ایڈنبرا(نیوزایجنسیاں) قومی کر کٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ سکاٹ لینڈکیخلاف ٹی 20میچزمیں میزبان سائیڈسے اچھا مقابلہ دیکھنے میں آئے گا۔شارٹ فارمیٹ میں ٹیموں کے درمیان زیادہ فرق نہیں۔ ٹی 20فارمیٹ میں کوئی ٹیم آسان نہیں ہوتی، ہمیں بھی اسکاٹ لینڈ کیخلاف سو فیصد کارکردگی دکھانا ہوگی، حریف ٹیم میں کئی اچھے کھلاڑی موجود ہیں لہذا سخت مقابلے کی توقع ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ انگلینڈ کی مشکل کنڈیشنز میں سیریز سے ہمارے نوجوان کھلاڑیوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا جس سے مستقبل میں فائدہ ہوگا۔ایک سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ لیڈز ٹیسٹ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ مجھ سمیت پوری ٹیم مینجمنٹ کا تھا، میں اب بھی اسے غلط نہیں سمجھتا،کنڈیشنز بیٹنگ کیلیے اچھی تھیں، انگلش کپتان کا بھی یہی کہنا تھا کہ وہ بھی پہلے اپنے بیٹسمینوں کو ہی آزماتے، ہماری بیٹنگ اچھی نہیں رہی اس لیے ناکام رہے، اسی کے ساتھ میزبان بولرز کو بھی کریڈٹ دینا چاہیے جنھوں نے بہترین لائن و لینتھ پر بولنگ کی۔سرفراز احمد نے اعتراف کیا کہ ان کی اپنی بیٹنگ کارکردگی اچھی نہیں رہی، انھوں نے کہا کہ میں پوری کوشش کروں گا کہ غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے بڑی اننگز کھیلوں، اہم دورے میں بطور کپتان سب کی نظریں مجھ پر تھیں، بعض لوگ یہ بھی باتیں کر رہے تھے کہ ہم تینوں ٹیسٹ ہار جائیں گے مگر ہم نے آئرلینڈ کو مات دی اور پھر انگلینڈ سے بھی سیریز برابر کر لی، گوکہ بطور بیٹسمین میں ناکام رہا مگر ٹیم کی کارکردگی اچھی رہی جس پر مجھے فخر ہے۔سکاٹ لینڈکیخلاف ٹی 20میچزمیں ینگسٹرزکےلئے پرفارم کرنے کااچھا موقع ہے۔ایک سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ انگلینڈکیخلاف ٹیسٹ سیریزمیں شاداب خان نے بہترین بیٹنگ کی ، ہم نے پہلے ہی سوچا ہوا تھا کہ 5 بولرز کے ساتھ کھیلیں گے اور جب ضرورت پڑی تو بطور اسپنر شاداب کو آزمایا جائے گا،یہ درست ہے کہ وہ زیادہ وکٹیں نہ لے پائے مگر بہتری کی جانب سفر جاری رہا۔، لیڈز میں شاداب نے اچھی بولنگ کی، وہ مختصر طرزکے میچز کھیلتے چلے آ رہے اور ٹیسٹ کرکٹ ان کیلیے نئی ہے۔انگلینڈ میں اگر اسپنر تجربہ کار نہ ہو تو زیادہ وکٹیں ملنا بیحد دشوار ہوتا ہے، حسن علی کے ساتھ بھی ایسا ہی ہے، وہ بھی محدود اوورز میں اپنی صلاحیتیں منوا چکے اور اب ٹیسٹ میں ٹیم بھی سیٹ ہونے لگے، حالیہ سیریز سے شاداب اور حسن دونوں کو ٹیسٹ کرکٹ کا اچھا سبق مل گیا ہوگا، دونوں کو مزید چار روزہ میچز بھی کھیلنے چاہئیں تاکہ طویل طرز کا تجربہ حاصل ہو سکے۔محمد عامرکے بارے میں سوال پر کپتان نے کہا کہ میں ان کی بولنگ سے مطمئن ہوں، انھوں نے خصوصا لارڈز میں بہترین کھیل پیش کیا، اسی طرح محمد عباس نے سب کو بیحد متاثر کیا، ان کا مستقبل روشن ہے۔
