لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار “ میں گفتگو کرتے ہوئے سنیئر صحافی اعجاز حفیظ خان نے کہا ہے کہ بھارت کو سرپرائز دیدیا گیا ہے، ہماری سیاسی اور عسکری قیادت جاگ رہی ہے۔ بھارتی قیدی پائلٹ سے بہتر سلوک کرنا اچھی بات ہے، مودی کی جو الیکشن کا بخار چڑھا تھا اب سوچتا ہو گا کہ دراندازی نہ کرتا توبہتر ہوتا، پاکستان جنگ نہیں چاہتا دعا ہے کہ بھارت بھی ہوش کے ناخن لے وزیر خارجہ شاہ محمود کو او آئی سی میں جانا چاہیے اور وہاں شی سوراج سے سوال کرنے چاہیں۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں بڑا مناسب پیغام بھارت کو دیا ہے۔ جس کی مخالفوں نے بھی تعریف کی۔ تجزیہ کار ڈاکٹر راشدہ قریشی نے کہا کہ بھارت ہمارا ازلی دشمن ہے، جس نے کبھی بھی پاکستان کو تسلیم بھی نہیں کیا۔ ترقی یافتہ پاکستان اسے کھٹکتا ہے اس لئے دہشتگردی کراتا ہے۔ روس اور چین پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان امن پسند ضرور ہے تاہم کسی سے ڈرتا نہیں ہے۔ بھارت کی جارحیت پر سلامتی کونسل، روس چین کو کردار ادا کرنا چاہیے۔تجزیہ کار اسد مفتی نے کہا کہ جنگ کسی مسئلہ کا حل نہیں ہوتا بلکہ خود ایک مسئلہ ہے ۔ پاکستان اور بھارت دونوں کو سنجیدگی سے معاملات کو دیکھنا ہو گا۔ موجودہ حالات میں جنگ ممکن ہی نہیں ہے۔ ہماری بد قسمتی ہے کہ آج تک کتابی باتوں تک ہی محدود ہیں ڈی جی آئی ایس پی آر نے بڑی اچھی پریس کانفرنس کی، حکومت اور دوسری فورسز سمجھ گئی ہیں کہ جنگ سے بچنا ہے ا ور ڈپلو میسی سے کا م لینا ہے ، دونوں ملکوں نے ایک ایک وار کر لیا ہے اب معاملات ٹھنڈے ہونے چاہئیے۔سنئیر صحافی امجد اقبال نے کہا کہ پاک فضائیہ نے دوبھارتی طیارے مار گرائے جس میں اطمینان ہو ا کہ ہم محفوظ ہیں ہماری قیادت جاگ رہی ہے ہمیں اپنی عسکری اداروں کی صلاحیت پر فخر ہے۔ پاکستان جنگ نہیں امن چاہتا ہے ۔ اپوزیشن کا حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہونا خوش آئند ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں بڑی جامع اور مناسب بات کی۔ جنگ کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔
