شارجہ(یوا ین پی)پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کیلئے ایک بار پھر پلے آف مرحلے تک رسائی پانے والی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد کو اگلے مرحلے میں اپنی ٹیم کی کارکردگی متاثر ہونے کا خدشہ ہے جن کا کہنا ہے کہ غیر ملکی پلیئرز کا پاکستان نہ آنا بہت بڑا دھچکا ہوگا،کیون پیٹرسن نہیں آئیں گے جبکہ شین واٹسن کی آمد بھی کنفرم نہیں لہٰذا ٹیم کامبی نیشن پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ گزشتہ روز شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں ایک بات چیت کے دوران سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ کیون پیٹرسن تو انکار کر چکے جبکہ شین واٹسن نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا کہ وہ پاکستان آکر کھیلنے پر رضامند ہیں اور لگتا یہی ہے کہ ان کا آنا بھی مشکل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم انتظامیہ کی جانب سے کوشش تو کی گئی ہے لیکن ان کے غیر ملکی پلیئرز اگر نہیں آئے تو ٹیم کی کارکردگی بری طرح متاثر ہو گی جبکہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلئے کی جانے والی کوششوں کو بھی دھچکا لگے گا۔
آخری لیگ میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کیخلاف ناکامی پر ان کا کہنا تھا کہ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ بڑے اسکور کیلئے کی تھی اور 170 رنز تک رسائی میچ جتوا سکتی تھی لیکن ایسا نہیں ہوا۔سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ٹاپ آرڈر کی ناکامی سے بڑا نقصان ہو رہا ہے کیونکہ اس فارمیٹ میں اوپر کے بیٹسمینوں کا اچھا کھیلنا ضروری ہے ورنہ دوسری صورت میں ٹیم کا جیتنا مشکل ہو جاتا ہے۔ آل راو¿نڈر انورعلی کو بہت زیادہ مواقع فراہم کرنے پر سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ وہ ان کے ساتھ جونیئر کرکٹ سے کھیلتے رہے ہیں لہٰذا ان سے بخوبی واقف ہیں اور اگر وہ خود کو ثابت کرتے ہوئے اچھا پرفارم نہیں کرتے تو اس میں ان کا اپنا ہی نقصان ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پلے آف میں ان کی کارکردگی مزید بہتر ہو جائے گی۔