قصور(بیورورپورٹ)قصور اور گردونواح میں زینب کیس کے بعد بھی ننھی پریوں کے ساتھ جنسی درندگی کا سلسلہ تھم نہ سکا نواحی علاقہ ڈھنگ شاہ میں بااثر ملزم نے گیارہ سالہ بچی کو دو بار درندگی کانشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ بچی کے محنت کش والدین پر زمین تنگ کر دی ڈھنگ شاہ سے تعلق رکھنے والے محنت کش ریاض احمد کے مطابق اس کی بیوی کی ذہنی حالت درست نہیں ہے اور کچھ عرصہ قبل وہ اپنی اہلیہ کی دوا لینے کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال قصور گیا ہوا تھا اور انکی گیارہ سالہ بیٹی (ن)گھر میں اکیلی تھی کہ اس دوران گاﺅں کا بڑا زمیندار اور علاقہ میں اثر ورسوخ کا حامل پچاس سالہ بشارت ڈوگر اس کے گھر میں داخل ہوگیا اور اسلحہ کی نوک پر ملزم نے گیارہ سالہ بچی کو تشددکا نشانہ بنانے کے بعد جنسی درندگی کا شکار بنا ڈالا جس کے نتیجہ میں بچی بیہوش ہوگئی اور ملزم اسے خون میں لت پت چھو ڑکر چلا گیا جب ریاض احمد اور اس کی اہلیہ واپس آئے تو گیارہ سالہ بیٹی پر ڈھائی جانیوالی قیامت کا احوال سن کر ان کے اوسان خطا ہوگئے محنت کش ریاض احمد جب اس امر کی شکایت لیکر بشارت ڈوگر کے پاس گیا تو ملزم نے اسے کوئی کاروائی کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی دی اور اس سے کہاکہ یہ بات پھیلنے سے خود ریاض احمد کی بھی بدنامی ہوگی ریاض احمد کے مطابق وہ ملزم اور اس کے علاقہ میں رہنے والے ساتھیوں کی سابقہ وحشت کی داستانوں کے متعلق سوچ کر خاموش ہوگیا جس پر بشارت ڈوگر نے اسے یقین دلایا کہ وہ خاموشی اختیار کرلے اور بہت جلد وہ ریاض احمد کو بہتر روزگار دلانے میں اس کی مدد کرے گا جس کے بعد ریاض احمد خاموش ہوگیا تاہم گزشتہ روز ریاض احمد اپنی بیوی کو لیکر دوبارہ گھر سے باہر گیا ہوا تھا کہ بپھرا ہوا ملزم پھر اس کے گھر میں داخل ہوا اور اس کی بیٹی کو دوبارہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا بچی کے والد کاکہنا ہے کہ ملزم اور اس کے ساتھی اس قدر بااثر ہیں کہ جب دوسری بار اس کی بیٹی کو زیادتی کانشانہ بنایا گیا تو وہ شکایت لیکر پولیس کے پاس جارہا تھا کہ ملزمان نے اسے راستے میں ہی پکڑ لیا اور واپس گاﺅں لے آئے ملزم اور اس کے ساتھیوںنے اسے دھمکی دی کہ اگر اس نے تھانے جانے کی جرات کی تو اسے گاﺅں سے نکالنے کے ساتھ ساتھ ریاض احمد کو بھی عبرت کا نشان بنا دیا جائے گا اس واقعہ کی اطلاع پاکر جب مقامی صحافی ریاض احمد کے گھر پہنچے تو اس نے روتے ہوئے بتایا کہ اس کی بیٹی کی زندگی برباد کر دی گئی ہے ظلم کی انتہاءیہ ہے کہ بااثر ملزم اور اس کے ساتھیوںنے انہیں گھر میں بند کر رکھا ہے اور دھمکی دی ہے کہ اگر وہ اپنی شکایت لیکر پولیس کے پاس گیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوںگے یہی وجہ ہے کہ ابھی تک میں پولیس کو تحریری اطلاع نہیں دے سکا ریاض احمد اور گاﺅں کے دیگر کسانوں اور کھیت مزدوروں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ ملزم کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں اور انہیں قرار واقعہ سزا دلائی جائے۔