لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) عالم دین مفتی عبدالقوی نے کہا ہے کہ کرونا کے باعث انتہائی خوف کی صورتحال ہے ۔اس بیماری کا ابھی تک کوئی علاج بھی نہیں ۔دوسری جانب کچھ مقامی علماءحضرات نے فرقہ واریت کی بناءپر اس وبا کی ایسی تصویر کھینچ دی کہ فلاں فلاں ملک سے زائر ین آ رہے ہیں جن کی وجہ سے وائرس پھیل رہا ہے۔ چینل فائیو کی کورونا اسپیشل ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں کہتا ہوں وہ بھی ہمارے پاکستانی بھائی ہیں انہوں نے بہرحال پاکستان واپس بھی آنا ہے لہذا ایسی باتیں نہیں کرنی چاہئیں۔اس وقت بھی ہم نے اپنی وحدت کی طرف نہیں دیکھا قرآن کی طرف نہیں دیکھا جس میں اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھنے کی تلقین کی گئی ہے، پاکستان کی طرف نہیں دیکھا۔وائرس کا خوف اپنی جگہ لیکن ملایت کی گفتگو کا خوف اپنی جگہ ہے۔ سابق چیئرمین پی سی بی خالد محمود نے بتایا کہ سب کوہر قدم پر محتاط رہنے کی ضرورت ہے، کورونا کا حل ہی لاک ڈاﺅن ہے لوگ اللہ کے حضور گڑگڑا کر معافی مانگیں تاکہ یہ وقت گزر جائے۔ کورونا پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے ہر بار بار ہاتھ دھوئیں۔ غریب لوگوں کا خیال کریں اور انہیں زیادہ سے زیادہ راشن دیں ۔دیگر ممالک کی صورتحال سب کے سامنے ہے جن ممالک میں احتیاط نہیں کی گئی وہاں مرض بہت پھیل گیا ہلاکتیں بھی بہت ہوئی ۔مریض زیادہ ہوگئے تو انہیں سنبھالا نہیں جا سکے گا بڑے نا زک حالات ہیں ہمارے پاس وسائل بھی زیادہ نہیں معاشی صورتحال کمزور ہے۔ماہر علم نجوم ایس اے چوہدری نے کہا کہ کرونا نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ۔ ستاروں کی چال کے مطابق ابھی کرونا کی شدت رہے گی کرونا وائرس کی صورتحال کے حوالے سے 2020ءاور 2021ءبہت اہم ہیں اللہ کے کرم سے ہی صورتحال بہتر ہو گی ۔ ایک مرتبہ پھر لاک ڈاﺅن میں سختی کرنا پڑے گی اور لاک ڈاﺅن کچھ وقت تک شاید رہے گا شہریوں کی زندگی کے لئے یہ ضروری بھی ہے ۔تحریک انصاف کی رکن سعدیہ سہیل پاکستانی قوم بڑی باشعور ہے امید ہے اس آزمائش کی گھڑی میں قوم حکومت کے ساتھ کھڑی ہو گی کرونا وبا سے پوری دنیا اور پاکستان کو جلد نجات ملیگی ۔عوام صبر وتحمل کا مظاہرہ کریں ۔جتنی ہو سکے ایک دوسرے کی مدد کریں یہی وقت ہے ہم پوری دنیا پر ثابت کریں پاکستانی مثالی قوم ہیں۔ ٹی وی اداکارعدیل ہاشمی نے کہا کہ عوام گھروں میں رہیں تاکہ بیمار ہونے سے بچیں یہ وباءقدرت کی طرف سے آئی ہے بڑے بڑے ترقی یافتہ ممالک بھی اس وباءسے محفوظ نہیں ۔پوری دنیا میں کرونا وائرس کے خاتمے کے لئے ویکسین کی تیاری کے لئے کاوشیں جاری ہیں انشاءاللہ جلد کوئی نہ کوئی حل ضرور نکلے گا ۔ہم سب کو چاہئے اللہ کی بارگاہ میں جھک کر دعائیں کریں۔ و زیراعظم نے عوام کو تسلی دی ہے کیونکہ عوام کو سمجھ ہی نہیں آرہا کہ کیا صورتحال چل رہی ہے۔ گلوکار شہزاد رائے نے کہا کہ کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ابھی بھی بہت خطرہ ہے لوگوں کو چاہئے الگ الگ رہ کر پاکستان کو بچائیں۔عوام باشعور ہیں اور بڑی تعداد میں لوگ گھروں پر ہیں۔سمارٹ لاک ڈاﺅن کی ضرورت ہے تاکہ بے روزگاری سے عوام زیادہ تنگ نہ ہوں۔ گلوکارہ حمیرا ارشد نے بتایا کہ آزمائش کی اس گھڑی میں سب یکجا ہو کر اس سے نکلنے کی کوشش کریں ۔ میرے خیال میں یہ عذاب آیا ہے لیکن اتنی سنجیدگی نہیں دکھائی جا رہی جتنی دکھائی جانی چاہئے کہا جا رہا ہے کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے لیکن یہ سلوگن درست نہیں بدقسمتی سے لوگ اب بھی احتیاط نہیں کر رہے کرونا سے ڈریں گے تو بچیں گے المیہ ہے لوگ چیزوں کو سمجھتے ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب ایک دوسرے کی مدد کریں ۔ڈاکٹرز اور ہیلتھ ورکرز اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر مقدس پیشے کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں ۔
