لا ہور (کر ائم رپو رٹر)مناواں کے علاقہ میں مبینہ طور پر زہریلی ٹافیاں کھانے سے 3بچے جاں بحق ہوگئے، پولیس نے لاشیں قبضہ میں لے کر پوسٹمارٹم کیلئے مردہ خانے منتقل کر دیں ، ڈی جی فوڈ اتھارٹی کے حکم پر 2کلومیٹر اطراف کی دکانوں سے ٹافیاں قبضہ میں لے کر فرانزک کیلئے لیبارٹری منتقل کر دی، پولیس نے موقع سے بھی شواہد اکھٹے کرلئے ، ورثاءکی جانب سے پوسٹمارٹم نہ کروانے کی ضدرات گئے تک جاری رہی جس وجہ سے آخری اطلاعات تک بچوں کی لاشوں کا پوسٹمارٹم نہ ہوسکا ۔بتایا گیا ہے کہ مناواں کے علاقہ میں مبینہ طور پر زہریلی ٹافیاں کھانے سے 3بچے محمد حسیب ،طیب اور علشبہ جاں بحق ہوگئے ۔ واقعے کی اطلاعات ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاشیں قبضہ میں لے کر پوسٹمارٹم کیلئے مردہ خانے منتقل کردیں ۔ دلخراش واقعے کے بعد بچوں کے والدین سمیت سوگ کی فضاءقائم ہے ۔واقعے کی اطلاع جنگل میں آگ کی طرح شہر بھر میں پھیل گئی ۔ پولیس نے بچوں کے گھر والوں سے جب پوچھ گچھ کی تو انھوں نے بتایا کہ بچوں نے دوپہر کے کھانے میں مصر چاول کھائے تھے جو کہ گھر میں پکے ہوئے تھے اور بچوں سمیت سب نے کھائے تھے لیکن کسی کو کچھ نہیں ہوا ۔ پولیس نے مصر چاول کے نمونے ، کچن سے نیند کی گولیوں کا پتہ اور دیگر اشیاءقبضہ میں لے لیں تاکہ واقعے کی طے تک پہنچا جائے اور حقائق کو منظر عام پر لاتے ہوئے موت کی وجہ تلاش کی جائے لیکن مرنے والے بچوں کے والدین نے نامعلوم وجوہات کی بناءپر ان کا پوسٹمارٹم کروانے سے انکار کر تے ہوئے بچوں کی لاشیں بغیر پوسٹمارٹم انکے حوالے کر نے کی استدعا کر دی جبکہ دوسری جانب پولیس پوسٹمارٹم کروا کر حقائق جاننے کیلئے بضد رہی تاہم رات گئے تک بچوں کی لاشوں کا پوسٹمارٹم نہیں ہوسکا تھا ۔دوسری جانب ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کی جانب سے بچوں کی رہائش گاہ کے اطراف 2کلو میٹر کے علاقہ میں قائم دکانوں سے بچوں کی گولیوں اور ٹافیوں سمیت مختلف اشیاءکے نمونے حاصل کر کے لیبارٹر ی منتقل کر وادیے جہاں ان کی جانچ کی جائے گی ۔