کرناٹکا : (ویب ڈیسک) بھارت میں حجاب تنازعے کی آڑ میں اقلیتوں کے خلاف مہم شدت اختیار کرتی جا رہی ہے، ریاست کرناٹکا کے ضلع شیوموگا میں حجاب کے معاملے پر کشیدگی برقرار ہے۔
تفصیلات کے مطابق کرناٹک کے ضلع شیوموگا کے ایک کالج میں بدھ کے روز معاملہ اس وقت شدید طول پکڑ گیا جب حجاب کے موضوع پر بحث کے دوران ایک واٹس ایپ اسٹڈی گروپ میں ایک خاتون طالبہ نے پاکستانی جھنڈے کی تصویر پوسٹ کر دی۔
پاکستانی جھنڈے کی تصویر پوسٹ کرنے پر ہندو طلباء کی جانب سے طالبہ کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے اور اسے کالج سے نکالنے کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔
ہندو طلباء نے منگل کو شیوموگا کے سہیادری سائنس کالج کے احاطے میں اس معاملے پر احتجاج بھی کیا مظاہرین نے یہ بھی الزام لگایا کہ کالج انتظامیہ نے اس بارے میں ابھی تک کوئی قدم نہیں اٹھایا۔
بجرنگ دل کے کارکن ہرشا کے قتل کے بعد گزشتہ ماہ سے شیواموگا میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔ اس قتل کے بعد بڑے پیمانے پر مسلمانوں کے خلاف پُر تشدد واقعات دیکھنے میں آیےاور کئی دن تک کرفیو نافذ رہا۔
کرفیو ہٹائے جانے کے بعد شیو موگا میں بی جے پی کے کارندوں پر بھی حملہ ہوا جس سے ایک بار پھر صورتحال کشیدہ ہوگئی ہے۔