لاہور (مدثر نواب )خواجہ سعد رفیق کا جھوٹ بے نقاب۔ ن لیگ کے دور میں 47 کروڑ 71 لاکھ فی کس کے حساب سے خریدے گئے لوکوموٹو(انجن ) کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کر دی گئی ۔18 دسمبر 2016 کو 477.24 ملین روپے پر انجن کے حساب سے خواجہ سعد رفیق نے 7 لوکوموٹو خریدے جبکہ 6 جنوری 2017 کو خواجہ سعد رفیق نے 481.46 ملین پر لوکوموٹو کے حساب سے 12 لوکوموٹو خریدے۔ رپورٹ کے مطابق خواجہ سعد رفیق کے دور میں خریدے گئے لوکوموٹواستعمال کیے بنا ہی خراب ہو چکے ہیں۔سپریم کورٹ رجسٹری میں خواجہ سعد رفیق نے کہا تھاکہ ریلوے انجن کی قیمت 44کروڑ سے بھی کم ہے لیکن رپورٹ کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے بطور وزیر ریلوے 47کروڑ 71لاکھ کا ایک ریلوے انجن خریدا جبکہ اس وقت ڈالر کی قیمت 104.6روپے تھی۔رپورٹ کے مطابق خواجہ سعد رفیق کا 47 کروڑ میں خریدا گئے ہر انجن کی قیمت اس وقت67 کروڑ ہے۔ن لیگ کے دور میں ایک لوکوموٹو کی قیمت 3۔64 ملین ڈالر تھی جبکہ ن لیگ کی حکومت میں 1 ڈالر 104۔6 روپے کا تھا، خواجہ سعد رفیق نے ایک انجن پر کسٹم، سیلز ٹیکس کی مد میں 85.88 ملین پر لوکو ادا کیے اورانشورنس کی مد میں 2.01 ملین پر ادا کیے، خواجہ سعد رفیق نے رپورٹ چارج کی مد میں 1.00 ملین ادا کیے ، اس طرح خواجہ سعد رفیق کے دور میں ایک لوکوموٹو 477.14 ملین یعنی 47 کروڑ اور 71 لاکھ میں خریدا گیا۔
