ماسکو(ٹرینڈی ایڈیٹررپورٹ) S-300کی جدید شکلS-400انٹی ایرکرافٹ میزائل نظام ہے جوروس کے المازسینٹرل ڈیزائن بیورونے1990 ءکی دہائی میں تیارکیاتھا۔ یہ2007 ءسے روسی فوج کے زیراستعمال ہے۔ S-400کی ”کمان “میں بیک وقت 4میزائل نصب ہوتے ہیں،جن میں سے ایک 40N6ہے جو 400 کلومیٹر تک مارکرتاہے۔ دوسرا 48N6ہے جو 250کلومیٹر،تیسرا9m96E2ہے جو120 کلومیٹر تک مارکرتاہے جبکہ چوتھا 9m96E ہے جو40 کلو میٹرتک نشانہ بناسکتاہے۔امریکی جریدے اکنامسٹ نے 2017ءمیں S-400کودورحاضرکے بہترین فضائی دفاعی نظاموں میں سے ایک قراردیاتھا۔اس کے ایک فائریونٹ کی قیمت400 ملین ڈالر ہے جو 8 لانچرز ،112میزائلوںکے علاوہ کمانڈاینڈسپورٹ گاڑیوں پرمشتمل ہوتاہے۔S-400کی تیاری 1980ءمیں شروع ہوئی، جبکہ جنوری 1993ءمیں روسی فضائیہ نے اس نظام کااعلان کیاتھا۔12فروری 1999ءکواس کاپہلاکامیاب تجربہ بتایا گیاجبکہ روسی فوج کے حوالے کرنے کیلئے 2001ءمقررکیاگیا۔2003ءمیں واضح ہوگیاکہ یہ نظام تنصیب کیلئے تیارنہیں ،فروری 2004ءمیں اس منصوبے کی تکمیل کااعلان کیاگیا،2007ءمیں یہ نظام استعمال کیلئے منظورکرلیاگیا۔اس کے ریڈارنظام 91N6Eکی حدود600کلو میٹرتک ہے، ایس بینڈ نظام 300کاسراغ لگاسکتاہے۔زمین سے فضاءمیں مارکرنے والا نظام 98ZH6Eاہداف کا سراغ لگا سکتا ہے۔ 92N6E ملٹی فنکشنل ریڈارہے جو400 کلومیٹر کی حدودمیں 100اہداف کاسراغ لگاسکتاہے۔ انہیں اس وقت روس،شام اورچین میں استعمال کیاجارہاہے جبکہ بھارت،عراق اورقطرنے اسے خریدنے میں دلچسپی ظاہرکی ہے۔
