اسلام آباد، لاہور (آن لائن‘ این این آئی‘ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان سے ملنے والے (ن) لیگی اراکین اسمبلی کے نام سامنے آگئے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم سے ملاقات کرنے والوں میں اظہر خان مظفر گڑھ، فیصل خان نیازی خانیوال، جمیل شرقپوری، کوٹ ادھو سے اصغر چانڈیو اور قاسم ہنجرا، غیاث الدین شکر گڑھ، حاجی اشرف انصاری، شعیب اویسی، ریاض حسین پیرزادہ، نشاط ڈھا، محمودالحق، ایم این اے یونس انصاری، غصنفر لنگا، محمد ارشد، فیصل خواجہ اور عطا الرحمن سمیت دیگر شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جب تک 35 افراد مکمل نہیں ہوجاتے اس وقت تک کوئی فارورڈ بلاک کی حمایت یا اعلان نہیں کرے گا جب کہ مزید 20 افراد کو اس گروپ میں شامل کرنے کے لیے بعض اہم کھلاڑیوں کو ٹاسک دیا گیا ہے۔رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ اگلے گروپ میں (ن) لیگی ناراض 20 رکن قومی اسمبلی کی عمران خان سے ملاقات ہوگی۔ 35 اراکین مکمل ہونے تک کوئی فارورڈ بلاک کی حمایت یا اعلان نہیں کرے گا۔یاد رہے گزشتہ روز عمران خان کے ساتھ ملاقات کے دوران ناراض لیگی رہنما?ں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ان لوگوں کے ساتھ نہیں چلنا چاہتے جنہوں نے ملک کو لوٹا ، ہم نے محنت سے کام کیا لیکن افسوس ہے کہ ہمیں پارٹی میں عزت نہ دی گئی۔ عمران خان نے یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ آئندہ چند ماہ میں پاکستان میں خوشحالی آ جائے گی۔ وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں پاکستان مسلم لیگ (ن) چھوڑنے والے رکن قومی اسمبلی (ایم این ایز)اور سینیٹرز کی فہرست سامنے آئےگی،مریم نواز نے اسی موقع سے فائدہ اٹھا کر شہباز شریف کی قیادت پر شب خون مارا،قطر سے بھی امداد موصول ہو گئی ہے ،فوری بحران ٹل گیا ہے اور بجٹ بھی منظور ہوگیا ہے اور اب معیشت کودرپیش اصل چیلنج ٹیکس جمع کرنا ہے، افغانستان سے جو بہتر معاملات آگے بڑھے ہیں خطے میں بھی اس کا اثر ہوگا، امید ہے بھارت سے مثبت جواب ملے گا۔ اتوار وکو پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ قطر سے 50 کروڑ ڈالر رقم موصول ہوئی، قطر سے رقم ملنے سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ساڑھے 9 ارب ڈالر قرضوں کی مد میں واپس کرچکی ہے،11 مہینوں میں قرض اور سود کی مد میں ادا کی گئی رقم سندھ کے بجٹ کے برابر ہے، آپ اندازہ لگالیں کہ کس قسم کی صورتحال تھی جس کا عمران خان کو سامنا تھا۔فواد چوہدری نے کہا کہ فوری بحران ٹل گیا ہے اور بجٹ بھی منظور ہوگیا ہے اور اب معیشت کودرپیش اصل چیلنج ٹیکس جمع کرنا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سال ہم نے 5600 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرنے کا ہدف طے کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ برٹش ایئرویز پاکستان کے لیے فلائٹ آپریشن بحال کرچکی ہے، اب یورپی یونین کے دیگر ممالک اور ایئر لائنز پاکستان کےلئے اپنی ایڈوائزریز تبدیل کررہے ہیں۔فواد چوہدری نے کہاکہ برطانیہ کے ولی عہد اور مستقبل کی ملکہ پاکستان آرہے ہیں، اس سے دکھائی دیتا ہے کہ ہم کس طرف جارہے ہیں۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 9 اراکین قومی اسمبلی (ن) لیگ سے خلع لینے کے لئے تیار ہیں اور یہ تعداد بڑھ بھی سکتی ہے۔وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کرنے والے مسلم لیگ (ن) کے اراکین کے نام سامنے آگئے جب کہ سابق لیگی رکن اسمبلی یونس انصاری نے دعوی کیا ہے کہ ان کی قیادت میں 15 ایم پی ایز اور 5 ایم این ایز نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کرنے والے 11 لیگی اراکین میں غیاث الدین، شعیب اویسی، چوہدری اشرف انصاری، فیصل خان نیازی، غلام قاسم ہنجرا، محمد ارشد، اظہر چانڈیہ، غضنفر لنگاہ، جلیل احمد شرقپور، نشاط احمد خان ڈاہا شامل تھے۔سابق لیگی رہنما اور آزاد حیثیت سے انتخابات میں کامیاب ہونے والے رکن صوبائی اسمبلی یونس انصاری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے ممبران اسمبلی نے میری قیادت میں عمران خان سے ملاقات کی اور جلد ہی پارٹی کے سندھ کے بڑے گروپ کی وزیر اعظم سے ملاقات کرائی جائے گی۔یونس انصاری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نااہل سیاستدان ہیں، جنھیں اپنے گھر کی خبر نہیں، اقبال گوجر نے انہیں مسلم لیگ (ن) میں واپسی کی دعوت دی جو ٹھکرا دی تھی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے ملنے والوں میں سابق لیگی رکن اسمبلی یونس انصاری کے بھائی ایم پی اے اشرف انصاری بھی شامل تھے۔ دوسری جانب لیگی رکن صوبائی اسمبلی مولانا غیاث الدین کا کہنا ہے کہ عمران خان سے میں اور جلیل شرقپوری اپنے حلقے کے مسائل بارے ملے تھے تاہم میں مسلم لیگ (ن) میں ہی ہوں۔قابل اعتماد ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے ارکان میں قومی اسمبلی کا کوئی رکن شامل نہیں تھا۔29 جون کو بنی گالہ میں 12 ارکان پنجاب اسمبلی آئے تھے جن میں 11 کا تعلق نون لیگ سے اور ایک کا پاکستان پیپلزپارٹی سے تھا۔ذرائع کے مطابق بنی گالہ جانے والوں میں حلقہ پی پی 133 کے ابو حفصہ اور پی پی 270 کے شعیب اویسی شامل تھے، ان کے علاوہ حلقہ پی پی 93 کے چوہدری اشرف اور پی پی 209 سے ایم پی اے فیصل نیازی نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی۔مزید ارکان اسمبلی میں پی پی پی 268 سے ایم پی اے ملک غلام قاسم ہنجرا، پی پی 114 کے چوہدری محمد ارشد، پی پی 269 کے اظہر عباس، پی پی 139 کے میاں جلیل، نشاط ڈاہا اور پی پی 285 سے پیپلزپارٹی کے ایم پی اے غضنفر علی شامل تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے ممبران قومی اسمبلی سے رابطوں کی ذمہ داری بھی سونپ دی ہے اور اس ضمن میں 5 ارکان سے رابطے بھی جاری ہیں۔
