ کو ضروری سمجھتا ہوں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عالم اسلام فلسطینیوں کی حمایت میں مضبوط آواز بلند کرے، خطے کے اہم ممالک پاکستان، ایران، ترکیہ، سعودی عرب اور ملائشیا دفاع غزہ اور اسرائیل کے خلاف ٹھوس اقدامات کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستانی عوام کے ساتھ مل کر پاکستان میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی سازش کو دفن کردیا ہے، ملاقات میں مرکزی ترجمان جے یوآئی اسلم غوری، سابق رکن قومی اسمبلی مولانا محمد قاسم، مفتی ابرار احمد بھی شریک تھے۔

مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کے بعد ایرانی میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کبھی امت مسلمہ کا خیر خواہ نہیں رہا، امریکا کو ہمیشہ اپنے مفادات عزیز ہوتے ہیں اور مسلسل صہیونی اسرائیلی ریاست کی پشت پناہی کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں قیامت ڈھا دی گئی مگر انسانی حقوق کی یہ سنگین پامالیاں امریکا کو نظر نہیں آتیں، امریکا اور سامراجی قوتیں مسلم دنیا کو آپس میں لڑانے کی سازشیں کررہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلامی دنیا میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں امریکا اور دیگر کی مکروہ سیاست ملوث ہے، ایسی سیاست کو انسانیت تو نہیں کہا جاسکتا۔

چیمپئنز ٹرافی؛ پرانے کھلاڑیوں کی ٹیم میں واپسی متوقع

چیمپئینز ٹرافی 2025 کیلئے پاکستانی اسکواڈ میں ایک مرتبہ پھر پُرانے کھلاڑیوں کی ٹیم میں واپسی متوقع ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے اسکواڈ میں واحد وکٹ کیپر کپتان محمد رضوان ہوں گے جبکہ جارح مزاج اوپنر فخر زمان کی واپسی کا بھی امکان ہے۔

اسی طرح نوجوان اوپنر صائم ایوب کے ساتھ 2023 میں آخری بار ون ڈے ورلڈکپ کھیلنے والے امام الحق کو واپس لائے جانے کی توقع کی جارہی ہے۔

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ میں 4 فاسٹ بولرز شامل ہوں گے جبکہ 3 اسپنرز کے علاوہ 7 بیٹرز کو بھی اسکواڈ کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔

قوی امکان ہے کہ آؤٹ فارم عرفان خان نیازی کی جگہ آل راؤنڈر شاداب خان کی واپسی کی راہ بھی ہموار ہوسکتی ہے۔

واضح رہے کہ آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کا افتتاحی میچ 19 فروری کو کراچی میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا جبکہ ٹورنامنٹ کا فائنل 9 مارچ کو شیڈول ہے۔

کراچی کا نیشنل بینک اسٹیڈیم اور راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم 3، 3 گروپ میچوں کی میزبانی کریں گے جبکہ لاہور کا قذافی اسٹیڈیم کم از کم 4 میچوں کی میزبانی کرے گا، تمام میچ مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے شروع ہوں گے۔

محکمہ موسمیات کی کراچی میں ہفتے سے سردی کی شدت بڑھنے کی پیش گوئی

محکمہ موسمیات نے کہا کہ کراچی میں ہفتے کے روز سردی کی شدت دوبارہ بڑھنے کی توقع ہے۔

کراچی میں اگلے دوروز کے دوران سردی کی شدت میں معمولی کمی کا امکان ہے، کم سے کم پارہ 13 ڈگری/ زیادہ سے زیادہ 27 ڈگری تک ریکارڈ ہوسکتا ہے۔

محکمہ موسمیات نے کہا کہ کراچی میں ہفتے کے روز سردی کی شدت دوبارہ بڑھنے کی توقع ہے، آج ملک میں داخل ہونے والا سلسلہ بلوچستان میں بارش کا سبب بن سکتا ہے، سسٹم کے بلوچستان سے اخراج کے بعد کراچی سرد ہواؤں کی زد میں آسکتا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ کراچی میں سردی کی نئی لہر کے دوران کم سے کم پارہ سنگل ڈیجیٹ میں 6 ڈگری ریکارڈ ہوسکتا ہے، سردی کی نئی لہرایک ہفتے تک برقرار رہ سکتی ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ کراچی سردارسرفراز نے کہا کہ کراچی میں سابقہ ریکارڈ ٹوٹنے کا کوئی امکان نہیں ہے، جنوری 1934 میں پارہ صفر ریکارڈ ہوچکا ہے،

بھارتی ٹیم میں بھی قیادت کے خواہشمندوں کی لائن لگ گئی

ہوم گراؤنڈ پر نیوزی لینڈ کے ہاتھوں کلین سوئپ اور آسٹریلیا میں پے در پے شکستوں نے بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما کے انٹرنیشنل کیرئیر کو اختتام پذیر کردیا ہے، وہ سڈنی ٹیسٹ میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیں گے۔

پاکستانی ٹیم میں کپتانی کو لیکر جھگڑوں کی خبریں بنانے والے بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ اب روہت شرما کے جانے پر کئی کھلاڑی سینئیر کی موجودگی کے باوجود قائدانہ کردار کے خواہشمند ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیسٹ کپتان کے طور پر روہت شرما کے جانشین کی تلاش زوروں پر ہے تاہم مستقبل کے حوالے سے ابتک کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے، ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں روہت کی غیرموجودگی میں جسپریت بمراہ نے ٹیم کی کپتانی کے فرائض نبھائے تاہم روہت کے جانے پر ڈریسنگ روم میں متعدد کھلاڑی قائدانہ کردار کے خواہشمند ہیں۔

روہت شرما کی ریٹائرمنٹ کے بعد جسپریت بمراہ کو کپتانی دیئے جانے کا امکان کم ہے تاہم انڈین ایکسپریس نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ٹیم کے ایک مخصوص کھلاڑی نے ‘عبوری کپتانی’ اپنا نام بطور مسٹر فکس اِٹ تجویز کیا ہے تاکہ موجودہ صورتحال اور ڈریسنگ روم کے ماحول پر قابو پایا جاسکے۔

کپتانی کے عزائم ظاہر کرنے والےکھلاڑی سے ٹیم کے نوجوان قیادت کے امیدوار زیادہ متاثر نہیں ہیں۔

تاہم رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ مذکورہ عبوری کپتانی کا امیدوار کون ہے لیکن کھلاڑی ٹیم کے سینئرز پلئیرز میں شمار ہوتے ہیں۔

دوسری جانب طویل مدتی ٹیسٹ کپتانی کیلئے بمراہ واحد انتخاب ہوسکتے ہیں تاہم رشبھ پنت اور کے ایل راہول بھی کپتانی کیلئے فیورٹ دیکھائی دے رہے ہیں۔

سونا عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں مہنگا ہوگیا

سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت میں اضافہ ہوگیا۔ب

بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں 10 ڈالر کا اضافہ ہونے سے نئی عالمی قیمت 2624 ڈالر کی سطح پر آ گئی۔

دوسری جانب مقامی صرافہ بازاروں میں بھی بدھ کے روز 24 قیراط کے حامل فی تولہ سونے  کی قیمت ایک ہزار روپے کے اضافے کے بعد 273600 روپے کی سطح پر آ گئی۔ اسی طرح فی 10 گرام سونے کی قیمت بھی 857 روپے بڑھ کر 234568 روپے کی سطح پر پہنچ گئی۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی اثاثوں کی فہرستوں کا تبادلہ

پاکستان اور بھارت نے اپنی اپنی جوہری تنصیبات اور تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ کیا ہے، یہ تبادلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری تنصیبات اور تنصیبات کے خلاف حملوں کی ممانعت کے معاہدے کے تحت ہوا۔ 31 دسمبر 1988 کو دستخط کیے گئے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اس معاہدے میں، دوسری باتوں کے ساتھ، یہ فراہم کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک ہر کیلنڈر سال کی یکم جنوری کو اپنی جوہری تنصیبات اور تنصیبات کے بارے میں ایک دوسرے کو اگاہ کریں گے۔

اس کے مطابق پاکستان میں جوہری تنصیبات اور تنصیبات کی فہرست باضابطہ طور پر وزارت خارجہ میں اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے نمائندے کے حوالے کی گئی۔

اس کے ساتھ ہی بھارتی وزارت خارجہ نے ہندوستان کی جوہری تنصیبات اور تنصیبات کی فہرست نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے نمائندے کے حوالے کردی۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان 27 جنوری 1991 کو جوہری تنصیبات اور تنصیبات کے خلاف حملوں کی ممانعت کے معاہدے پر عمل درآمد کے بعد دونوں ممالک یکم جنوری 1992 سے فہرستوں کا تبادلہ کر رہے ہیں۔