حافظ آباد (بیوروپورٹ)انسانیت شرما گئی ،نہ زمین پھٹی نہ آسمان گرا، خاوند بیٹوں اوربیٹیوںکے سامنے انکی ماں کے ساتھ 3افرادکی اجتماعی زیادتی،متاثرہ خاتون کے مطابق پولیس تھانہ ونیکے تارڑ اور علاقہ کے چوہدریوں نے ملی بھگت کرکے عدالت سے 2ملزمان کی ضمانت کروادی اور ایک کو تاحال گرفتارہی نہیں کیا،ملزمان چوکوںمیں کھڑے ہوکر اجتماعی زیادتی کامذاق اڑاتے ہیں ۔انصاف نہ ملنے کی وجہ سے موت کو ترجیح دوں گی ایسی زندگی کا کیسے جیناجس میں اولاد کے سامنے ماں کے ساتھ زیادتی ہو اور ملزمان کھلے پھرتے ہوں۔ پولیس کے مطابق اس مقدمہ کی تفتیش تبدیل کردی گئی ہے ۔نواحی گاﺅں جنڈوالہ کھوہ بشمولہ کوٹ سید محمد کے رہائشی محمد امیر ولد کرملا کے مطابق اسکی کی بیٹی کو سکندرورغلا پھسلا کر لے کر فرارہوگیا تھا جس پر محمدامیر ان سے اپنی بیٹی کی واپسی کا مطالبہ کرتاتھا ،28/29اپریل کی درمیانی رات وہ گھرکے صحن میں سوئے ہوئے تھے کہ ملزمان سکندر ،قاسم،یوسف وغیرہ گھرکی دیواریںپھلانگ کر گھرمیں داخل ہوئے ،ملزمان نے اپنی گنیں تان لیں،اس پر اس کے بیٹوں ،بیٹیوں پراسلحہ کے بٹوں،مکوں، گھونسوں اور تھپڑوں سے تشدد کرناشروع کردیاانکی جیب سے پیسے نکال لئے ،موبائل توڑ دیا ،اورگن پوائنٹ پر ان کوایک کمرے میں بندکردیاجبکہ ملزمان میں سے ایک گن لیکر کمرے کے باہر کھڑ ا ہوجاتااورتینوںملزمان نے باری باری گن پوائنٹ پر اس کی بیوی شہناز کے ساتھ زیادتی کی اس کے بعد شہنازکو ایک کمرے میں پھینک کرفرارہوگئے ۔جس کا پولیس نے یکم مئی کو مقدمہ درج کیا اور 2ملزمان سکندر اور قاسم کو گرفتارکرلیا اورملی بھگت کے بعد ایس ایچ او شاہدحسنین گوندل تھانہ ونیکے تارڑ اور علاقہ کے چوہدری نصراللہ ہنجرانے ملی بھگت کرکے ان ملزمان کی چند یوم بعد ضمانتیں کروادیں جبکہ ایک ملزم یوسف کو تاحال گرفتارہی نہیں کیا۔اب ملزمان مختلف چوکوں میں کھڑے ہوکرہم جدھر سے گزرتے ہیںہمارا مذاق اڑاتے ہیںکہ وہ خاتون ہے جس کےساتھ ہم نے زیادتی کی اورپولیس نے ہماراکچھ نہیں بگاڑا،متاثرہ خاتون شہناز کے مطابق اس جینے سے موت اچھی ہے کہ جس میں انصاف نہ ہو وہ ،جبکہ اس سلسلہ میں پولیس کاکہنا ہے کہ ان کی تفتیش تبدیل کردی گئی ہے میرٹ پرتفیش ہوگی۔
