اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن نے پیکا ترمیمی آرڈیننس کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب اور سینیٹر اعظم نزیر تارڑ کی طرف سے عدالت میں پٹیشن دائر کی جائے گی۔
اس حوالے سے مریم اورنگزیب نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے میڈیا اور اظہار رائے کی آزادیوں کے خلاف قانون کو چیلنج کرنے کے لیے پٹیشن تیار کر لی ہے جبکہ مسلم لیگ ن نے حکومت کی جانب سے پیکا ترمیمی آرڈیننس کو آئین اور بنیادی انسانی حقوق کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کیا تھا۔
اس سے قبل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے پیکا ترمیمی آرڈیننس کے خلاف پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پیکا ایکٹ کی سیکشن 20 کے تحت گرفتاریوں سے روک دیا۔
عدالت نے پی ایف یو جے کی درخواست پر اٹارنی جنرل کو معاونت کا نوٹس بھی جاری کیا۔
دوسری جانب پیکا ایکٹ ترمیمی آرڈیننس سے متعلق وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق نے ایک خط وزیراعظم کو ارسال کر دیا۔ جس میں لکھا گیا ہے کہ ترامیم سے متفق نہیں کیونکہ اس میں اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔