تازہ تر ین

اذان پر پابندی ….مذہبی جنگ کا خطرہ

مقبوضہ بیت المقدس(نیوز ڈیسک)اسرائیلی کابینہ نے مقبوضہ غرب اردن کے علاقے میں تعمیر کی گئی ایک غیر قانونی سکیورٹی چوکی کو بھی قانونی شکل دینے کے بل کے مسودے کو منظور کر لیا ہے۔فلسطینی حکومت کے ایک سینیئر اہلکار کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت اسرائیل کی جانب سے مجوزہ اشتعال انگیز اقدامات کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ کا سہارا لےگی۔فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو رودینا کے مطابق غیر قانونی یہودی بستیوں کو قانونی شکل دینے اور نماز کے لیے ہونے والی اذان پر پابندی لگانے جیسے اسرائیلی منصوبوں سے ‘علاقے میں تباہی پھیلے گی۔تین روز قبل اسرائیل کے وزرا نے ان دو بلوں کی حمایت کی تھی جس کے تحت مغربی کنارے پر تعمیرکی گئی غیر قانونی بستیوں کے انہدام کو روکنا ہے اور دوسرے بل کے تحت مسلمانوں کی مساجد میں ہونے والی اذان پر پابندی عائد کرنا ہے۔شور محدود کرنے کے قانون کا اطلاق تمام مذاہب پر ہو گا لیکن اس کا زیادہ اثر مسلمانوں کی جانب سے مساجد سے دی جانے والی اذانوں پر پڑے گا۔اسرائیلی میں تقریبا 20 فیصد عرب بستے ہیں اور ان کی اکثریت مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ اگر اسرائیل کی حکومت نے اس بل کو منظور کر لیا تو اس کا سب سے زیادہ اثر مسلمانوں پر پڑےگا۔اس سے متعلق کابینہ کے اجلاس میں وزیرِ اعظم نتن یاہو نے یواین پی سے کہا تھاکہ ‘میں بتا نہیں سکتا کہ مجھ سے کتنی بار اسرائیل کے طول و عرض اور تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے شہریوں نے مذہبی مقامات پر نصب لاڈ سپیکروں سے نشر ہونے والے شور کی شکایت کی ہے۔’انھوں نے کہا ہے کہ ‘اسرائیل ہر کسی کو شور سے بچانے کے لیے پرعزم ہے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain