کراچی( ویب ڈیسک)سندھ کے مختلف علاقوں میں ہونے والی مون سون کی پہلی بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور کراچی میں بجلی کا نظام بری طرح درہم برہم ہوا جبکہ بارش کے باعث 4 نوجوانوں سمیت 8 شہری جاں بحق اور تین افراد زخمی ہوگئے۔کراچی کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے ہونے والی بارش کی وجہ سے اسکولوں میں بچوں کی حاضری کم رہی جبکہ دفاتر اور کام پر جانے والے افراد کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں سب سے زیادہ بارش صدر میں 60 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، گلشن حدید میں 21، لانڈھی میں 12 اور کیماڑی میں 5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔محکمے کے مطابق کراچی میں جناح ٹرمینل کے اطراف میں 35ملی میٹر، موسمیات میں 34 ملی میٹر، مسرور بیس میں 32 ملی میٹر، ناظم آبادمیں 39، ایئرپورٹ کے علاقے میں 38 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔کراچی کے دیگر علاقوں میں سرجانی میں 50ملی میٹر، فیصل بیس میں 45 ملی میٹر، نارتھ کراچی میں 42 ملی میٹر اور سب سے زیادہ 60 ملی میٹربارش صدرمیں ریکارڈ کی گئی۔دوسری جانب لیاری ایکسپریس وے پر جگہ جگہ پانی بھر گیا، گاڑیوں کی طویل قطاریں لگنے کے باعث ٹریفک جام ہوگیا اور لوگ تاخیر سے دفاتر پہنچے۔آئی جی سندھ نے کسی بھی ہنگامی صورتحال میں پولیس اہلکاروں کو فوراً پہنچنے اور امدادی کارروائیاں کرنے کی ہدایت جاری کیں۔پولیس اور امدادی تنظیموں کے مطابق کراچی میں بارش کے دوران 4 نوجوانوں سمیت 8 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں سے اکثریت کرنٹ لگنے دم توڑ گئے۔کراچی کے علاقے اختر کالونی کے سیکٹر ای کے گھر کے باہر کرنٹ لگنے سے 8 سالہ فرزانہ جاں بحق ہوئیں۔پولیس افسر سندر خان کا کہنا تھا کہ اخترکالونی میں بچے کھیل رہے تھے اس دوران 8 سالہ فرزانہ نے بجلی کے کھمبے کو چھوا جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوئی تھیں اور انہیں جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔جناح ہسپتال کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جالی کا کہنا تھا کہ بچی کو ہسپتال لایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی انتقال کی تصدیق کردی۔بوٹ بیسن پولیس کے مطابق کلفٹن کے علاقے باتھ آئی لینڈ میں کرنٹ لگنے سے 30 سالہ شہری دم توڑ گیا جن کی لاش قانونی کارروائی کے لیے جناح ہسپتال منتقل کردی گئی۔گلبہار پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او ہدایت حسین کا کہنا تھا کہ ناظم آباد نمبر 2 میں کرنٹ لگنے سے 39 سالہ کاظم ضیا لقمہ اجل بن گئے۔چھیپا کے ترجمان کے مطابق ڈیفنس کے فیز 5 میں خیابان تنظیم کی گلی نمبر 17 میں واقع ایک گھر کے اندر بجلی کا کرنٹ لگنے سے 30 سالہ شرافت جاں بحق ہوگئے۔پولیس کے مطابق گلستان جوہر میں پارک ایونیو اپارٹمنٹ بلاک 19 میں کرنٹ لگنے 19 سالہ نوجوان غلام رسول جاں بحق ہوگئے۔ملیر سٹی میں کرنٹ لگنے سے 10 سالہ مہراب جبران اور 9 سالہ عمر رضا اورپاپوش نگر پولیس کی حدود میں صرافہ بازار میں 30 سالہ سعد احمد جاں بحق ہوئے۔بارش کے باعث کرنٹ لگنے سے کلفٹن کے علاقے زمزمہ میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش کو جناح ہسپتال منتقل کیا گیا۔اس سے قبل برسات کے پیشِ نظر کے الیکٹرک کی جانب سے تنبیہہ جاری کی گئی تھی جس میں بجلی کے کھمبوں اور ٹوٹے ہوئے تاروں کے قریب جانے سے سختی سے منع کیا گیا ہے۔مون سون سیزن کے پیشِ نظر کے الیکٹرک نے شہریوں کے لیے حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کا انتباہ جاری کر رکھا ہے جس میں بارش کے دوران گیلے ہاتھوں سے برقی آلات نہ چھونے، بجلی کے کھمبے، درختوں یا پی ایم ٹی کے قریب نہ جانے جبکہ بچوں کو بجلی کے ساکٹ سے دور رکھنے کی ہدایت کی گئی۔اس کے ساتھ کسی بھی شکایت کی صورت میں کے الیکٹرک کے نمبر 118 اور بجلی جانے کی صورت میں غیر قانونی ذرائع سے بجلی نہ حاصل کرنے کی تنبیہہ بھی کی گئی۔
