اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وزیر خزانہ نے معیشت کی بہتری کیلئے اپوزیشن سے تعاون مانگ لیا۔ انہوں نے کہا کوشش ہے آئی ایم ایف سے حالیہ پروگرام آخری ہو، کشکول توڑنا چاہتے ہیں، جذباتی تقریروں سے کچھ نہیں ہونے والا۔جب میں نے آئی ایم ایف کی عہدیدارسے ملاقات کی تو انہوں نے کہا کہ میں نے آپ کا بیان پڑھا ہے ہم بھی چاہتے ہیں کہ یہ پاکستان کا آخری پروگرام ہو۔وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خسارے کی وجہ سے بیرونی قرضے لینے پڑے اور ہم نے دوست ممالک کے سامنے اصلاحاتی ایجنڈارکھا،ان کا کہناتھا کہ لیگی حکومت کے خاتمے تک بجٹ خسارہ 6.6 فیصد ہوگیا،ہم نے بیک وقت آئی ایم ایف اوردوست ممالک سے رابطہ کیا،بیل آﺅٹ کے بغیرمعیشت بحران سے نہیں نکل سکتی،عہدہ کاحلف اٹھانے کے 8،10 دن بعدآئی ایم ایف سے رابطہ کیا،آئی ایم ایف کے وفدکوجلدپاکستان بلایا،پارلیمنٹ کوتمام معاملات سے آگاہ کیا، معیشت کی بہتری کیلئے مختلف شعبوں میں اصلاحات لائی جارہی ہیں،وزیرخزانہ اسدعمرنے کہا کہ سعودی عرب ہمیں سالانہ 3 ارب ڈالرکاتیل فراہم کرےگا،سعودی عرب نے موخرادائیگیوں کی سہولت 3 سال کیلئے دی ہے،اسدعمر نے کہا کہ احسن اقبال کی تجویزکوبہت سنجیدہ لیتاہوں ،امید ہے احسن اقبال بھی معیشت پراچھی تجاویزدیں گے،وزیرخزانہ کا کہناتھا کہ سی پیک کو ہم نے اگلے مرحلے میں لےکرجانا ہے،سی پیک کاسب سے بڑاہدف پاکستان کے تجارتی خسارے میں کمی لاناہے،انہوں نے کہا کہ گیس کے شعبہ میں 154 ارب روپے خسارے کے باعث قیمتیں بڑھائیں،بجلی کے نظام میں بہتری کیلئے قیمتیں بھی بڑھائی گئیں،وزیرخزانہ کا کہناتھا کہ چین تجارتی خسارہ کم کرنے کیلئے مددکررہا ہے،پاکستان کو 35 ارب ڈالرتجارتی خسارے کاسامنا ہے،مئی،جون اورجولائی میں 2 ارب ڈالرخسارہ ہوا،انہوں نے کہا کہ الیکشن کی وجہ سے اخراجات میں اضافہ ہوا،خسارے کی وجہ سے روپے کی قدر کم ہوئی،اسدعمرنے کہا کہ ن لیگ کے منہ سے معیشت کی بات اچھی نہیں لگتی،بجٹ خسارہ کنٹرول کرنے کیلئے 1200 ارب کے نوٹ چھاپے گئے،کسانوں کیلئے ٹیوب ویل پربجلی کی قیمت آدھی کردی،چینی کمپنیوں سے شراکت داری کیلئے اقدامات کررہے ہیں،وزیرخزانہ نے کہا کہ نوجوانوں کوروزگاردینے والے برآمدکنندگان کومراعات دے رہے ہیں۔
