تازہ تر ین

گلوکار رفیع کے بیٹے کا معافی کا مطالبہ ….

نئی دہلی (خصوصی رپورٹ) بھارتی گلوکار محمد رفیع کے صاحبزادے شاہد رفیع نے ایک بیان میں بھارتی فلم ڈائریکٹر کرن جوہر پر شدید تنقید کی ہے اورانہیں نان پروفیشنل قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی فلم ”اے دل ہے مشکل“ میں عظیم گلوکار رفیع کی بے عزتی پر مبنی جملے پر اعلانیہ معافی مانگیں اور اس جملے اور سین کو اپنی فلم سے نکال دیں ورنہ وہ عدالت جانے کا حق محفوظ
رکھتے ہیں۔ بھارتی آن لائن جریدے، بالی وڈ منترا کی رپورٹ کے مطابق عظیم گلوکار محمد رفیع کے بیٹے نے کہا ہے کہ ڈائریکٹر کرن جوہر کی فلم اے دل ہے مشکل کے اسکرپٹ کو کرن جوہر نے پڈھواکرسنا ہے اور ایک سین کو خود فلمایا ہے لیکن انہوں نے اس میں میرے والد گلوکار رفیع کے بارے میں نازیبا جملے کو نظرانداز کردیا۔ حالانکہ کرن جوہر کو یہ بات یاد ہونی چاہیے کہ ان کی فلم اے دل ہے مشکل کا نام 1956ءمیں فلم سی آئی ڈی کیلئے گائے جانے والے محمد رفیع کے معروف گانے اے دل ہے مشکل جینا یہاں سے لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سوشل ویب سائٹس پر ہزاروں بھارتی شائقین اس بارے میں ڈائریکٹر کرن جوہر پر تنقید کر رہے ہیں ان کی فلم اے دل ہے مشکل میں اداکارہ انوشکا شرما کہتی ہے کہ محمد رفیع …. وہ گاتے کم اور روتے زیادہ تھے۔ شائقین کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی ناقابل برداشت فقرہ ہے جس کو کرن جوہر کی فلم سے نکالا جانا چاہیے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی فوج کے فنڈز میں پانچ کروڑ روپے دے کر سینماﺅں اور تھیڑوں میں اپنی فلم چلانے کی اجازت لینے والے کرن جوہر نے اپنی فلم کے اس نئے متنازع معاملے پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔ لیکن ممبئی میں موجود ناراض و مشتعل شاہد رفیع نے اپنے وکیلوں سے اس سلسلے میں مشورہ کیا ہے کہ آیا اگر ڈائریکٹر کرن جوہر اپنی فلم میں رفیع کیلئے بے عزتی پر مبنی جملہ اور منظر نہ نکالیں یاعوامی سطح پر معافی نہ مانگیں تو ان کے خلاف کیا قانون اقدامات بروئے کار لائے جاسکتے ہیں؟ بھارتی جریدے ٹیلی گراف انڈیا کے مطابق اخبار نویسوں سے خصوصی گفتگو میں شہرہ آفاق گلوکار رفیع کے صاحبزادے شاہد رفیع نے کہا کہ یہ بہت غیر اخلاقی حرکت ہے ۔ ڈائریکٹر کرن جوہر سے اس گھٹیا حرکت کی امید نہیں تھی۔ ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ محمد رفیع نے ان کے والد یش جوہر کی فلموں میں کامیاب اور سپرہٹ گانے گائے تھے جن کی بنیاد پریش جوہر کی 1980ءکی معروف فلم دوستانہ کامیاب ہوئی تھی۔ رفیع کے صاحبزادے شاہد رفیع کے مطابق آج کی فلمی نگری کے لونڈے لپاڑے ان کے والد کا مقام کیا جانیں؟ واضح رہے کہ یش جوہر کی فلم دوستانہ کیلئے گلوکار رفیع نے دوشاندار گانے ”میرے دوست قصہ اور سلامت رہے دوستانہ ہمارا گائے تھے اور خودیش جوہر، اس مسلمان گلوکار کے بڑے مداح تھے۔ صحافیوں سے گفتگو میں شاہد رفیع کا کہنا تھا کہ انہوں نے اب تک کرن جوہر کی یہ متنازع فلم نہیں دیکھی ہے لیکن ان کو والد کے ہزاروں مداحوں نے فون کرکے اور ہزاروں نے فیس بک اور دیگر سماجی رابطوں کے سائٹس پر اس بارے میں تفصیلات بتائی ہیں اور عظیم گلوکار کی بے عزتی پر شدید غم و غصے کا اظہار بھی کیا ہے۔ بھارتی جریدے مڈڈے ممبئی کی رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹر کرن جوہرکی فلم میں یہ متنازعہ مکالمہ لکھنے والے فلم رائٹر نرنجن لیانگر ہیں۔ ان کے بارے میں شاہد رفیع کا کہنا تھا کہ وہ انہیں نہیں جانتے کہ وہ کون ہیں لیکن ان کے اس جملے سے اندازہ لگاتے ہیں کہ وہ ایک بے وقوف اور جاہل انسان ہیں جنہوں نے ایک انتہائی معروف اور ورسٹائل گلوکار رفیع کے بارے میں ایسی بات لکھی جس سے ان کے چاہنے والوں کی بھی دل آزاری ہوئی ہے۔بھارتی جریدے نے یاد دلایا ہے کہ گزشتہ برس بھی بھارتی گلوکارہ لتا منگیشکر اور رفیع کے صاحبزادے شاہد رفیع کے درمیان شدید لفظی جنگ ہوئی تھی۔ اس تنازع کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب لتا جی نے اپنی سالگرہ پر خودستائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ایک بار گائیکی کے دوران رفیع کے گھٹیا مذاق پر انہوں نے رفیع کے ساتھ گانا گانے سے انکار کردیا تھا اور دو سال بعد جب رفیع نے ان کو تحریری معافی نامہ لکھا تھا تو انہوں نے رفیع کو معاف کیا تھا۔ اس دعوے پر شاہد رفیع نے لتا کیخلاف ایک پریس کانفرنس میں انہیں چیلنج کیا تھا کہ اول یہ کہ ان کے والد کا معافی نامہ میڈیا میں پیش کردیں اگر وہ ایسا کرتی ہیں تو میں ایک نیا معافی نامہ لتا جی کی خدمت میں پیش کروں گا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ لتا نے بعدازاں اس معاملے پر خاموشی اختیار کرلی تھی اوریوں یہ تنازع ختم ہوگیا تھا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain