لاہور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ گلوکار علی ظفر اور گلوکارہ میشا شفیع کے ایک دوسرے کے خلاف ہتک عزت کے دعوے الگ ہیں اور ان کی سماعت بیک وقت الگ الگ ہوسکتی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے میشا شفیع کی جانب سے دائر نظرثانی درخواست پر جاری تفصیلی فیصلے میں لکھا ‘یہ درست ہے کہ اگرچہ دونوں پارٹیاں مشترکہ ہیں مگر بس یہ مشترک ہے، ان کے دعوؤں میں مماثلت نہیں’۔
خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے ماتحت عدالت کے حکم امتناعی فیصلے کے خلاف درخواست جنوری میں منظور کی تھی جس کا تفصیلی فیصلہ اب جاری کیا گیا ہے۔
علی طفر کے وکیل نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں مقدمات نوعیت کے لحاظ سے یکساں ہیں اور ان کو الگ الگ نہیں چلایا جاسکتا، ایک بار علی ظفر کے مقدمے کا فیصلہ ہوجائے تو میشا شفیع کے دعوے پر مزید اقدام کی ضرورت نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کوڈ آف سول پروسیجر کی شق 10 کسی بھی ایسے مقدمے کی سماعت کو روکتا ہے جس کا معاملہ ان ہی فریقین کی جانب سے پہلے سے دائر مقدمے سے ملتا ہو۔
جسٹس عاصم حفیظ نے فیصلے میں کہا کہ کہا کہ سی پی سی کی شق 10 کا اطلاق ان مقدمات پر نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ اس مقدمے کا براہ راست پہلے سے زیرسماعت دعوے سے تعلق نہیں۔