اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے چھٹا غیر محفوظ ملک ہے۔ پانی کی قلت، کم زرعی پیداوار، سیلاب، جنگلات کا رقبہ کم ہونا، مون سون نظام میں تغیر، گلیشئرز کا تیزی سے پگھلنا، غذائی قلت اور دیگر مسائل موسمیاتی تبدیلی کے فوری اثرات ملک میں مختلف حوالے سے دیکھے جاسکتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بڑھتے درجہ خرارت کا ایک بڑا اثر برفانی جھیلوں کا بننا ہے جن کے پھٹنے سے انفراسٹرکچر کو نقصان پنچتا ہے اور انسانی زندگی متاثر ہوتی ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے علاوہ ایشیاءترقیاتی بینک اور عالمی بینک کی طرف سے ’کلائمیٹ رسک کنٹری پروفائل‘ کے نام سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے باعث سالانہ 3 ارب 80 کروڑ ڈالر کے معاشی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس رپورٹ میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے متعلق بعض دیگر اہم انکشافات بھی کیے گئے ہیں۔