کراچی ( ویب ڈیسک ) سانحہ بلدیہ ٹاو¿ن کراچی کی راکھ راز اگلنے لگی ، فیکڑی جلانے کا منصوبہ متحدہ کے بلدیہ سیکٹر آفس میں بنا ، دروازے بند کرنے کے بعد کیمیکل پھینک کر آگ لگائی۔ رحمان بھولا کے ساتھی غلام علی عرف گولی نے بھی زبان کھول دی ، سانحہ بلدیہ فیکٹری کی منصوبہ بندی کہاں کی ، آگ کیسے لگائی ، کیمیکل کیسے استعمال کیا اور دروازے کب بند کئے۔ سانحے کے ایک اور ملزم غلام علی عرف گولی نے سب بتا دیا۔ ملزم غلام علی عرف گولی مرکزی ملزم رحمان عرف بھولا کا قریبی ساتھی اور ایم کیو ایم لندن کا کارندہ ہے۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق گولی نے سانحے کی منصوبہ بندی بلدیہ ٹاﺅن سیکٹر آفس کے گراﺅنڈ میں کرنے ، فیکٹری پہنچ کر دروازے بند کرنے اور کیمیکل پھینکنے کا اعتراف کیا ہے۔ ملزم نے بتایا کہ رحمان بھولا کے ساتھ موٹر سائیکل اور سفید کارمیں فیکٹری پہنچے تھے جبکہ پورے واقعے میں رحمان بھولا ، کالو ڈاڈا اور فرال نامی ملزم ساتھ تھے۔ گولی نے یہ بھی بتایا کہ آگ لگانے کے بعد معلوم ہوا کہ آگ بڑے پیمانے پر لگ گئی ہے۔ بلدیہ ٹاﺅن کی گارمنٹس فیکٹری میں 11 ستمبر 2012 کو 249 افراد کو زندہ جلا دیا گیا تھا۔