نیا کرونا وائرس پہلے سے بھی زیادہ خطرناک
چین ، نیوزی لینڈ سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس کے دوسرے حملے کا آغاز
واشنگٹن(خصوصی رپورٹ)نئے کروناوائرس نےاپنے اندر ایسی تبدیلیاں پیدا کرلی ہیں جو اسے آسانی سے انسانی خلیات کو متاثر کرنے میں مدد دیتی ہے۔ یہ باقت امریکہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔اسکریپرز ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی تحقیق میں بتایاگیا ہے کہ نئے کرونا وائرس کے جنیاتی نظام میں اس طرح تبدیلیاں آئی ہیں جن سے وہ مزید طاقتور ہوگیا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ کرونا وائرس میں کس قسم کی تبدیلیاں آچکی ہیں، مگر یہ تبدیدلیاں ممکنہ طور پر وضاحت کرسکتی ہیںکہ وائرس سے دنیا بھر میں اب بھی اتنے زیادہ لوگ متاثر کیوں ہورہے ہیں۔ تحقیق میں بتایاگیا ہے کہ وائرس کی اسپائک پروٹین میں جنیاتی تبدیلیاں آئی ہیں، یہ وائرس کی وہ اوپری ساخت ہے جس کو وہ انسانی خلیات میں داخل ہونے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ اگر نتائج ثابت ہوگئے تویہ پہلی بار ہوگا کی جب کسی نے اس وباکے دوران وائرس میں تبدییلیاں ثابت کی ہیں۔
