نئی دہلی (ٹرینڈی ڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے ہم جنس پرستی وجائزقراردینے پرجہاں ایک طرف جشن منایاجارہا ہے تودوسری طرف مسلمان علماءاورتنظیمیں اس کیخلاف شدیداحتجاج کررہی ہیں۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق وہ ہم جنس پرستی کو مذہب اور انسانیت کے خلاف قراردے ہیں۔آل انڈیا مسلم پرنسل لا بورڈ نے اس ضمن میں عدالت جانے کا امکان مسترد نہیں کیا۔ جمعیت علماءہند کے جنرل سیکرٹری مولانا محمود مدنی نے کہا ہے اس فیصلے سے جنسی جرائم بڑھ جائیں گے۔ ہم جنس پرستی فطرت کے خلاف ہے، جس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو گا۔ اس شرمناک فعل سے خاندانی نظام تباہ ہو جائے گا اور انسانی نسل کا ارتقاءمتاثر ہو گا۔
