جدہ(ویب ڈیسک) سعودی عرب میں کورونا وائرس کے خطرے کے باعث تمام اجتماعات اور تقریبات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ تاہم کچھ لوگ کورونا کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے خاندانی اجتماعات میں مصروف ہیں، جس کا انہیں بھاری خمیازہ بھگتنا پڑرہا ہے۔ ایسا ہی معاملہ ایک سعودی خاندان کے ساتھ پیش آیا ہے جس کی سنگین غفلت کے باعث ایک ہی گھر کے 12افراد کورونا کا شکار ہو کر ہسپتال پہنچ گئے ہیں۔ ایک سعودی نوجوان نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ وہ اور اس کے دیگر گھر والے کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئے ہیں، جس کی وجہ ان کی معمولی غلطی تھی۔نوجوان کا کہنا تھا کہ انہوں نے حکومت کی جانب سے سماجی را بطے کو منقطع کرنے کی ہدایات پرعمل کرتے ہوئے تفریحی مقامات پر جانے چھوڑدیا تاہم خاندان کے تمام افراد ایک جگہ جمع ہونا شروع ہوگئے یہی ہماری بنیادی غلطی ثابت ہوئی جس کا خمیازہ کورونا کی شکل میں سامنے آیا۔متاثرہ نوجوان نے کا مزید کہنا تھا کہ اکثر سعودی خاندانوں میں ہفتے میں ایک یا متعدد دنوں میں پورا خاندان ایک جگہ جمع ہوتا ہے اور یہی عادت ہماری بھی تھی ، اس امر سے بے خبر ہم سب اپنے دادا کے گھر جمع ہوئے اوراس اجتماع کے بعد سب اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے۔اس خاندانی اجتماع کے چند دن بعد ہی والدہ کو سانس میں تکلیف اور شدید بخار ہو گیا جب انکا ٹیسٹ کرایا گیا تو معلوم ہوا کہ وہ کورونا وائرس کا شکار ہوچکی ہیں۔کوئی یہ نہیں جانتا تھا کہ کس نے کس کو ’کووڈ 19‘ منتقل کر دیا ہے۔ بعد میں گھر کے باقی 11 افرا د بھی اس وائرس سے متاثر ہو گئے اورہم سب کو ’ قرنطینہ ‘ میں جانا پڑ گیا۔نوجوان نے لوگوں سے درخواست کی کہ اِن دنوں خصوصی احتیاط برتیں اور خانگی اجتماعات بھی روک دیں کیونکہ اس طرح آپ دوسروں کو بھی محفوظ رکھ سکتے ہیں خاص کر گھر کے بزرگوں کو جنہیں یہ وائرس بہت جلدی اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔متاثرہ شخص نے سوشل میڈیا پرجاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ’لوگوں کو چاہئے کہ متعلقہ اداروں کی جانب سے دی گئی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں تاکہ اس مہلک بیماری سے بچ سکیں۔
