تازہ تر ین

پاکستان کے یوم دفاع پر بھارت امریکہ اکٹھ

نئی دہلی (ٹرینڈی ایڈیٹر رپورٹ) بھارت‘ امریکہ کے ساتھ 2+2 مذاکرات میں واضح کرے گاکہ وہ ماسکو کے خلاف امریکی پابندیوں کے باوجود روس سے 40ہزار کروڑ کے ایس۔ 400میزائل سسٹم خریدنے جا رہا ہے۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق بھارت بدلتے علاقائی سکیورٹی نقشے کے پیش نظر ٹرمپ انتظامیہ سے اس بڑے معاہدے کیلئے پابندی اٹھوانا چاہتا ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے بھارت، روس کے ساتھ قریباً ہاں کر چکا اور معاہدہ کرنے جا رہا ہے۔ اس ضمن میں امریکہ کو بھارتی پوزیشن سے آگاہ کیا جائے گا۔ واضح رہے امریکہ نے کریمیا کے ساتھ روسی الحاق اور امریکی صدارتی انتخابات 2016ءمیں مبینہ دخل اندازی پر روس کے ساتھ فوجی لین دین پر پابندیاں لگا رکھی ہیں، جس کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کو سزا دی جائے گی۔ پینٹاگون کے ترجمان رینڈل شرایور نے جمعرات کو کہا تھا امریکہ یہ ضمانت نہیں دے سکتا کہ روس سے میزائل اور ہتھیار خریدنے پر بھارت کو ان پابندیوں سے استثنیٰ دے گا۔ امریکہ زور دیتا آ رہا ہے کہ وہ بھارت کا روس کے ساتھ معاہدہ نہیں چاہتا تاہم نئی امریکی ترمیم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اختیا ردیتی ہے کہ وہ جس ملک کو چاہیں فوجی پابندیوں سے استثنیٰ دیں۔ اس ضمن میں امریکہ اور بھارت کے درمیان 6ستمبر سے 2+2 مذاکرات شروع ہو رہے ہیں۔ نئے فریم ورک کے تحت خارجہ امور کی وزیر ششما سوراج اور وزیر دفاع نرملاسیتارمن امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو اور وزیر دفاع جیمزمیٹس کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔ یہ امکان ہے بھارتی وزیراعظم نریندرامودی اور روسی صدر ولادی میرپوٹن کے درمیان اکتوبر میں سالانہ سربراہی اجلاس سے پہلے اس معاہدے کا اعلان کر دیا جائے گا۔ بھارت طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل حاصل کرکے چین کے ساتھ 4ہزار کلومیٹر طویل سرحد پر نصب کرنا چاہتا ہے۔ ایس 400زمین سے فضا میں مار کرنے والا جدیدترین روسی میزائل نظام ہے، جسے خریدنے کیلئے سب سے پہلے چین نے 2014ءمیں روس کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔ بھارت یہ میزائل خریدنے والا دوسرا ملک ہو گا۔ ایس 400، ایس 300 کی جدید شکل ہے جسے المازاینتی نامی کمپنی تیار کرتی ہے اور 2007ءسے روسی فوج کے زیراستعمال ہے۔

 


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain