اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کے 2 نومبر کے دھرنے کو ناکام بنانے کے لئے 6 روز قبل کارروائی شروع کردی ہے۔ جمعرات کو وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار کے دھرنا کو ناکام بنانے کی حکمت عملی کی منظوری دے دی گئی۔ چودھری نثار کا کیمپ آفس پنجاب ہاس منتقل ہو گیا ہے۔ وہ دن رات صورت حال کی مانیٹرنگ کریں گے۔ ریاست کی عمل داری کے لئے جہاں ضروری ہوا ان کے حکم پر انتظامی مشینری کارروائی کرے گی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیرصدارت فیصلہ کیا گیا 2 نومبر کو اسلام آباد کو کھلا رکھنے کے لئے تمام سرکاری وسائل استعمال کئے جائیں گے۔ وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب نے تحریک انصاف کے رہنماﺅں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کا فیصلہ کیا ہے ذرائع نے بتایا ہے آئندہ 48 گھنٹوں کے درمیان تحریک انصاف کی قیادت کو پابند سلاسل کردیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب نے اسلام آباد کی جانب جانے والے راستوں پر کنٹینر کھڑے کر کے جلوسوں کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ راولپنڈی و اسلام آباد کے علاوہ گردو نواح کے تھانوں میں گرفتار کارکنوں کو رکھا جائے گا اسی طرح اڈیالہ جیل بھی گرفتار کارکنوں کو بھجوانے کا انتظام کیا جائے گا۔ وزیراعظم محمد نوازشریف کی صدارت میں تحریک انصاف کے 2 نومبر کے اسلام آباد لاک ڈان اعلان سے نمٹنے کے لئے مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی قیادت کے اہم رہنما شریک ہوئے۔ ذرائع نے بتایا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا قانون کے دائرے سے باہر ہر احتجاج سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ جبکہ حکومت بات چیت اور مذاکرات سے بھی انکار نہیں کرے گی۔ ذرائع نے بتایا وزیر اعظم کو بتایا گیا پی پی پی کی طرف سے ایک بار پھر حکومت سے کہا گیا ہے وہ پانامہ پیپرز کے حوالے سے مشاورت سے قانون سازی کرے۔ اجلاس میں وزیر خزانہ سے کہا گیا وہ مذاکرات اور بات چیت کے سلسلے بھی آگے بڑھائیں۔ اجلاس میں قانون اور آئین کی حدود میں رہتے ہوئے تمام اقدامات کا فیصلہ کیا گیا جو اسلام آباد میں زندگی کو رواں دواں رکھنے کے لئے ضروری ہیں۔