اوڈیشا (ویب ڈیسک ) بھارت میں گاوں کی خواتین ایک جنگل کو مسیحا مان کر اس کی حفاظت کے لیے 20 سال چوکیداری کر رہی ہیں۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست اوڈیشا کی 75 خواتین کا گروہ گزشتہ برس سے 75 ہیکٹر پر مشتمل جنگل کی حفاظت کر رہا ہے۔ اس دوران لاٹھی بردار خواتین کو کئی ٹمبر مافیا کے خطرناک کارندوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن باہمت خواتین کو پیچھے ہٹنے پر مجبور نہیں کرسکے، خواتین کے عزم و استقلال کی وجہ توہم پرستی بھی ہے۔20 سال قبل 1995 میں ریاست اوڈیشا کے اس علاقے میں آنے والے طوفان نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی تھی جس میں سیکڑوں گھر تباہ، کئی سو ایکڑ پر مبنی فصل تہس نہس اور درجنوں افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ اس علاقے کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا تھا اور رہائشیوں کو کئی روز تک بغیر کپڑوں اور کھانے کی پینے کی اشیائ کے بغیر گزارنا پڑے تھے۔
خوش قسمتی سے گنڈلبا نامی یہ گاو?ں قدرتی ا?فت سے محفوظ رہا تھا، مقامی افراد نے اس بات پر پختہ یقین کرلیا کہ ناگہانی ا?فت سے بچانے والا کوئی اور نہیں بلکہ یہ جنگل ہے اور مسیحا جنگل کو کاٹ دیا جائے تو اس گاو?ں کو بھی ویسی ہی ناگہانی ا?فت کا سامنا کرنا پڑے گا چنانچہ 1999 سے لاٹھی بردار 75 خواتین ٹولیوں کی صورت میں اس جنگل کی حفاظت پر مامور ہیں۔
دنیا میں تیزی تبدیل ہوتی ماحولیاتی تبدیلی موسمی تغیرات کی صورت میں سامنے ا?رہی ہیں، غیر متوازن درجہ حرارت اور موسموں کے غیر معمولی برتاو? کا مظہر طویل خشک سالی کے بعد اچانک بے موسم اور حد زیادہ بارشیں ہونا، جن علاقوں میں بارشیں بھی نہ ہوتی ہوں وہاں برفباری ہونا اور ہیٹ ویو ہے۔ اس کی بنیادی وجوہات میں سے ایک مرکزی وجہ جنگلات میں بیدردی سے درختوں کو کاٹنا اور جنگل کی جگہ عمارتوں کی تعمیر ہے۔