دبئی(ویب ڈیسک) اماراتی ریاست دبئی میں جاری ڈس انفیکشن مہم کی مدت میں 4 اپریل سے مزید ایک ہفتہ کی توسیع کر دی گئی ہے جبکہ جزوی کرفیو کا دورانیہ 24 گھنٹوں کا ہو گیا ہے، جس کے باعث لوگ اب سارا دِن گھروں سے باہر نہیں نکل سکتے۔ حکام کی جانب سے تنبیہ کی گئی ہے کہ جو افراد بغیر پرمٹ کے گھروں سے باہر نکلیں گے، انہیں سخت قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہو گا، جس کا نتیجہ بھاری جرمانے کی صورت میں نکلے گا۔کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی سپریم کمیٹی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ جو لوگ خوراک، ادویہ اور کورونا وائرس کے ٹیسٹ کروانے کی خاطر گھروں سے باہر جانا چاہیں گے، انہیں پہلے انتظامیہ سے آن لائن پرمٹ حاصل کرنا ہو گا۔ یہ شرط تمام شعبوں کے ملازمین پر بھی عائد ہو گی۔جو افراد سٹیریلائزیشن کے دوران انتہائی ضروری کام سے باہر جانا چاہتے ہیں، انہیں پہلے https://dxbpermit.gov.ae/home.ویب سائٹ پر اپنی رجسٹریشن کروانا ہو گی۔جبکہ لوگوں کو اس حوالے سے اگر کوئی معلومات درکار ہیں تو اس مقصد کے لیے سپریم کمیٹی نے 24گھنٹے سروس فراہم کرنے والی ایک ہاٹ لائن 800 737648 مختص کی ہے جہاں پر لوگ سٹیریلائزیشن پروگرام اور افراد اور گا ڑیوں کی نقل و حمل پر عائد پابندی سے متعلق تفصیلات جان سکتے ہیں۔ اس ہاٹ لائن پر لوگوں کو کرفیو سے متعلق ضوابط اور پرمٹ کے حصول کے طریقہ کار کے بارے میں بھی آگاہ کیا جائے گا۔جبکہ یہ معلومات بھی حاصل ہوں گی کہ کونسے شعبوں کے کارکنوں پر کرفیو سے متعلق پابندی کا اطلاق نہیں ہوتا۔لوگوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ مندرجہ بالا ویب سائٹ پر اپنی رجسٹریشن کروائے بغیر انہیں گھروں سے باہر نکلنے کی قطعاً اجازت نہیں ہوگی، چاہے ان کا کام کتنا ہی ضروری کیوں نہ ہو۔ خلاف ورزی کا نتیجہ قانونی کارروائی کی صورت میں ظاہر ہو گا۔ ادویہ خریدنے اور سپر سٹور جانے کے لیے بھی پرمٹ حاصل کرنا لازمی ہے۔ جو ملازمین اپنی ڈیوٹی کے باعث گھروں سے باہر نکلیں گے، انہیں اپنے آجر کی جانب سے جاری کردہ اجازت نامہ بھی بطور ثبوت اپنے ساتھ رکھنا ہو گا۔ جس میں ان کی جاب سے متعلق ذمہ داریوں کی تفصیل ہو گی۔ اس اجازت نامے کے حامل افراد سٹیریلائزیشن کے دوران ریڈار پر نوٹ کی جانے والی خلاف ورزیاں عائد نہیں ہوں گی۔
