تازہ تر ین

وزارت داخلہ ناکام, سپریم کورٹ کے اہم احکامات جاری

لاہور (سید مستحسن ندیم) سپریم کورٹ آف پاکستان نے قرار دیا ہے کہ باری النظر میں ملک میں موجود این جی او تعلیم عوامی فلاح، بچوں کی رینو، جانوروں کے تحفظ کے نام پر اداروں کا استحصال کررہی ہیں۔ حکومت نیم سرکاری اداروں اور ملٹی نیشنل کمپنیوں سے فنڈز حاصل کرکے اس کا استعمال غلط کررکھی ہیں۔ دوسری طرف وزارت داخلہ پاکستان ان این جی او کے فنڈز کے استعمال کی بابت چیک اینڈ بیلنس قائم رکھنے میں ناکام رہی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ان تمام این جی او کے کوائف مکمل جانچ پڑتال کی جائیں اور تمام این جی او کا ریکارڈ نہ صرف ازسرنو مرتب کیاجائے بلکہ اس بابت بھی آگاہی دی جائے کہ ان ایج جی او کو فنڈز کہاں سے آتے ہیں ان این جی او کے کیا مقاصد ہیں اور فنڈز کو کس طرح استعمال کیا جاتا ہے عدالت نے یہ ریمارکس ملک میں غیرقانونی کام کرنے والی این جی او پر پابندی اور کارروائی کیلئے وطن پارٹی کی پٹیشن پر سماعت کے دوران دیئے۔ عدالت نے وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ پاکستان کو ہدایت کی کہ این جی او کے کوائف کی مکمل جانچ پڑتال کی جائے۔ سکروٹنی کی جائے فنڈز کہاں سے آتے ہیں۔ کیا مقاصد ہیں اور اس کا استعمال کا کیا طریقہ کار ہے۔ اس بارے میں 3ماہ میں مکمل حقائق سے عدالت کو مطلع کیا جائے عدالت میں وزارت داخلہ کی طرف سے تسلیم کیا گیا کہ ملکی مفادد اور سالمیت کے خلاف کام کرنے والی 123این جی او کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے ان کو شوکاز دے دیئے ہیں۔ 21این جی او پر پابندی لگادی۔ عدالت نے قرار دیا کہ بادی النظر میں یہ این جی او قومی اور ملکی مفادات کے منافی کام کررہی ہیں ان این جی او کے کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے غیرملکی فنڈنگ سے چلنے والی این جی او کو مکمل سپیس کیا جائے اور جو این جی او اور مدارس، صحت، تعلیم اور بچوں کی رینو کے نام لوٹ مار کررہی ہیں اس کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے۔ پٹیشن وطن پارٹی کے بیرسٹر ظفراللہ کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ان این جی او کی رجسٹریشن کرنے کا حکم دیا جائے کہاں سے فنڈز آتے ہیں استعمال کا کیا طریقہ کار ہے۔ اس بارے میں بھی وزارت داخلہ کو حکم دیا جائے کہ وہ مکمل کوائف پیش کرے۔ خبریں کے اعدادوشمار کے مطابق صوبہ بھر میں رجسٹرڈ، نان رجسٹرڈ، این جی اوز کی تعداد53 ہزار1 ہے، یہ این جی او مدارس، مساجد اور سوسائٹیز کے ناموں پر قائم ہیں اور ان سے مساجد کیلئے کام کرنے والی این جی اوز کی تعداد13 ہزار574 ہے، مدارس کےلئے کام کرنے وا لی این جی اوز کی تعداد16 ہزار389 ہے جبکہ سوسائٹیز کیلئے کام کرنے والی این جی اوز کی تعداد20 ہزار38 ہے۔ خبریں کے مطابق جو این جی اوز صوبہ بھر کے36 اضلاع میں کام کررہی ہیں، ان میں لاہور میں کام کرنے والی این جی اوز میں سے16 سو54 مساجد کیلئے14 سو34مدارس کیلئے اور10 ہزار637 ویلفیئر(سوسائٹیز) کیلئے کام کررہی ہیں، ضلع قصور میں مدارس کیلئے کام کرنے والی این جی اوز کی تعداد520، مساجد کے645 لاہور پبلک ویلفیئر کیلئے کام کرنے والی این جی اوز کی تعداد274 ہے، ضلع گوجرانوالہ میں مساجد کیلئے628 مدارس کیلئے629 اور868 این جی اوز مفاد عامہ کیلئے کام کر رہی ہیں۔ ضلع سیالکوٹ میں729 این جی او مساجد،516 مساجد اور855 معاشرے کی ویلفیئر کیلئے کام کررہی ہیں، ضلع گجرات میں کام کرنے والی این جی اوز میں سے376 مساجد323 مدارس اور653 مفاد عامہ کیلئے کام کررہی ہیں۔ ضلع حافظ آباد میں103 این جی او مساجد127 مدارس اور39 پبلک کیلئے کام کر رہی ہیں۔ ضلع شیخوپورہ میں318 مساجد،282 مساجد اور337 مفاد عامہ کیلئے کام کر رہی ہیں۔ ضلع اوکاڑہ میں کام کرنے والی این جی او بھی318 مساجد،379 مدارس اور321 پبلک ویلفیئر شامل ہیں، ضلع نارووال میں91 مساجد،237 مدارس اور245 مفاد عامہ کیلئے کام کررہی ہیں، ضلع ننکانہ صاحب میں84 مساجد103 مدارس اور122 ویلفیئر کیلئے کام کررہی ہیں۔ ضلع منڈی بہاو¿الدین میں کام کرنے والی ہیں378 مساجد196 مدارس اور129 ویلفیئر کے ناموں پر شامل ہیں، ضلع راولپنڈی میں674 این جی او مساجد432 مدارس اور1645 پبلک ویلفیئر کیلئے کام کررہی ہیں، ضلع جہلم میں190 مساجد172 مدارس اور310 ویلفیئر کے ناموں پر این جی او قائم ہیں، ضلع چکوال میں342 این جی او مساجد،152مدارس اور106 ویلفیئر کیلئے کام کررہی ہیں، ضلع اٹک میں کام کرنے والی این جی او میں529 مساجد321 مدارس اور90 مفاد عامہ کیلئے ہیں، ضلع سرگودھا میں کام کرنے والی این جی او90 مفاد عامہ کیلئے ہیں، ضلع سرگودھا میں کام کرنے والی این جی او میں647 مساجد،546 مدارس اور570 ویلفیئر کیلئے ہیں، ضلع خوشاب میں، ضلع میانوالی میں45 مساجد،160 مدارس اور74 ویلفیئر کیلئے ہیں، ضلع بھر میں328 مساجد317 مدارس اور194 ویلفیئر کیلئے این جی او ہیں، ضلع فیصل آباد میں828 این جی او مساجد،710 مدارس اور24 سو36 مفاد عامہ کیلئے کام کررہی ہیں۔ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں262 مساجد365 مدارس اور67 عوامی مفاد کیلئے، ضلع جھنگ میں532 مساجد،350 مدارس اور81 مفاد عامہ کیلئے، ضلع چنیوٹ میں40 مساجد،112 مدارس اور91 پبلک کیلئے، ضلع ملتان میں394 مساجد،11سو70 مدارس اور440 عوامی مفاد کیلئے کام کررہی ہیں، ضلع خانیوال میں480 مساجد،704 مدارس اور808 مفادعامہ، ضلع ساہیوال میں387 مساجد،353 مدارس اور349 پبلک مفاد کیلئے، ضلع وہاڑی میں419 مساجد،438 مدارس اور161 عوامی مفاد، ضلع لودھراں میں71 مساجد،337 مدارس اور64 مفاد عامہ، ضلع پاکپتن میں150 مساجد،335 مدارس اور103 مفاد عامہ کیلئے این جی او کام کررہی ہیں، ضلع بہاولنگر میں172 مساجد614 مدارس اور354 ویلفیئر کے نام پر ہیں، ضلع ڈی جی خان میں112 مساجد،764 مدارس اور199 مفاد عامہ، ضلع رحیم یار خان میں159 مساجد833 مدارس اور281 ویلفیئر، ضلع مظفرگڑھ میں129 مساجد90 مدارس اور144 ویلفیئر کیلئے، ضلع بھر میں106 مساجد243 مدارس اور103 ویلفیئر جبکہ ضلع راجن پور میں190 مدارس اور23 مفاد عامہ کیلئے کام کررہی ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain