لندن(ویب ڈیسک) چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ عدلیہ پر دباﺅ کی بات کسی زمانے میں ہوگی آج اس کا تصور بھی نہیں ہے۔لندن پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو میں چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیلیکٹو نہیں، ایک ہی جسٹس سسٹم ہے، سول مقدمات کے لیے دنیا میں رائج اے ڈی آر نظام اپنانا پڑے گا، اے ڈی آر سسٹم سے عدالتوں پر بوجھ کم ہوگا، میری پہلی ڈیوٹی عدلیہ میں اصلاحات سے متعلق ہے، جو ہوم ورک کیا وہ پورا کرکے جائیں گے، عدلیہ میں اصلاحات کے نتائج جلد سامنے آئیں گے۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ مقدمات میں تاخیر کو کنٹرول کرنے کے لیے مثبت اقدامات کیے، کوئی مقدمہ ہائی یا لو پروفائل نہیں، کیس کیس ہوتا ہے جب کہ عدلیہ پر دباﺅکی بات کسی زمانے میں ہوگی آج اس کا تصور بھی نہیں ہے۔