ماسکو( ویب ڈیسک ) روسی وزارت دفاع کا جہاز تفریحی شہر سوچی سے شام کے صوبہ لاذقیہ جاتے ہوئے بحیرہ اسود میں گرکر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں عملے کے دس ارکان سمیت تمام 92مسافرہلاک ہوگئے ، جہاز شامی شہر لاذقیہ جا رہا تھا۔ یہ جہاز ماسکو سے اڑا تھا اور سوچی میں ایندھن بھرنے کے لیے رکا تھا۔جہاز پر میوزک بینڈ کے سنگراور صحافی بھی سوار تھے جو شام میں نیوائیرنائٹ منانے کے لیے جارہے تھے، اطلاع ملنے کے بعد امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں،اتوارکوروسی میڈیا نے بتایا کہ جہاز بحیرہ اسود کے ساحل پر واقع تفریحی شہر سوچی سے شام کے صوبہ لاذقیہ میںجارہا تھا،طیارہ فضا میں بلند ہونے کے چند منٹوں بعد ریڈار سے غائب ہو گیااورکئی گھنٹے غائب رہنے کے بعد معلوم ہوا کہ طیارہ بحیرہ اسود میں گرکر تباہ ہوگیا ہے ،روسی میڈیا کے مطابق جہاز مقامی وقت کے مطابق صبح پانچ بج کر 20 منٹ پر اڑنے کے 20 منٹ بعد ریڈار سے غائب ہو گیا۔ذرائع کے مطابق جہاز روسی سمندری حدود میں غائب ہوا ۔بعض رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ جہاز پر ایک میوزک بینڈ اور صحافی بھی سوار تھے جو شام میں نیوائیرنائٹ منانے کے لیے جارہے تھے،روسی میڈیا نے کہاکہ امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں،ہنگامی امور کی وزارت کے ایک ترجما نے بتایا کہ غائب ہونے والا جہاز Tu-154 قسم کا ہے،روسی وزارتِ دفاع کے حکام نے ایک بیان میں بتایا کہ جہاز پر 82 مسافر اور عملے کے 10 ارکان سوار تھے،جہاز وزارتِ دفاع کا تھا اور یہ شامی شہر لاذقیہ جا رہا تھا،روسی وزارتِ دفاع نے کہا کہ روسی جہاز بحیرہ اسود کے ساحل پر واقع تفریحی شہر سوچی سے ڈیڑھ کلومیٹر سمندر میں گر کر تباہ ہوا۔وزارت کو ٹی یو 154 جہاز کے ٹکڑے بحیرہ اسود کے ساحلی شہر سوچی سے ڈیڑھ کلومیٹر دور سمندر میں 50 سے 70 میٹر گہرائی سے ملے ۔وزارتِ دفاع کے مطابق جہاز Tu-154 قسم کا ہے اور اس پر 92 افراد سوار تھے، جن میں جہاز میں عملے کے آٹھ ارکان، فوجی اہلکار، ایک فوجی میوزک بینڈ اور نو صحافی شامل ہیں۔جہاز شامی شہر لاذقیہ جا رہا تھا۔ یہ جہاز ماسکو سے اڑا تھا اور سوچی میں ایندھن بھرنے کے لیے رکا تھا۔مقامی امدادی کارکنوں نے بتایا کہ اس حادثے میں ابھی تک کوئی زندہ شخص زندہ نہیں ملا۔اطلاعات کے مطابق جہاز پر سوار اکثر مسافر الیگزینڈروف اینسامبل بینڈ کے رکن تھے۔مقامی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ موسمی حالات پرواز کے لیے موافق نہیں تھے۔ اس دوران تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں کہ آیا کسی قسم کے حفاظتی قواعد کی خلاف ورزی تو نہیں کی گئی۔وزارتِ دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے کہا کہ جہاز میں سوار مسافر شام میں تعینات روسی فوجیوں کے لیے منعقد کردہ نئے سال کی تقریب میں شرکت کرنے جا رہے تھے۔یہ تقریبات لاذقیہ شہر کے قریب واقع روسی فوجی اڈے حمیمیم میں منعقد ہونا تھیں۔روس شامی حکومت کی حمایت میں باغی دستوں کے خلاف فضائی کارروائیاں کر رہا ہے۔اپریل 2010 میں ایک ٹی یو 154 طیارہ مغربی روس کے علاقے سمولینسک میں گر کر تباہ ہو گیا تھا اور اس میں سوار تمام 96 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔اس کے علاوہ 2001 میں ایک اور ٹی یو 154 جہاز کو یوکرینی فوج نے بحیر? اسود پر مار گرایا گیا تھا، جس سے 78 لوگ ہلاک ہو گئے تھے۔ یوکرین کا کہنا ہے کہ یہ حادثہ جنگی مشقوں کے دوران غلطی سے پیش آیا تھا۔
![](https://dailykhabrain.com.pk/wp-content/uploads/2016/12/plan-crash.jpg)