یو کے (ویب ڈیسک)برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے آئرلینڈ کی سرحد پر کسٹم پوسٹ قائم کرنے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین کو جلد ہی بریگزٹ سے متعلق نیا منصوبہ پیش کریں گے۔خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بورس جانسن نے بی بی سی کو ایک انٹرویو میں کہا کہ ‘ہم بہت اچھی پیش کش کرنے جارہے ہیں اور اس کو جلد ہی ان کے سامنے رکھیں گے’۔رپورٹ کے مطابق بورس جانسن نے معاہدے کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا تاہم میڈیا رپورٹس میں کہا جارہا ہے کہ یہ تجاویز اگلے دو روز میں پیش کریں گے۔خیال رہے کہ برطانیہ کو 30 اکتوبر تک یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے اور برطانوی وزیراعظم مزید تاخیر سے بچنے کے لیے اسی ڈیڈلائن کے اندر ہی معاہدے کو حتمی شکل دینا چاہتے ہیں۔دوسری جانب یورپی یونین کے رہنماﺅں کا کہنا ہے کہ ہمارے سامنے کوئی بریگزٹ پر کوئی منصوبہ نہیں جبکہ وقت تیزی سے گزر رہا ہے۔بورس جانسن کو سابق وزیر اعظم تھریسامے کی طرح بریگزٹ معاہدے پر پارلیمنٹ میں مشکلات کا سامنا ہے جہاں انہوں نے اپنے منصوبے کو روایت سے ہٹ کر منظور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پارلیمنٹ کو معطل کردیا تھا۔بعد ازاں برطانوی سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ معطلی کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے اس بحال کردیا تھا جس پر انہیں اپوزیشن کی جانب سے بھی تنقید کا سامنا ہے۔رپورٹ کے مطابق بورس جانسن بریگزٹ کے بعد یورپی کسٹم قوانین کو اسی طرح برقرار رکھنا چہتے ہیں تاکہ برطانوی شمالی آئرلینڈ اور یورپی یونین کے رکن ا?ئرلینڈ کے درمیان مصنوعات کی روانی اسی طرح جاری رہے۔آئرلینڈ کے نشریاتی ادارے آر ٹی ای نے رپورٹ دی تھی کہ برطانیہ نے سرحد کے دونوں جانب کسٹمز کلیئرنس پوسٹ قائم کرنے کی تجویز دی تھی لیکن یہ مقامات اصل سرحدی مقام سے 8 کلومیٹر سے 16 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تھے۔آئرلینڈ نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی کے سرحدی انفراسٹرکچر کی واپسی نہیں ہوسکتی اور اس طرح کی کوشش سے شمالی آئرلینڈ میں امن عمل متاثر ہوسکتا ہے۔واضح رہے کہ بورس جانسن اگر کوئی منصوبہ بنالیتے ہیں تو انہیں پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا ہوگا جہاں انہیں اکثریت حاصل نہیں اس لیے انہیں ایک مرتبہ پھر مشکلات کا سامنا ہوگا۔
