کابل: (ویب ڈیسک) ترجمان طالبان سہیل شاہین نے بتایا ہے کہ افغانستان کی کابل اکیڈمی آف پولیس سے 40 خواتین پولیس افسران تدریسی عمل اور تربیت مکمل کرکے ملک اور قوم کی خدمت کے لیے تیار ہیں۔
طالبان کے دوحہ دفتر کے ترجمان اور اقوام متحدہ میں مستقل مندوب کے نمائندے سہیل شاہین نے ٹویٹر پر بتایا کہ کابل اکیڈمی آف پولیس سے 40 خاتون پولیس افسران نے گرجویشن مکمل کرلی ہے۔
ترجمان طالبان سہیل شاہین نے مزید لکھا کہ یہ تربیت یافتہ خواتین افسران آزاد افغانستان میں اپنے عوام اور ملک کی خدمت کے لیے سیکیورٹی فورسز کا حصہ بننے جارہی ہیں۔
علاوہ ازیں طالبان رہنما سہیل شاہین نے ایک اور ویڈیو بھی شیئر کی جس میں 30 سال سے بند اناج کے ذخیرے کی جگہ کو کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے اور اس میں خواتین کو روٹیاں پکاتے دیکھا گیا ہے۔
سہیل شاہین نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ اناج گاہ میں خواتین ملازمین بھی اپنا حصہ ڈال رہی ہیں۔ افغان ایک باوقار اور خود انحصاری کی زندگی کے مستحق ہیں۔ عالمی پابندیاں کے باوجود ہم مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ عالمی قوتوں کی جانب سے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے لیے لڑکیوں کے اسکول کھولنے اور خواتین کی ملازمتوں پر واپسی کی شرط رکھی گئی تھی جس میں سے پہلی شرط رواں ماہ پوری کردی گئی ہے۔