اسلام آباد (ویب ڈیسک ) کسی مالی منفعت کے بغیر پاکستان کی تاریخ میں سب پہلی اور تاریخی معاونت کرنے والے روس نے پاکستان سٹیل ملز بنانے کے بعد اس کو زبوں حالی سے نکالنے اور نفع بخش بنانے کیلئے اب پھر پانچ ارب ڈالر کی پیشکش کردی ہے۔ لیکن حکومت پاکستان نے تاحال اس پیشکش کا کوئی جواب نہیں دیا، روس کے ریاستی ادارے انٹر راﺅ انجینئرنگ کے جنرل ڈائریکٹر پورے تیروف کی طرف سے حکومت پاکستان کے ایک مراسلے کے جواب میں لکھے جانے والے لیٹر میں پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہم پاکستان حکومت پاکستان کو بخوشی مطلع کررہے ہیں کہ روس (رشین فیڈریشن) حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر پاکستان سٹیل ملز کی بحالی میں دلچسپی رکھتا ہے اس مقصد کیلئے ہمارے پاس بااعتماد اور باصلاحیت تجربہ کار ہنر مند افرادی قوت موجود ہے جو اس ادارے کو ایک بڑا اور جدید انڈسٹریل کمپلیکس بنایا جاسکتا ہے اس ادارے کو تکنیکی امداد کے ساتھ ساتھ اس منصوبے کی ایکسپورٹ سپورٹ فنانسنگ کی مد میں 5ارب امریکی ڈالر بھی دینے کو تیار ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ سٹیل ملز کی بحالی کی غرض سے ہم فنانسنگ اور ٹیکنیکل معاونت کیلئے پاکستان میں نیا وفد بھیجنا بھی تجویز کرتے ہیں ہم گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ کی بنیاد پر اس وسیع منصوبے پر عملدرآمد کے امکانات دیکھنا چاہتے ہیں یہ لیٹر 19اکتوبر 2019کے پاکستانی مراسلے کے جواب میں 28اپریل 2020 کو ارسال کیا گیا تھا جس کا آج کے دن تک حکومت پاکستان کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا یاد رہے کہ روس نے ستر کی دہائی میں تکنیکی اور مالی معاونت کے ساتھ پاکستان سٹیل ملز کا منصوبہ شروع کیا تھا جو 1985میں مکمل ہوا تھا۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق ابھی تک حکومت پاکستان کی جانب سے روسی کمپنی کی اس پیشکش کا کوئی جواب نہیں دیا گیا ابھی تک یہ بات بھی واضح نہیں ہے کہ حکومت پاکستان پاکستان سٹیل مل کی نجکاری کرنا چاہتی بھی ہے یا نہیں حالیہ دنوں میں حکومتی حلقوں کی جانب سے اس حوالے سے متضاد باتیں سامنے آتی رہی ہیں وفاقی وزیر اسد عمر نے اس حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت سٹیل ملز کی نجکاری نہیں کرے گی۔ تاہم ادارے کو لیز پر دیا جاسکتا ہے سٹیل ملز کی نجکاری کے حوالے سے حکومتی موقف واضح نہیں ہے اور اس میں بہت تضاد پایا جاتا ہے پاکستان میں انٹر راﺅ کمپنی کے نمائندے جان عالم نے خبریں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز کی ویلو 2ارب ڈالر تک ہے لیکن ہم نے حکومت کو اس ادارے کیلئے 5ارب ڈالر کی پیشکش کی ہے حکومت کو اس پیشکش کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا ہم پاکستان سٹیل ملز کی پیداوار کی بہتری کیلئے حکومت پاکستان کے ساتھ جوائنٹ ویو نچر کرنے کیلئے بھی تیار ہیں اس منصوبے پر مل کر کام کرنے سے نئے معاشی مواقع پیدا ہوں گے بلکہ ہزاروں افراد کو روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے واضح رہے کہ انٹر راﺅ توانائی کے شعبے میں روس کی سب سے بڑی کمپنی ہے جس میں 41500 ملازمین کام کرتے ہیں ریکارڈ کے مطابق کمپنی 18 ارب ڈالر سے زائد منافع کماتی ہے اور روس کے اندر اور باہر متعدد پاور پلانتس اور دیگر اثاثوں کی سٹیک ہولڈر ہے کمپنی متعدد ممالک میں مختلف نوعیت کے منصوبوں پر کام کررہی ہے۔
