تازہ تر ین

سینئر پائلٹ ویڈیو بنا رہا تھا جبکہ ائیر ہوسٹس …. حویلیاں طیارہ حادثہ کی خوفناک رپورٹ

لاہور (خصوصی رپورٹ) سانحہ حویلیاں میں بدقسمت طیارہ گرنے اور ان آخری لمحات کے حالات پر کچھ نئے انکشافات سامنے آگئے ہیں۔ تازہ آڈیو ریکارڈنگ سے اندازہ ہوتا ہے کہ کاک پٹ میں سینئر پائلٹ علاقے کی ویڈیو بنا رہا تھا یا خاموش تھا۔ سیکنڈ آفیسر نے کسی موقع پر چیک لسٹ نہیں سنبھالی اور SOPs پر عمل نہیں کرایا۔ سیکنڈ آفیسر کی جگہ ایئرہوسٹس بیٹھی تھی جو کنٹرول ٹاور سے رابطہ کر رہی تھی۔ ایس او پیز کے تحت ایسے طیارے کے کاک پٹ میں سینئر پائلٹ، کو پائلٹ اور سیکنڈ آفیسر کی موجودگی لازمی ہے۔ سینئر پائلٹ دراصل جہاز اڑانے میں اپنے کوپائلٹ کی رہنمائی کرتا ہے۔ سیکنڈ آفیسر ایک طرح سے ان پر نگرانی کا کام انجام دیتا ہے اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں چیک لسٹ کی مدد فراہم کرتا ہے۔ بدقسمت طیارے پی کے 661 کے کاک پٹ کی تازہ آڈیو ریکارڈنگ سے پتہ چلتا ہے کہ حادثے کے وقت کاک پٹ میں کو پائلٹ اور پائلٹ کے ساتھ سیکنڈ آفیسر کی جگہ ایک ایئرہوسٹس موجود تھی۔ ایئرہوسٹس کی کنٹرول ٹاور سے گفتگو سے اندازہ ہوتا ہے کہ پائلٹ جنجوعہ حادثے سے پہلے اپنے ویڈیو کیمرے سے وادی کی ویڈیو بنا رہے تھے۔ پائلٹ جنجوعہ کو جہاز میں ویڈیو بنانے کا بے حد شوق تھا اور ان کے پاس ایسی ہی ریکارڈنگ کی ایک ویڈیو لائبریری بھی تھی۔ اس موقع پر کنٹرول ٹاور اور پی کے 661 کا رابطہ پہلی بار تھوڑی دیر کیلئے منقطع ہوا۔ اس طرح کے نازک حالات میں سیکنڈ آفیسر کا کردار سب سے اہم ہوتا ہے جو کسی بھی خرابی کی صورت میں چیک لسٹ میں درج ہدایات پر عمل کرواتا ہے لیکن اس پوری ریکارڈنگ میں سیکنڈ آفیسر کی آواز کہیں سنائی نہیں دیتی۔ نہ ہی وہ چیک لسٹ پر عمل کرنے کی ہدایت کرتا ہے تاہم ایئرہوسٹس مسلسل اسلام آباد ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے دفتر سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتی رہی لیکن لائن مصروف تھی۔ جہاز اور کنٹرول ٹاور کے درمیان رابطہ چالیس سیکنڈ تک منقطع رہا اور اس کے بعد رابطہ دوبارہ بحال ہوا۔ اس موقع پر جہاز اور ریڈار کے درمیان آواز کا رابطہ تو قائم ہوا لیکن کنٹرول ٹاور کو جہاز ریڈار پر نظر نہیں آ رہا تھا۔ کنٹرول ٹاور اور کاک پٹ کریو کے درمیان یہ آخری بات چیت تھی۔ اس کے بعد آڈیو ریکارڈنگ میں تھوڑی دیر تک ایئرہوسٹس اور کریو کی آپس میں گفتگو سنی جا سکتی ہے لیکن کنٹرول ٹاور کے ساتھ دوبارہ رابطہ بحال نہیں ہوتا۔ گمان ہے کہ ان چند لمحوں بعد ہی جہاز زمین سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا۔ آڈیو گفتگو سے اندازہ ہوتا ہے کہ پہلے بدقسمت طیارے کا بایاں انجن فیل ہوا اور پھر اس کا الیکٹریکل سسٹم جزوی طور پر ناکارہ ہو گیا۔ الیکٹریکل سسٹم خراب ہونے سے جہاز کے ٹرانسپونڈر نے کام کرنا چھوڑ دیا۔ اسی لئے جہاز کنٹرول ٹاور کو ریڈار پر نظر نہیں آ رہا تھا۔ کاک پٹ کا کنٹرول ٹاور کے ساتھ ریڈیو رابطہ بھی بار بار منقطع ہوتا رہا۔
طیارہ حادثہ

گروہ بے نقاب


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain