لاہور، اسلام آباد، کراچی، پشاور (نمائندگان خبریں) سکندریہ کالونی میں وائرس کے پھیلاو¿ میں تشویشناک حد تک اضافہ، مزید 22 مکینوں میں کورونا کی تصدیق ، علاقے میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 44 ہو گئی، کورونا وائرس بچوں کیلئے بھی خطرہ بن گیا، راوی ٹاو¿ن میں دو ننھے بہن بھائی موذی وائرس کا شکار ہو گئے۔تفصیل کے مطابق کورونا میں مبتلا دونوں بچوں کی عمریں 10 سے 12 سال ہیں۔ متاثرہ بچوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ضلعی انتظامیہ نے نئے مریضوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا، داخلی اور خارجی راستوں پر مزید پولیس تعینات۔کورونا وائرس کے پھیلاو¿ کی صورتحال مزید تشویشناک ہوگئی ، لاہور میں وائرس کے مصدقہ مریض 434 ، جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 11 ہو گئی، پنجاب بھر میں بھی متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوگیا اوو کورونا پازیٹو بڑھ کر 2594 ہو گئے ، اموات 21 ریکارڈ، جبکہ 11ملکی اور غیر ملکی افراد کورونا کو شکست دینے میں کامیاب ہوگئے، صحتیاب ہونیوالوں میں 7تبلیغی جماعت کے غیرملکی افراد اور4ملکی باشندے شامل ہیں۔ پاکستان میں کورونا وائرس پھیلاﺅ کا سلسلہ جاری ہے اور مزید کیسز رپورٹ ہونے سے ملک میں متاثرین کی تعداد 5 ہزار 477 جبکہ اموات 95 ہوگئی۔ پیر کو بھی ملک میں کورونا متاثرین کی تصدیق ہوئی اور سندھ، پنجاب اور اسلام آباد میں مزید نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں مزید 41 کیسز اور ایک موت کی تصدیق کی۔ سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 531 ٹیسٹ کیے جس میں 41 لوگ مزید متاثر ہوئے جس کے بعد متاثرین کی تعداد 1452 ہوگئی ۔گذشتہ 24 گھنٹوں میں ایک موت بھی ہوئی جس کے بعد انتقال کرنے والوں کی تعداد 31 ہوگئی ، صوبے میں مزید 30 لوگ صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔ پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 62 کیسز اور ایک موت کی تصدیق کی گئی۔ لاہور کے علاقے سوڈیوال کی اسکندریہ کالونی میں ایک ہی گلی میں 42 افراد کے کورونا سے مبتلا ہونے کے بعد گلی کو سیل کردیاگیا۔ پولیس کے مطابق 57 گھروں پر مشتمل اسکندریہ کالونی کی ایک گلی کو مکمل طور پر سیل کیا گیا ہے کیونکہ تین روز قبل ضلعی انتظامیہ نے یہاں 10 افراد کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ اگلے ہی روز مزید 10 افراد اس وائرس کا شکار ہوئے جب کہ اتوار کو 22 مریض سامنے آئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق اسکندریہ کالونی کی اس گلی میں اب تک 42 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، متاثرہ گلی میں رہائش پذیر افراد کے کورونا ٹیسٹ بھی کیے جا رہے ہیں۔پولیس کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور ٹائیگر فورس کی جانب سے متاثرہ گھروں میں راشن، ادویات اور دیگر ضروری سامان پہنچایا جا رہا ہے۔اہل علاقہ کے مطابق اسکندریہ کالونی میں ایک شخص چند روز قبل سندھ سے آیا، پہلے اس کے گھر والے وائرس کا شکار ہوئے اور پھر محلے داروں میں بھی کورونا پھیل گیا۔ نشتر ہسپتال کے مزید 2 ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے 4 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔ صدر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) ڈاکٹر مسعود ہراج کے مطابق مزید 96 ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں جس میں دو ڈاکٹر اور 4 پیرا میڈکس میں کورونا کی تصدیق کی گئی ہے۔ ڈاکٹر مسعود ہراج نے بتایا کہ اب تک 15 ڈاکٹرز اور 10 پیرا میڈکس میں کورونا کی تصدیق ہو چکی ہے، مزید 100 سے زائد ڈاکٹروں اور پیرا میڈکس کی رپورٹس کا انتظار ہے، مثبت رپورٹس آنے والے عملے کو طیب اردوان ہسپتال منتقل کیا جائے گا۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے پائلٹ اور فلائٹ اٹینڈنٹ کا اسلام آباد کے ہوٹل کے قرنطینہ مرکز میں کورونا وائرس کی ٹیسٹ مثبت آگیا۔پائلٹ کو قرنطینہ مرکز لے جایا گیا ، فلائٹ اٹینڈنٹ کو ایک ہوٹل میں آئی سولیشن میں رکھا گیا ہے۔پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ کے مطابق پی آئی اے کے عملے کے 14 ارکان کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 5 میں کورونا وائرس مثبت آیا جبکہ دیگر 9 میں تصدیق نہیں ہوسکی جس کے بعد انہیں واپس گھر بھیج دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پائلٹ اور فلائیٹ اٹینڈنٹ جو ایک روز قبل ہی کینیڈا سے آئے تھے۔ کورونا کے خلاف لڑنے والی فرنٹ لائن فورس بھی وائرس کا شکار ہونے لگی ، سمن آباد کے علاقے سکندریہ کالونی میں تعینات پولیس اہلکار میں وائرس کی تصدیق ہوگئی ، کورونا کے شکار پولیس اہلکاروں کی تعداد چھ ہو گئی ہے ،پانچ مزیدپولیس اہلکاروں میں علامات ظاہر ہونے پر مشتبہ قرار دے دیا گیا۔غیرمعیاری حفاظتی کٹس یا اہلکاروں کی اپنی لاپرواہی ، کورونا وائرس سے لڑنے والی فورس ، پولیس اہلکار بھی موذی وبا سے متاثر ہونے لگے۔ ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ خیبرپختونخوا ڈاکٹر اکرام اللہ بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئے۔وزیر صحت خیبرپختونخوا تیمور خان جھگڑا نے ٹوئٹر پر تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری کووڈ 19 رسپانس ٹیم کے سربراہ اور ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ کے پی ڈاکٹر اکرام اللہ کا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے بعد انہوں نے گھر میں ہی قرنطینہ اختیار کر لیا ہے۔وزیر صحت کے پی نے کہا کہ میں نے ان کی خیریت دریافت کی ہے وہ اب آئسولیشن میں ہیں تاکہ دیگر اسٹاف ممبر محفوظ رہیں۔ ڈاکٹر اکرام کورونا کے خلاف جنگ میں ہمارے ہیرو ہیں اور ان کی اجازت سے ہی سب کو اس حوالے سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔
