سوشل میڈیا پر گزشتہ کچھ دنوں سے ایک ویڈیو وائرل ہو رہی تھی جس میں میٹرک کی ایک طالبہ نے تہلکہ خیز انکشافات کرتے ہوئے اپنے اور اپنی بہن کے ساتھ ہوا جنسی ہراسگی کا حیرت انگیز واقعہ بیان کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں حسن اسکوائر کے قریب رہائشی عمارت میں لڑکی کو ہراساں کرنے والے دو ملزمان کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ذرائع کے مطابق لڑکی کا ویڈیو پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد گورنر سندھ عمران اسماعیل اور سندھ کے ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ پولیس اسٹیشن سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔واضح رہے کہ طالبہ ماہا نے درج مقدمے کے متن میں بتانا تھا کہ گزشتہ ایک سال سے دونوں پٹھان لڑکے ہمیں آتے جاتے ہوئے ہراساں کرتے تھے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیتے تھے، مجھے اور میری چھوٹی بہن کو دونوں نے بہت پریشان کر رکھا تھا گھریلو حالات کی وجہ سے گزشتہ ایک سال سے ہم نظر انداز کر رہی تھیں۔ماہا نے بتایا کہ ان میں سے ایک ملزم کی جانب سے ایک دن میری چھوٹی بہن کو سیڑھیوں پر روک کر تھپڑ مارا گیا اور ساتھ ہی ساتھ میرے کزن کو بھی ملزمان کی جانب سے تھپڑ مارنے کے ساتھ ساتھ دھکے بھی دیے گئے، میری چھوٹی بہن اپنی عزت کو بچانے کی خاطر وہاں سے روتی ہوئی بھاگتی گھر آ گئی۔یہی نہیں دونوں ملزمان کی جانب سے میرے والد کے روکنے پر انہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ ان کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہے۔