لاہور (خصوصی رپورٹ) لاہور پولیس نے اداکارہ قسمت بیگ قتل کیس کی تفتیش مکمل ہونے تک اداکارہ نرگس‘ اداکار نسیم وکی‘ آفرین اور پروڈیوسر علی رضا کو لاہور سے باہر جانے سے روک دیا ہے۔ یہ اداکار اور اداکارائیں ان 40 افراد میں شامل ہیں جن سے پوچھ گچھ کی گئی ہے اور انہیں بھی لاہور چھوڑ نے سے روک دیا گیا ہے۔ ان میں اداکارہ قسمت کے خاندان کے افراد اور بہن ستارہ بھی شامل ہے۔ ستارہ کے کہنے پر پولیس نے ماہ نور ‘ نسیم ‘ آفرین اور نرگس سے پوچھ گچھ کی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے قسمت کے قریب رہنے ان سے ملنے جلنے اور چاہنے والے تمام افراد سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے ان کے نام بھی ستارہ نے ہی بتائے ہیں۔ ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر انگریزی اخبار ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ ہم ملزموں کیخلاف ٹھوس ثبوت ‘ شواہد اور شہادتوں کی تلاش میں ہیں۔ باخبر ذرائع کے مطابق انٹیلی جنس افسروں کی لاہور کے تمام تھیٹروں میں ڈیوٹی لگا دی گئی ہے تاکہ وہ اداکارہ قسمت کی آخری چند روز کی مصروفیات کی تفصیلات اکٹھی کرسکیں۔ موبائل ڈیٹا کی مدد سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اداکارہ قسمت کا قتل سے تھوڑی دیر اداکارہ ماہ نور سے جھگڑا ہوا تھا۔ قتل کے روز پولیس اور سی آئی اے کے حکام نے ماہ نور سے پوچھ گچھ کی تھی اور اسے گھر جانے کی ادجازت دیدی گئی تھی۔ پولیس قسمت کے سابق شوہر رضا مزمل کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ دوسری طرف سٹی پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تاہم باخبر ذرائع کے مطابق سی آئی اے نے ملزم گرفتار کرلئے ہیں۔ قتل کا محرک پیشہ ورانہ رقابت بتایا ہے۔ سی سی پی او لاہور ایک دو روز میں پریس کانفرنس کے دوران ملزموں کو میڈیا کے سامنے پیش کریں گے۔