تازہ تر ین

اللہ تعالیٰ کو میدان حشر میں زیادہ محبوب وہ ہو گا جس نے درگزر سے کام لیا معروف علما ءکرام علامہ ضیاءاللہ بخاری اور مولانا فضل الرحیم کی کی خصوصی ٹرانسمیشن میں ایمان افروز گفتگو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے پروگرام” مرحبا رمضان“ میں عفو و درگزر اور صلہ رحمی کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی ۔شیخ الحدیث مولانا فضل الرحیم نے بتایا کہ عفو و درگزر کے معاملے میں ہم بہت کوتاہیاں کر رہے ہیں۔اللہ تعالی فرماتے ہیں زمین والو پر تم رحم کرو اوپر والا تم پر رحم کرے گا۔ اللہ تعالی کو میدان حشر میں سب سے زیادہ محبوب وہ ہو گا جس نے عفو و درگزر سے کام لیا ہو گا۔افسوس ہمارے معاشرے میں دل اس قدرتنگ ہو گئے ہیں جب تک انتظام نہ لے لیا جائے ہمیں چین نہیں آتا۔نبی کریم نے فرمایا کہ روزہ تمہارے لئے ڈھال ہے بشرط کہ اس کے ٹکڑے ٹکڑے نہ ہوں صحابہ نے پوچھا روزے کے ٹکڑے کیسے ہوسکتے ہیں آپ نے فرمایا کسی کو تکلیف دینے ،غیبت کرنے اور جھوٹ بولنے سے روزہ ٹکڑے ٹکڑے ہوجاتا ہے۔نبی کریم نے فرمایا جو شخص اپنا حق لینے کی طاقت رکھتا ہے لیکن محض اس لئے نہیں لیتا کہ خاندان میں فساد نہ ہو ایسا شخص جنت میں میرے قریب ہو گا۔رمضان کے مہینے میں ہمیں عہد کرنا چاہئے جس نے بھی ہمارا دل دکھایا اسے اللہ کے لئے معاف کردیا جائے۔خود نبی کریم عفو و درگزر کے پیکر تھے۔نبی کریم نے فرمایا اللہ کی قسم اگر کوئی شخص کسی کے ساتھ درگزر کرے اللہ کریم اس کی عزت میں سربلندی میں اضافہ کریں گے۔نبی کریم نے فرمایا کہ مظلوم کی بدعا سے بچنا اسکی التجا عرش تک جاتی ہے۔ذرا ذرا سی باتوں پر لڑنے والا شخص اللہ کو پسند نہیں۔ علامہ ضیاءاللہ بخاری نے بتایا کہ نبی کریم نے فرمایا مومن وہ ہوتا ہے جس کے شر سے صرف مسلمان ہی نہیں ساری دنیا کے انسان محفوظ ہوجائیں۔دوسروںکی طرف سے تکلیف پہنچنے پر تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہئے اپنے اندربردباری پیدا کریں۔نبی کریم نے فرمایا بہادر یا طاقتور وہ نہیں ہوتاجس کو غصہ آجائے اوروہ انتقام لے بلکہ اصل طاقتور وہ ہوتا ہے جوغصے پر قابو رکھے اللہ ایسے لوگوں سے محبت کرتا ہے۔نبی کریم نے فرمایا اگر تم برا سلوک کرنے والوں کے ساتھ اچھا سلوک کرتے رہو تو میں تمہیں گارنٹی دیتا ہوں آسمان سے فرشتے اتر کر تمہارے معاون و مددگار بن جائیں گے۔اس سے صلہ رحمی کی برکتوں کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔جو شخص چاہتا ہے اس کا رزق بڑھے عمر لمبی ہو وہ صلہ رحمی کرے اس سے گناہ بھی معاف ہوتے ہیں۔نبی کریم سب کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آتے یہاں تک کہ اتنا مرتبہ و مقام ہونے کے باوجود بچوں کو بھی سلام میں پہل کرتے تھے اس سے آپ کی مخلوق سے محبت کا پتہ چلتا ہے اور عاجزی بھی جھلکتی ہے۔کفار آپ کو پتھر مارتے لیکن آپ نے کبھی کسی کے لئے بدعا نہیں کی کیونکہ آپ رحمت العالمین ہیں۔حضور پاک نے فرمایا کہ نیکی کے کاموں میں اپنے بھائیوں کی مدد کیا کرو۔

 


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain