تازہ تر ین

کپتان نے کارکنوں کو اہم پیغام دیدیا, حکومت مشکل میں پڑ گئی

اسلام آباد، ملتان (نمائندگان خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ 2 تاریخ کو بہت بڑا فیصلہ ہونے جا رہا ہے، کرپشن کے بادشاہ اور اس کے درباریوں کے خلاف اعلان جنگ ہے، 2 تاریخ کو اپنا جمہوری فرض پورا کرینگے۔ ملتان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پانام میں نواز شریف کے ڈاکے کے ثبوت مل گئے، نواز شریف چوری کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں۔ 2 نومبر پاکستان کیلئے فیصلہ کن وقت ہو گا۔ نواز شریف نے روکنے کی کوشش کی تو بہت برا ہو گا۔ عمران خان نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ 2 نومبر کے انقلاب کیلئے تیار ہو، سارا پاکستان تیار ہے۔ باریاں لے کر لوٹنے والوں کے خلاف اعلان جنگ ہے۔ اگر نواز شریف نے حساب نہیں دیا تو حکومت نہیں چلا سکیں گے۔ کرپٹ حکمران سے احتساب مانگیں گے وہ پاکستان کی جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے وہ پاکستان نظر آ رہا ہے جس کیلئے قائد اعظم نے جدوجہد کی تھی۔ ہم ملک سے غربت اور کرپشن ختم کر دیں گے۔ 2 نومبر کو سارا پاکستان جشن منائے گا کیونکہ اب سارا پاکستان کرپٹ مافیا کو شکست دینے کیلئے تیار ہے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو کارکنان تمام رکاوٹیں توڑتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں گے۔ پچھلے دھرنے میں ہماری تیاری نہیں تھی اس بار ہم پوری تیاری کرکے آرہے ہیں۔ پُرامن احتجاج جمہوریت کا حسن ہے۔ اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ جب تک نوازشریف حساب‘ تلاشی یا پھر استعفیٰ نہیں دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو سیاستدان خوفزدہ نظر آرہے ہیں انہیں معلوم ہے کہ انہیں بھی کرپشن کا حساب دینا پڑے گا۔ وزیراعظم نوازشریف رنگے ہاتھوں چوری کرتے ہئے پکڑے گئے ہیں نہ تو وہ استعفیٰ دے رہے ہیں اور نہ ہی حساب دینے کو تیار ہیں۔ پاکستان میں جمہوریت نہیں بلکہ نوازشریف کی بادشاہت قائم ہے۔ ہمارے خلاف یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ ہم کوئی غیرجمہوری عمل کرنے جارہے ہیں۔ منفی پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔ اصل میں حکمران ہی غیرجمہوری کاموں میں ملوث ہیں۔ جمہوریت میں وزیراعظم عوام کو جوابدہ ہوتا ہے مگر یہ لوگ اپنے بچوں کو بھی آنے والی نسلوں کو غلام بنانے اور ان پر حکمرانی کے لئے تیار کررہے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 2نومبر کو تمام اراکین اسمبلی‘ ٹکٹ ہولڈرز‘ عہدیداران اور نظرثاتی کارکنوں کی کارکردگی کو چیک کیا جائے گا۔ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو پارٹی میں آگے لایا جائے گا۔ ٹکٹیں اور عہدے بھی ملیں گے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ وکلاءقانون کو بہتر سمجھتے ہیں لہٰذا مجھے اتنا بتادیں کہ آئین کے تحت ایسا وزیراعظم ملک چلاسکتا ہے جو خود کرپشن میں ملوث ہو۔ پوری دنیا جانتی ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کرپشن کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں اب ان کا وزیراعظم رہنا کس آئین یا قانون کے تحت ٹھیک ہے۔ پوری قوم اب ان کا احتساب کرکے ہی دم لے گی اور و کلاءاس میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔ 2نومبر کو اسلام آباد میں پوری تیاری کے ساتھ آئیں گے اور اس بار اگر حکومت نے کوئی رکاوٹ ڈالی تو ہر رکاوٹ گراکر دم لیں گے۔ نوازشریف آصف زرداری کی کرپشن کو اس لئے نہیں پکڑواتا کیونکہ وہ خود بھی کرپشن کرتا ہے۔ اگر ان سب کا احتساب کرنا ہے تو ہمیں یکجا ہوکر کرپشن کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا ہوگا۔ ان دونوں کی دولت ملک سے باہر پڑی ہے جس کی رکھوالی یہ دونوں حکومت میں آکر کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان میں وکلاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت چاہے وہ پنجاب کی ہو یا وفاق کی‘ دونوں کو شریف برادران نے کرپشن کے ذ ریعے کمزور کردیا ہے۔ کرپشن نے اداروں کو بھی زنگ آلود کردیا ہے اور اب کسی بھی ادارے پر عوام کا بھروسہ کرنا بھی ناقابل قبول عمل ہوگیا ہے۔ نیب اور ملک کے دیگر اہم اداروں کو گونگا‘ بہرا اور لنگڑا کردیا گیا ہے۔ اب یہ ادارے کسی بھی کرپٹ عناصر کی کرپشن دیکھ‘ سن یا اسے پکڑنے کے قابل رہے ہیں۔ قوم کی دولت لوٹ کر ملک سے باہر بھیج کر ملک کو مزید قرضوں کی نذر کیا جارہا ہے۔ حکمرانوں نے سارے فنڈز لاہور میں لگاکر جنوبی پنجاب کو احساس محرومی کی دلدل میں دھکیل دیا ہے۔ صوبائی حکومت بھی صرف میٹرو بناکر اس کے کمیشن کو ہڑپنے کا کام کررہی ہے جبکہ جنوبی پنجاب کی اصل ضروریات تعلیم و صحت پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ ان دو اہم معاملات پر فنڈز اس لئے نہیں لگائے جاتے کیونکہ ان میں کمیشن کم ہوتا ہے اور حکمرانوں کی جیبیں بہت بڑی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ عدلیہ میں ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے وکلاءکو جگہ ملنی چاہیے تھی۔ اس زیادتی پر منصور علی شاہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وکلاءکو ان کے حق سے دور نہ رکھا جائے اور مناسب نمائندگی دے کر ان کے ساتھ کی گئی ناانصافی کا ازالہ کیا جائے۔ جنوبی پنجاب کے وکلاءکے علیحدہ صوبہ کے مطالبے پر ان کا ساتھ دیتے ہوئے کہتا ہوں کہ اب صوبہ بنانے کے لئے کمشن بنانا ناگزیر ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ملتان بار کی جانب سے دعوت پر وکلاءسے خطاب کے لئے آئے تھے لیکن یہاں جلسہ بن گیا ہے۔ آج پاکستان اہم و نازک دور سے گزر رہا ہے اور وکلاءسے سوال کرتا ہوں کہ وہ آئین سمجھتے ہیں تو بتائیں کہ جمہوری ملک کا وزیراعظم اربوں روپے کی چوری میں رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کے بعد بھی نہ تو استعفی دے اور نہ ہی خود کو احتساب کے لئے پیش کرے تو کیا آئینی حیثیت میں اس منصب پر فائز رہنے کا حق رکھتا ہے۔ نوازشریف کا جواب نہ دینا دراصل غیرقانونی عمل ہے جس پر پورا پاکستان اب سراپا احتجاج ہوکر 2نومبر کو اسلام آباد جمع ہوگا اور آپ سب کو بھی اس احتساب ریلی میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں۔ جمہوری اداروں کو تباہ ہونے سے بچائیں اور کرپشن شدہ حکومت کو احتساب کے لئے کٹہرے میں لائیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کا مسئلہ دراصل پور پاکستان کا مسئلہ ہے کیونکہ لاہور کے آگے پورے ملک کو پیچھے چھوڑدیا جاتا ہے۔ اسی لئے 55فیصد ملک کا بجٹ صرف لاہور پر لگادیا جاتا ہے اور اس پر حساب مانگنے والا کوئی نہیں ہوتا لیکن اب عوام انہیں ایسا کرنے سے روک دیں گے۔ اب صرف میٹرو پر بھاری رقم لگائی جارہی ہے جبکہ جنوبی پنجاب میں صحت و تعلیم پر توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن میں یہاں سے کامیاب ہونے والے امیدواروں کو بھی اختیارات نہیں دیئے جارہے۔ پاکستان میں محرومیوں کا ازالہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی ہے۔ فنڈز کس چیز پر لگنے اور کس پر نہیں اس کے اختیارات عوام کے پاس ہونے چاہئیں نہ کہ کرپٹ حکمرانوں کے پاس ہوں۔ جنوبی پنجاب کی محرومیاں دور کرنے کے لئے اب صوبہ بنانا چاہیے تاکہ یہاں کے فنڈز لاہور پر لگنے کے بجائے یہاں کے عوام کے لئے خرچ کئے جائیں۔ اس خطے سے ججز نہ لئے جانا بھی وکلاءکے ساتھ زیادتی ہے۔ اسی لئے موجودہ چیف جسٹس جوکہ ایک اچھے انسان ہیں ان شکایات کا ازالہ کریں۔ عدلیہ کی بحالی کے لئے ملتان کے وکلاءنے سب سے زیادہ کردار ادا کیا ہے لہٰذا انہیں سب سے پہلے میرٹ پر ترجیح دینی چاہیے۔ 2018ءتو بہت دور ہے نوازشریف کو ابھی پانامہ لیکس کا جواب دینا ہوگا، میاں صاحب نے چوری نہیں کی تو تلاشی میں کیا حرج ہے؟سڑکیں بنانے اورفیتے کاٹنے سے لوگ پانامہ والی کرپشن کو بھول نہیں بھول سکتے،وزیراعظم اربوں روپے کرپشن میں پکڑے گئے سپریم کورٹ یہ معاملہ دیکھے ، میں تنہا نہیں ہوا میرے ساتھ سارے ملک کی عوام کھڑی ہے، نوازشریف کیساتھ احتساب سے خوفزدہ لوگ کھڑے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ لوگ نوازشریف کےساتھ جمہوریت کیلیے نہیں،کرپشن بچانے کیلیے کھڑے ہیں،اسلام آبادجاناہماراجمہوری اورآئینی حق ہے ،اگرکسی قسم کی پکڑدھکڑہوئی تویہ غیرآئینی اورغیرقانونی ہوگا،اگرکسی نے روکنے کی کوشش کی توردعمل سے بڑانقصان ہوگانوازشریف جواب دیں،انھوں نے7مہینے سے جواب نہیں دیا،اگروزیراعظم جواب نہیں دیتے توپھرانہیں استعفادیناپڑے گا،آج ملک چلانے کیلیے پیسانہیں ہے،ہم قرضوں میں ڈوب رہے ہیں،نیب ٹھیک کام کرے توملک کے سربراہ کوکرپشن کی جرات نہ ہو،ساراکچھ سینٹرل پنجاب کوملتاہے،باقی علاقوں کوکچھ نہیں ملتا،جنوبی پنجاب کے وکلاکے حقوق کیلیے اپیل کروں گا،خیبرپختونخواکے بلدیاتی نظام اوریہاں کے نظام میں واضح فرق ہے،کرپٹ حکمران وہ منصوبے بناتے ہیں جن میں انکاکمیشن بنے۔ قبل ازیں بنی گالہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حسن نوازشریف نے ساڑھے چھ کروڑ کا گھر خریدا ہے جو سارا پیسہ چوری کا ہے جو نوازشریف نے لوٹ کر دیا ہے حسن نواز کے پاس کوئی سونا بنانے کا فارمولا نہیں کہ وہ کروڑوں روپے کا گھر خرید سکےں۔انہوںنے کہاکہ نوازشریف غلط فہمی میں ہیں کہ سڑکیں بنانے اور فیتے کاٹنے سے لوگ ان کی پانامہ کی کرپشن بھول جائیں گے،2018ءتو بہت دور کی بات ہے نوازشریف کو ابھی اس کا حساب دینا ہوگا انہوں نے کہاکہ ن لیگ والے ملک میں ساری ڈویلپمنٹ پاکستان کیلئے نہیں بلکہ ذاتی مفادات اور اپنے لندن اکاﺅنٹس بھرنے کے لئے کررہے ہیں کیونکہ ان کی ڈویلپمنٹ صرف اور صرف ذاتی مقاصد کے لئے ہے ۔عمران خان نے کہاکہ کہا جارہاہے سی پیک کو نقصان پہنچ رہاہے ،کہا جارہاہے تحریک انصاف ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے مگرچینی سفیر کو ہم نے کہا سی پیک کی مکمل حمایت کرتے ہیں ،ہم سی پیک کو نقصان نہیں پہنچا رہے اور نہ ہی ہم ایسا چاہتے ہیں بلکہ پورے پاکستان کے عوام سی پیک کے حق میں ہیں وہ چاہتے ہیں کہ سی پیک منصوبے مکمل ہوں اور ملک ترقی و خوشحالی کی راہ پرگامزن ہو مگر یہ لوگ تین سال تک سی پیک کو چھپاتے رہے اور 2016ءمیں اسے باہر لے کر آئے ، سی پیک پورے پاکستان کا ہے اور ن لیگ نے اسے چھپایا جس پر ہمیں اعتراض ہے اس کے علاوہ سی پیک پر کسی کو اعتراض نہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وزیراعظم اربوں روپے کرپشن میں پکڑے گئے سپریم کورٹ یہ معاملہ دیکھے ، سپریم کورٹ میں پانامہ کی سماعت بھی ہونی چاہیے جو نوازشریف کی کرپشن کے ثبوت ہیں۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف کے خلاف پاناما پیپرز میں ثبوت آگئے ہیں ،لوگ سمجھ بیٹھے ہیں پاکستان بچانا ہے تو کرپشن ختم کرنا ہوگی ،آزاد میڈیا اور سوشل میڈیا کی وجہ سے لوگوں میں شعورآگیاہے ۔انہوں نے کہاکہ جمہوریت میں پارلیمنٹ اور وزیراعظم عوام کوجوابدہ ہے ،نوازشریف اپوزیشن میں ہوتے تھے تو میرے جیسی تقریریں کرتے تھے اور اب حکومت میں آئے ہیں تو ان کا رویہ تبدیل ہو گیا ہے وہ اقتدار میں آکر اپوزیشن والی باتیں بھول جاتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ میں اکیلا نہیں ہوں میرے ساتھ پورے ملک کے عوام ہیں بلکہ میں تو یہ کہوں گا کہ جو احتساب سے خوفزدہ ہیں وہ لوگ نواز شریف کے ساتھ ہیں،اسلام آباد میں انسانوں کا سمندر جمع ہوگا ۔ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان نے کہاکہ الیکشن کمیشن میں صبح سماعت ہوگی ،ہمارادھرنا 2بجے شروع ہوگا۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain