کراچی(خصوصی رپورٹ) مشیراطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ہماری مفاہمت نواز شریف کے ساتھ نہیں جمہوریت کے ساتھ ہے ، مسلم لیگ (ن)عقل کے اندھوں اورتنگ نظروں کی جماعت ہے ،آصف زرداری کے ملک واپس آنے سے کہیں اور کہیں غصہ فطری ہے ۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی مفاہمت نوازشریف کے ساتھ نہیں جمہوریت کے ساتھ ہے، مسلم لیگ (ن)عقل کے اندھوں اورتنگ نظروں کی جماعت ہے اب ان سے مفاہمت نہیں ہوسکتی، ہمارا اب (ن) لیگ سے جھگڑا ہے اور اسے اب جانا ہوگا۔ آصف زرداری کی وطن واپسی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کی آمد سے پارٹی کارکنان بہت خوش ہیں لیکن ان کے آنے کے اعلان سے کھلبلی مچ گئی ہے، آصف زرداری کے آنے سے کہیں پریشانی اور کہیں غصہ فطری ہے۔ مفاہمت جمہوریت کیلئے تھی مگر اب (ن) لیگ کے ساتھ جھگڑا ہے، انہیں جانا پڑے گا۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ آصف زرداری کے آنے کے اعلان سے کھلبلی مچ گئی اور کہیں پریشانی اور کہی غصہ فطری بات ہے۔ بلاول نے آصف زردجاری کے آنے کا اعلان کیا تو وفاقی وزیروں کے چہرے پر غصہ آ گیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کی خاطر مفاہمت چاہتی تھی لیکن مسلم لیگ (ن) تنگ نظروں اور عقل کے اندھوں کی جماعت ہے جو اپنی تنگ نظری سے آگے نہیں دیکھتے۔ اب ان کے ساتھ مفاہمت نہیں ہو سکتی اور انہیں جانا پڑے گا جبکہ ملکی مفاد کی خاطر سنجیدہ جماعتیں پیپلز پارٹی کیساتھ ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی بھی سیاسی طور پر اکیلے اڑان کا نہیں سوچا کیونکہ تنہاءسیاست کرنے والے کامیاب نہیں ہوئے۔ اکیلے اڑان والوں نے دیکھ بھی لیا کہ ان کا نقصان ہوا اور وہ جہاں بھی گئے ایک ہی نتیجہ نکلا۔ مولانا بخش چانڈیو نے کہا کہ آئین کو اصل شکل میں آصف علی زرداری کے دور میںبحال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ہیں اور پالیسیاں بھی ان کی ہیں۔ مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کی آمد پر انتقامی کارروائی کا ملا تھا لیکن اس کے بعد جس طرح کی وضاحتیں آئیں تو شام کے بعد صورتحال بدل گئی۔ مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کا تجربہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کےلئے بہت فائدہ مند ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم چوہدری نثار سے ڈرتے ہیں،وزیراعظم سہم سہم کر چوہدری نثار سے بات کرتے ہیں۔ چوہدری نثار جب بھی بولتے ہیں، وزیراعظم میں ہمت نہیں ہے کہ وہ ان سے وضاحت طلب کریں، انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ہم سڑکوں پر احتجاج کریں گے، اب (ن) لوگ کو جانا ہوگا۔