لاہور (سٹی رپورٹر) مال روڈ پر جلسے جلوسوں کی وجہ سے تاجروں کا کاروبار تباہ ہوگیا۔ دفعہ 144 کا نفاذ کون کرائے گا۔ حکومت ہمیں سڑکوں پر نکلنے کیلئے مجبور نہ کرے۔ پولیس اور انتظامیہ مال روڈ پر جلسے جلوس پر عائد پابندی پر عملدرآمد کرائے۔ جلسے جلوس کی وجہ سے بیشتر تاجر اپنے کاروبار دوسری مارکیٹوں میں منتقل کرچکے۔ ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود ضلعی انتظامیہ اور پولیس مال روڈ پر جلسہ جلوس پر عائد پابندی کیوں نہیں کراتی۔ کوئٹہ پولیس ٹریننگ سکول میں دہشت گردی کے واقعات میں شدید مذمت کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار فرینڈز گروپ کے صدر عابد مشتاق چودری‘ چیئرمین مقبول احمد خان‘ جنرل سیکرٹری رانا کاشف‘ رانا شاہد‘ چودھری کاشف‘ حاجی تنویر‘ ملک عقیل‘ عرفان مغل‘ چودھری عادل‘ شیخ عتیق الرحمان نے نیااخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ مال روڈ پر جلسے جلوسوں کی وجہ سے کاروبار مکمل طور پر تباہ ہوکر تباہ ہوکر رہ گیا ہے جس دن مال روڈ پر احتجاج ہوتا ہے مال روڈ سے ملحقہ تمام مارکیٹیں بند ہوتی ہیں اور مارکیٹوں میں گاہک بھی نہیں آتا۔ تاجروں کیلئے اب دکانوں کے کرائے اور بل نکالنا بھی مشکل ہوجاتا رہا ہے کیونکہ جب گاہک نہیں ہوگا تو کاروبار کیسے چلے گا۔ حالانکہ ہائیکورٹ کی طرف سے 144 نافذ کردی گئی ہے اور ہر قسم کے جلسے جلوسوں پر پابندی کر رکھی ہے مگر اس کے باوجود نہ تو انتظامیہ اور نہ ہی پولیس کی جانب سے اس پر عملدرآمد کرایا جارہا ہے سانحہ کوئٹہ پر پوری پاکستانی قوم سوگوار ہے۔ پاکستان میں جاری دہشت گردی کے واقعات میں بھارت براہ راست ملوث ہے۔ پاکستان بھر کی تاجر برادری پاک فوج اور حکومت کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ملک ہے اور پوری دنیا میں دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش ہورہی ہے۔ تاجر برادری سانحہ کوئٹہ پر سوگوار ہے اور دہشت گردی کے خلاف متحد ہے۔